مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

اسمارٹ شہروں کے  سی ای اوز کی تیسری اہم کانفرنس 24، 25 جنوری 2020 کو ہوگی


ٹینڈر کئے گئے پروجیکٹوں کی تعداد میں 224 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور جن پروجیکٹوں پر کام شروع ہوچکا ہے ان میں 300فیصد کی ترقی ہوئی ہے

اسمارٹ سٹیزمشن کے تحت  جو پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں ان میں 421 فیصد کی ترقی ریکارڈ کی گئی ہے

Posted On: 22 JAN 2020 1:10PM by PIB Delhi

نئی  دہلی۔22؍جنوری۔اسمارٹ شہروں کے بارے میں تیسری اہم کانفرنس آندھرا پردیش کے شہر وشاکھاپٹنم میں بیچ روڈ پر واقع آندھرا یونیورسٹی کنوونشن سینٹر میں 25،24 جنوری 2020 کو منعقد ہوگی۔ اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت  جن پروجیکٹوں پر عملدرآمد ہورہا ہے ان کی پیش رفت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اسمارٹ شہر کے جن پروجیکٹوں کیلئے ٹینڈر دیے گئے ہیں ان کی مالیت 162000 کروڑ روپئے سے زیادہ ہے جبکہ تقریباً 120000 کروڑ روپئے کے کام کا آرڈر دیا گیا ہے اور مکمل کیے گئے پروجیکٹوں کی مالیت 25000 کروڑ روپئے ہے۔

پہلی اہم کانفرنس کے بعد سے  مشن نے اسمارٹ سٹیز  کی طرف سے  پروجیکٹوں پر عملدرآمد میں زبردست پیش رفت کی ہے۔ مکانات اور شہری اُمور کی وزارت میں سکریٹری   جناب دُرگا شنکر مشرا نے بتایا کہ  جن پروجیکٹوں کیلئے  ٹینڈر دیے گئے ہیں ان کی ترقی میں 224 فیصد اور جن پروجیکٹوں پر کام شروع ہوچکا ہے ان کی ترقی میں 300 فیصد  اور جن پروجیکٹوں پر کام مکمل ہوچکا ہے  ان کی ترقی میں 421 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

روپئے کروڑ میں

اہم کانفرنس

تاریخ

ٹینڈر دیے گئے

کام شروع کیا گیا

پہلی اہم کانفرنس، بھوپال

7/8مئی  2018

50,000

30,000

دوسری اہم کانفرنس ، نئی دہلی

26/27فروری 2019

1,22,000

75,000

تیسری اہم کانفرنس، وشاکھاپٹنم

24/25جنوری 2020

1,62,000

1,20,000

 

کیونکہ اسمارٹ سٹیز مشن پر عملدرآمد، میونسپل انتظامیہ ، ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت ، پرنسپل سکریٹریوں (شہری ترقیات) / ریاستی  مشن ڈائریکٹروں اور اسمارٹ شہروں کے  میونسپل کمشنروں / سی ای اوز  کے درمیان مضبوط تعاون کے ذریعے ہی ممکن ہے اس لئے  باہمی / ہمہ قومی اداروں کے نمائندوں  اور اہم ساجھیداروں   کو اس تقریب میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ کانفرنس میں پورے ملک سے  بڑی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے۔

  • ریاستی پرنسپل سکریٹری صاحبان (شہری ترقیات)
  • ریاستی مشن ڈائریکٹر صاحبان (اسمارٹ سٹیز)
  • 100 اسمارٹ شہروں کے میونسپل کمشنر / سی ای اوز
  • اسمارٹ شہروں کے کام میں شامل پی ایم سیز کے سربراہ
  • ہمہ قومی ایجنسیوں کے سینئر نمائندے

کانفرنس کے دوران 7 شہری موضوعات  پر اسمارٹ شہروں میں  سمارٹ سٹیز ایوارڈس تقسیم کیے جائیں گے۔ یہ موضوعات ہیں ، اختراعی نوعیت کے خیالات، شہروں کو مجموعی طور پر تسلیم کیا جانا اور  مجموعی شہری ایوارڈ۔

کلائیمیٹ اسمارٹ سٹیز  اسسمنٹ فریم ورک ، ڈاٹا میچوریٹی اسسمنٹ  فریم ورک کے نتائج کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کے سامنے پیش کیے جائیں گے اور زندگی کو آسانی کے ساتھ گزارنے اور میونسپل کارکردگی کے اشاریے کے بارے میں  مقالے بھی پیش کیے جائیں گے۔

اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے  ریاستیں اور  شہر مشن کو آگے بڑھانے کیلئے  اس پر بہتر عملدرآمد کے بارے میں  اہم خیالات  پیش کریں گے۔  ایوارڈ حاصل کرنے والے شہر اپنے تجربات  دوسروں کے سامنے رکھیں گے جس کے تعلق سے یہ بتایا جائیگا کہ ’’کیا چیز انہیں  سب سے بہتر بناتی ہے؟‘‘ ، ان کی بہترین کارروائیاں اور ایچ آر انتظامیہ ، شہریوں کو اس کام میں شامل کرنے کی تفصیلات  اور ان کی طرف سے  اختیار کی گئی  مواصلات کی حکمت عملی۔

25جنوری 2020 کو سی ای اوز بعض اسمارٹ شہروں کو دیکھنے جائیں گے۔ اس میں  وشاکھاپٹنم اسمارٹ سٹی کے پروجیکٹ وغیرہ شامل ہوں گے۔ منتخبہ اسمارٹ شہروں کے  سی ای اوز اپنی رائے بھی ظاہر کریں گے۔

اسمارٹ سٹیز مشن کے اثرات

  1. اس مشن کے تحت  جن ترقیاتی سرگرمیوں سے  مختلف شعبوں کے کاروبار میں مدد ملی ہے   مثلاً آئی سی ٹی  سولوشنس،  موبیلٹی ، پانی اور کچرے کا بندبست ، توانائی اور ماحولیات وغیرہ۔
  2. 100 مربوط کمان اور کنٹرول مراکز  عوام کی حفاظت میں  مدد گار ہوں گے اور یہ کام  50000 کیمروں کی مدد سے  کیاجائیگا  جن میں سے 12000 کا تعلق  ان 45 آئی سی سی سیز  سے ہوگا جو پہلے ہی  نصب کیے جاچکے ہیں/ کام کررہے ہیں۔
  3. شہریوں کو خدمات کی فراہمی میں بہتری لانے کیلئے  32000 کلو میٹر سے زیادہ  فائبر آپٹک کیبل ڈالا جائیگا۔
  4. بائیکوں / سائیکلوں کے استعمال کو  بڑھانے کیلئے روزانہ  سائیکلوں کے  40000 سے زیادہ ٹرپ  پہلے ہی شروع کیے جاچکے ہیں اور یہ کام پبلک ٹرانسپورٹ ، ماحول دوست غیرموٹر والے  ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے اور آخر تک کنیکٹیوٹی کو بہتر بنانے کیلئے کیا گیا ہے۔
  5. 19000 کلو واٹ شمسی اور 15000 کلو واٹ ہوا کے ذریعے پیدا کی جانے والی  توانائی کی صلاحیت پہلے ہی  قائم کردی گئی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ جی ایچ جی گیسوں کااخراج کم ہوگیا ہے اور  کوئلے کے ایندھن پر  انحصار  میں کمی آئی ہے۔
  6. اس مشن کےتحت  کچرے کو ٹھکانے لگانے کے پلانٹ پہلے ہی  مکمل کیے جاچکے ہیں جن کی صلاحیت تقریباً 650 ٹی پی ڈی ہے ۔
  7. مختلف اسمارٹ شہروں میں  700 سے زیادہ اسمارٹ کلاس روم کے منصوبے پر عمل کیا جاچکا ہے تاکہ طلباء کو بہتر تعلیم  فراہم کی جاسکے۔
  8. پیدل چلنے والوں کیلئے  پیدل چلنے اور سڑک کراس کرنے کی  بہتر سہولتیں فراہم کرنے کی خاطر  84000 میٹر اسمارٹ  سڑکوں کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔
  9. پورے ملک میں مختلف شہروں میں  شہریوں کے صحت اور فٹنس کو بہتر بنانے کی خاطر کھلی ہوا میں 100 سے زیادہ جم قائم کیے گئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-302



(Release ID: 1600080) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Hindi , Bengali