صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدر جمہوریہ ہند نے جرنلزم میں مہارت کے چودہویں رامناتھ گوئنکا ایواڈس عطا کیے ، انہوں نے پانچ ڈبلیو اور ایچ (کیا، کب ، کیوں، کہاں، کون اور کیسے) کی جادوئی کسوٹی کو یاد کیا، جن کے جوابات ایک نیوز رپورٹ کے طور پر کسی خبر میں کوالٹی لانے کیلئے  اشد ضروری ہیں

Posted On: 20 JAN 2020 8:01PM by PIB Delhi

نئی  دہلی۔20؍جنوری۔صدر جمہوریہ ہند  جناب رام ناتھ کووند نے نئی دہلی میں آج ایک تقریب میں صحافت میں  مہارت کے صلے میں چودہویں رام ناتھ گوئنکا ایوارڈز عطا کیے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ صحافت میں مہارت کے  رام ناتھ گوئنکا ایوارڈز  اُن صحافیوں کو اعزاز بخشتے ہیں جنکا تعلق پرنٹ ، براڈ کاسٹ اور ڈیجیٹل میڈیا سے ہے، جنہوں نے اپنے پیشے کے تئیں اعلیٰ معیارات کو برقراررکھا ہے اور زبردست چنوتیوں کے باوجود انہوں نے ایسا کا م کرکے دکھایا جو میڈیا میں عوام کیلئے قابل اعتبار ہے اور عوام کی زندگیوں پر اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ ان ایوارڈز کا مقصد  ان لوگوں کو تہنیت پیش کرنا ہے جو اپناقلم سچائی کیلئے اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے انعام پانےوالے سبھی  افراد کو مبارکباد دی اور  ان سے زور دیکر کہا کہ وہ  سچائی کی اپنی تلاش  کو کبھی نہ ختم ہونے دیں جو اچھی صحافت کی راہ دکھانے کا واحد راستہ ہے۔

صدر جمہوریہ نے پانچ ڈبلیو اور ایچ (کیا، کب، کیوں، کہاں، کون اور کیسے) کی  سحرانگیز کسوٹی کو یاد کیا جن کے جوابات  ایک نیوز رپورٹ کے طور پر کسی  خبر کو کوالٹی بخشنے کیلئے انتہائی لازمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بریکنگ نیوز  کے چکر میں جو اب میڈیا کو کھا گئی ہے ، اس سے  تحمل اور ذمہ داری  کا یہ بنیادی اصول  کمزور پڑ گیا ہے۔ فرضی خبریں ، خبروں کے میدان میں ایک نئی لعنت ہیں جنہیں عوام تک لانے والے  خود کو صحافی بتاتے ہیں اور اس باوقار پیشے کو داغدار بناتے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا  کہ صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی کیلئے  بہت سے اصولوں کی مطابقت کرنی ہوتی ہے۔ آج کل یہ لوگ کسی تفتیش کار، وکیل اور  ایک جج کا رول اپنا لیتے ہیں اور یہ سب کے سب کردار ایک کردار میں آکر جمع ہوجاتے ہیں۔ صحافیوں کیلئے  اس سلسلے میں  اندرونی طاقت اور ناگزیر جذبہ چاہیے ہوتا ہے کہ وہ سچائی تک پہنچنے کیلئے ایک ہی وقت میں کئی رول ادا کریں۔ ان کی یہ ہمہ جہت سرگرمی قابل تحسین ہیں لیکن  فوری طور پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس طرح کی  زبردست طاقت  کے ساتھ ساتھ ان لوگوں میں واقعتاً جوابدہی بھی ہے؟ ۔

صدر جمہوریہ نے سبھی لوگوں سے زور دیکر کہا کہ وہ اس بات پر غور کریں جس کے بارے میں  جناب رام ناتھ گوئنکا نے  کہا تھا، شاید وہ پیسے دیکر خبریں چھپوانے یا فرضی خبروں کے بارے میں   ان کے قابل اعتبار ہونے کے فقدان سے دوچار ہوئے ہوں۔ انہوں نے صورتحال کو بغیرکسی سمت کو آگے نہیں بڑھنے دیا ہوگا اور  پوری میڈیا برادری کی اصلاح کیلئے  اقدامات کیے تھے۔  اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ صحافت ایک نہایت اہم مرحلے سے گزر رہی ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا  کہ سچ جاننے کا تجسس مشکل ہے اور کہنے کی بہ نسبت آسان ہے۔ لیکن حقیقت کی تلاش ضرور کرنی چاہئے۔  ہماری  جمہوری کی طرح کوئی جمہوریت حقائق سے پردہ  ہٹانے  اور ان پر بحث ومباحثہ کرنے کی خواہش پر  انحصار کرتی ہے۔   جمہوریت  انہی معنوں میں زندہ رہتی ہے جب اس کے شہری  پوری طرح باخبر ہوں۔ ان معنوں میں  صحافت میں  مہارت  ، جمہوریت کو  پورے پورے معنی بخشتی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U- 282



(Release ID: 1599948) Visitor Counter : 128


Read this release in: English , Hindi