وزارت دفاع

رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے گجرات میں ایل اینڈ ٹی آرمرڈ سسٹم کمپلیکس سے 51 ویں کے۔9 وجر ۔ٹی توپ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا


ہندوستان کو اسلحہ کی تیاری کا مرکز اور خالص دفاعی برآمد کار بنانے کی حکومت کی عہد بندی کا اعادہ کیا

Posted On: 16 JAN 2020 3:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی،16/ جنوری۔رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے  آج گجرات میں ہزیرہ    لارسن اینڈ ٹوبرو( ایل اینڈ ٹی) آرمرڈ سسٹم کمپلیکس سے 51 ویں کے۔ 9 وجر۔ ٹی توپ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اس موقع حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے رکشا منتری نے دفاعی مینو فیکچرنگ کے شعبے میں پرائیویٹ سیکٹر کی سرگرم شرکت کی اپیل کی اور ہندوستان کو اسلحہ مینو فیکچرنگ کا مرکز اور خالص دفاعی برآمد کار بنانے کی حکومت کی عہد بندی   کا اعادہ کیا۔ دفاعی پروڈکشن میں نجی صنعت کی بڑھتی ہوئی شرکت کو تسلیم کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کو عالمی دفاعی مینو فیکچرنگ کا مرکز بنانے کے لئے ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

رکشا منتری نے کہا ‘‘ ہماری حکومت نئے خیالات کے لئے کھلا ذہن رکھتی ہے اور دفاعی شعبے میں پرائیویٹ صنعت کی توانائی،صنعت کاری کے جذبے اور بلند حوصلے کا استقبال کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کے لئے تمام کوششیں کرے گی اور دفاع کے شعبے میں ہندوستان میں سامان تیار کرنے اور خود انحصاری کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مل جل کر کام کرے گی۔

جناب راجناتھ سنگھ نے 2025 تک26 بلین امریکی ڈالر کی دفاعی صنعت حاصل کرنے  3-2 ملین لوگوں کو روزگار فراہم کرانے کے لئے ‘میک ان انڈیا’ کے تحت حکومت کے ذریعہ کی گئی مختلف دور رس اصلاحات کا ذکر کیا۔  انہوں نے کہا‘‘ ہم ایک  ایسا ایکو سسٹم تیار کرنا چاہتے ہیں جو سرکاری شعبے اور نجی شعبے دونوں کو ساتھ ساتھ کام کرنے اور اپنی طاقت اور تجربے کے ذریعہ قوم کی تعمیر میں تعاون کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرائے’’۔

رکشا منتری نے جن اصلاحات کاذکر کیا ان میں اترپردیش اور تمل ناڈو میں ڈیفنس کوریڈور قائم کرنا،صنعت کے لئے لائسنس دینے کے عمل کو آسان بنانا،براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری( ایف ڈی آئی) کی زیادہ سے زیادہ حد میں اضافہ، دفاعی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے اقدامات،ڈیفنس آفسیٹس پالیسی کو موافق بنانا، دفاعی سرمایہ کار سیل قائم کرنا، نجی شعبے کے لئے حکومت کی ملکیت والی ٹرائل اینڈ ٹیسٹنگ سہولت فراہم کرانا اور اختراع کو فروغ دینے کے لئے  اسٹارٹ اپس ،چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے لئے  اسکیمیں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ دفاعی پروڈکشن پالیسی میں اسٹریٹجک پارٹنر شپ( ایس پی) ماڈل شروع کیا گیا ہے۔جس کے تحت پرائیویٹ سیکٹر جنگجو طیارے، ہیلی کاپٹر، آبدوز کشتیاں، مسلح گاڑیاں تیار کرسکے گا اور عالمی طور پر ایک بڑے ادارے کے طور پر ابھر سکے گا۔ جناب راجناتھ سنگھ نے  ایس پی ماڈل کے تحت ان کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے ایل اینڈ ٹی کی ستائش کی۔

رکشا منتری نے آرمرڈ سسٹم کمپلیکس کے  اپنے دورے پر اطمینان ظاہر کیا اور کہا کہ یہ سہولت‘ نئے بھارت کی نئی سوچ’ کی ایک مضبوط مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے مطابق ‘میک ان انڈیا’ کے تحت دفاعی شعبے میں جدید کاری اور ہندوستان میں سازو سامان تیار کرنے کا مقصد اب ایک شکل لینے لگا ہے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے کے۔9 وجر۔ ٹی توپ کو دفاع میں ‘میک ان انڈیا’ کی بہترین مثال قرار دیا۔انہوں نے کہا ‘‘مجھے بتایا گیا ہے کہ 75 فیصد سے زیادہ کے۔9 وجر ہندوستان میں تیار کیاگیا ہے۔اس کملپکس کے ذریعہ5 ہزار سے زیادہ لوگوں کو براہ راست روزگار ملا ہے جبکہ 12.500 سے زیادہ لوگوں کو بالواسطہ روزگار ملا ہے یہ بڑے فخر کی بات ہے’’۔رکشا منتری نے کے۔9 وجر کے لئے حاصل ہونے والے 100 آرڈرز میں سے51 کی سپلائی معینہ وقت سے پہلے کرنے پر ایل اینڈ ٹی کو مبارکباد پیش کی۔

ایل اینڈ ٹی ڈیفنس اس وقت‘کے۔9 وجر۔ ٹی’ ٹریکڈ، سیلف پروپیلڈ ہاؤٹزر گن پروگرام پر کام کررہی ہے یہ ٹھیکہ اس کمپنی کو وزارت دفاع نے ایک عالمی مسابقتی ٹینڈر کے ذریعہ دیا ہے۔

اس موقع پر ایل اینڈ ٹی گروپ چیئرمین جناب اے ایم نائک اور ایل اینڈ ٹی وزارت دفاع کے افسر بھی موجود تھے۔

*********

U – 221



(Release ID: 1599563) Visitor Counter : 98