ریلوے کی وزارت

انڈین ریلویز کے ایس سی آر اور ایس بی آئی نے زون کے تمام 585 ریلوے اسٹشینوں کے لئے ڈور اسٹیپ بینکنگ کے لئے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے


اس سے مختلف ریلوے اسٹیشنوں کے ذریعہ جمع کی جانے والی رقم کے تئیں بروقت معلومات مہیا کراکر نظام کی بہتر نگرانی اور جوابدہی طے ہوسکے گی

Posted On: 14 JAN 2020 3:36PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  14 جنوری 2020،    انڈین ریلویز کے جنوب وسطی زون   (ایس سی آر) اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا  (ایس بی آئی) نے جنو ب وسطی ریلوے زون کے تمام 585 ریلوے اسٹیشنوں پر ہونے والی آمدنی کو براہ راست کھاتے میں جمع  کرنے کی غرض سے   ڈور اسٹیپ  بینکنگ  کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے ہیں۔ مفاہمتی عرضداشت کے مطابق جنوب وسطی ریلوے زون کے تمام ریلوے اسٹیشنوں سے  براہ راست رقم اٹھانے  کے دشوار گزار اور ریل گاڑیوں کے ذریعہ ’’کیش سیف‘‘ کے ذریعہ آمدنی کی نقل و حمل کی پیچیدہ سرگرمی آسان ہوتی ہے۔ مذکورہ بالا مفاہمت سے ایس بی آئی کے ذریعہ ریلوے اسٹیشنوں کے  کرائے کی شکل میں ہونے والی آمدنی کو بلا کسی رکاوٹ کے جمعہ کرنے اور نقد رقم کی ترسیل میں ہونے والی تاخیر سے بچ کر انہیں سرکاری کھاتے میں جمع کرنا آسان ہوسکے گا۔

مفاہمتی عرض داشت پر فریٹ سروسز کے چیف کمرشیل منیجر ڈاکٹر بی ایس کرسٹوفر اور مالی مشیر نیز چیف اکاؤنٹس آفیسر، ٹریفک جناب جے میگھناتھ نے جنوب وسطی ریلوےکی جانب سے اور ایس بی آئی کے حیدر  آباد سرکل   کی ڈیجیٹل اور ٹرانسزیکشن بینکنگ یونٹ کے ڈپٹی جنرل منیجر جناب سریندر نائک نے دستخط کئے ہیں۔

ایم او یو کے اہم فوائد حسب ذیل ہیں:

  • تمام ریلوے اسٹیشنوں کا یکساں نقد ادائیگی میکانزم ہوگا۔
  • مختلف ریلوے اسٹیشنوں کے ذریعہ جمع کرائے جانے والی نقدی کے بارے میں بروقت معلومات کی فراہمی سے نظام کی بہتر نگرانی اور جوابدہی طے کرنے میں مدد ملے گی۔
  • ریلوے اسٹیشنوں پر غیر ضروری نقد کے جماؤ سے بچا جاسکے گا۔
  • ریلوے اسٹیشنوں  پر ہونے والی آمدنی کی ادائیگی کا یہ  بہتر راستہ  ہے ۔

اس موقع پر جنوب وسطی ریلویز کے جنرل منیجر جناب گجانند مالیا نے  اس معاہدے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی مفاہمت سے کھاتے میں مالی لین دین میں آسانیوں کی راہ ہموار ہوگی۔

مفاہمتی عرضداشت (ایم او یو) سے قبل چھوٹے ریلوے اسٹیشنوں پر ہونے والی آمدنی ہر روز نامزد ریل گاڑیوں کے گارڈ کے ساتھ  بھیجی جاتی تھی جبکہ بڑے ریلوے اسٹیشنوں کے معاملے میں یہاں ہونے والی  آمدنی  متعلقہ کمرشیل سپر وائزر کے ذریعہ ریلوے اسٹیشن کے قریب ترین واقع نامزد بینکوں  میں جمع کرائی جاتی تھیں جن کے لئے   بینک تک نقد لے جانے  والے عملہ کے ہمراہ ریلوے پروٹیکشن فورس  (آر پی ایف) سے  سکیورٹی اسکاٹ ضروری تھا۔ مروجہ طریقہ کار  میں مختلف اسباب  یعنی تعطیل، افرادی قوت کی عدم دستیابی وغیرہ   سے رقم کو بینک میں جمع کرنے میں تاخیر کا امکان تھا۔ زیر تبصرہ  مفاہمتی عرض داشت (ایم او یو) کے مطابق ڈور اسٹیپ بینکنگ کی نئی سہولت سے قبل جو دشواریاں درپیش تھیں وہ دور ہوں گی، ان کے علاوہ   ریلوے کی  نقد آمدنی  کے مالی لین دین اور ادئیگی کے ڈیجیٹلائزیشن کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔ ش س۔ن ا۔

U- 183



(Release ID: 1599354) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi