کامرس اور صنعت کی وزارتہ

’دوسرے ‘  زمرے میں ایچ ایس این کوڈ کے بغیر کسی درآمدکی اجازت  نہیں دی جائے گی


بھارت میں معیاری  پیداوار کے سلسلے میں  ایک نئے دور کا قیام عمل میں آرہا ہے

حکومت ، بین الاقوامی معیار کے قیام کے لئے صنعت کی مدد کرے  گی:  پیوش گوئل  

Posted On: 15 JAN 2020 5:28PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  16 جنوری 2020 ۔کامرس اور صنعتوں  نیز  ریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دلی میں  کہا ہے کہ  ملک میں  ایچ  ایس این کوڈ کے بغیر کسی درآمد کی اجازت  نہیں  دی جائے گی۔وہ تجارت میں آسانی  کے معیار  کے موضوع  پر چھٹی  قومی  معیارات کی کانکلیو میں اظہار خیال کررہے تھے۔ 

          کامرس اور صنعت کےوزیر نے مزید کہا کہ صنعت  اور صارفین کی طرف سے معیار سے  گری ہوئی مصنوعات اورخدمات کو  اب سے بالکل برداشت  نہیں  کیا جائے گا۔ انہوں نے  یہ بھی کہا کہ بھارت کی مصنوعات اور خدمات کو بین الاقوامی  ضرورتوں کے مطابق  بنانے کی خاطر حکومت  معیارات قائم کرنے میں صنعت کی مدد کرے گی۔اس کا مقصدیہ ہے کہ بھارت میں  بنی ہوئی مصنوعات کو  پوری دنیا میں عالمی معیار کی مصنوعات  اور خدمات کے طور پر تسلیم  کیا جائے ۔ جناب پیوش  گوئل نے کہا کہ جب تک بھارتی کاروبار اور صنعت  معیارات قائم نہیں کرتی ،اس وقت تک بھارت 5  ٹریلین  امریکی ڈالر کی معیشت بننے کا نشانہ حاصل نہیں کرسکتا ۔حکومت نے  بھارتی مصنوعات اور خدمات کا معیار  عالمی سطح  تک لے جانے کا تہیہ  کررکھا ہے تاکہ  ہماری برآمدات کو  ان کے معیار اور خدمات کی وجہ سے  پوری دنیا میں تسلیم کیا جائے ۔انہوں  نے کہا کہ میڈ  ان  انڈیا پروگرام   میں  معیار ،ایثار  ،صارفین کے اطمینان  اور  بہترین سے کم نہ ہونے   کے  130  کروڑ لوگوں  کا عہد شامل ہونا چاہئے۔

          کامرس اور صنعت کے وزیر نے مزید کہا کہ  بھارت کے لئے  یہ ایک افسوس ناک حقیقت  ہے کہ دوسرے ملکوں کے ساتھ  آزاد تجارت کے جو سمجھوتے  ( ایف ٹی ایز ) کئے گئے ہیں،  انہوں  نے  مصنوعات  اور خدمات  کے  کم معیار کی وجہ سے   بھارت کی تجارت  اور کاروبار کی ترقی میں   کوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔ اس  کے نتیجے میں  مصنوعات کی برآمد کے وقت  ان میں رکاوٹ  پڑجاتی ہے ۔  انہو ں  نے اس  نکتہ  کی مزید وضاحت کی  اور  تجارت کے معاملے میں متعدد تکنیکی رکاوٹوں  ( ٹی بی ٹی )کا ذکر کیا ۔ اس سلسلے میں امریکہ  میں   (8000) برازیل  میں  (3879) چین  میں (2872)  اور بھارت میں  صرف  (439)  ٹی بی ٹیز  کا ذکر کیا گیا ۔ اس سے  معلوم ہوتا ہے کہ بھارت اوردنیا  کے ووسرے ملکوں  میں  مصنوعات اور خدمات کے معاملے میں  معیارات کا کیا تصور ہے ؟

          کامرس اور صنعت کے وزیر نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ برآمدات کو سبسڈی دینے کا ذہن  بدلا جائے اور ’صفر نقص  صفر اثر ‘  کے منتر کو اپنایا جائے  تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ابھرتا ہوا بھارت  معیاری مصنوعات اور خدمات کا مرکز بنے گا۔انہوں  نے کہا کہ وقت کا تقاضہ  ہے کہ صفر نقص پالیسی  کو اپنایا جائے ، جیسا کہ وزیر اعظم  جناب نریندر مودی  نے کئی  بار کہا ہے ۔وزیر موصوف نے کہا  کہ  معیار  اپنائے جانے کو ابھرتے ہوئے بھارت کی ایک حقیقیت  کے طورپر تسلیم کیا جانا چاہئے ۔ ایک ایسا بھارت جو  یہ چاہتا ہے کہ اسے معیاری مصنوعات تیار کرنے کے ایک ملک کے طور پر تسلیم کیا جائے ۔

          کامرس اورصنعت کے وزیر نے مطلع کیا کہ  بھارتی معیارات  کے بیورو ( بی آئی ایس )  کے نئے قانون    کے تحت  مصنوعات اور خدمات کے لئے تمام معیارات  پر دوبارہ غور  کیا جارہا ہے تاکہ صارفین  اورصنعت کے مفاد میں توازن  پیدا کیا جائے  ،جس کے سبب  معیارات کے کلچر کی جڑیں  ملک میں مضبوط ہوجائیں اور غیر معیاری مصنوعات اور خدمات  کی   پیداوار اور  درآمد  کو بالکل برداشت  نہ  کیا جائے ۔

          کامرس اورصنعت  کے وزیر نے بی آئی ایس  ،  ایف  ایس ایس  اے آئی  اورحکومت کے دیگر محکموں  پر جو معیارات کے قیام کے لئے ذمہ دار ہیں ، زوردیا کہ  وہ ایک مشن کے تحت کا م کریں  تاکہ  بھارت میں  بنی ہوئی اور درآمد شدہ  مصنوعات اور خدمات   عالمی  معیار پر پورا اترے ۔ اس  طرح بھارت کو  دوسرے ملکوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔

          کامرس اور صنعت کے وزیر نے امید ظاہر کی کہ اس  سے ملک میں  مصنوعات اور خدمات کے  اعلیٰ معیار کی پیداوار کا ایک نیا  دور قائم  ہوگا ۔

          قومی معیارات کی  چھٹی کانکلیو  دہلی  میں  15 اور 16  جنوری 2020  کو منعقد ہورہی ہے ۔ اس کا اہتمام  کامرس اور صنعت کی وزارت کے  کامرس کے محکمے ، کنفیڈریشن   آف انڈین انڈسٹری   (سی آئی آئی ) بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس   ( بی آئی ایس ) ایکسپورٹ  انسپکشن  کونسل آف انڈیا  (ای آئی سی )  نیشنل  ایکریڈٹیشن   بورڈ  فار سرٹیفکیشن  با ڈیز   (این اے بی سی بی ) اور بین الاقوامی تجارت   کی تحقیق کے مرکز نے  کیا ہے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-219


(Release ID: 1599531) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Hindi