وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
بھارت نے 2019 میں ایف ایم ڈی اور برو سیلو سس پر قابو پانے کے لئے ٹیکہ لگانے کا دنیا کا اب تک کا سب سے بڑا پروگرام شروع کیا ،جس کا مقصد 53کروڑ 50 لاکھ مویشیوں کو منفرد پشو آدھار فراہم کرنا ہے
2019 میں نسل کو بہتر بنانے کے لئے مادۂ تولید کے مصنوعی طور پر رحم میں پہنچانے کے ملک گیر پروگرام کے تحت 11 لاکھ سے زیادہ مصنوعی انسیمی نیشنز کئے گئے
Posted On:
31 DEC 2019 4:53PM by PIB Delhi
نئی دہلی یکم جنوری 2020 ۔ ایف ایم ڈی اور بروسیلوسس کے لئے مویشیوں کی بیماریوں پر قابو پانے کا قومی پروگرام حکومت نے ایف ایم ڈی اور بروسیلوسس کے لئے مویشیوں کی بیماری پر قابو پانے کے پروگرام کی ایک نئی اسکیم شروع کی ہے ۔ یہ اسکیم چوپایوں ، بھینسوں ،بھیڑوں ، بکریوں اور خنزیروں میں ایف ایم ڈی پر قابو پانے کے لئے 100فیصد ٹیکے لگاکر (20-2019 سے 24-2023 تک ) پانچ سال کے لئے 13343 کروڑروپے کی لاگت کے ساتھ شروع کی گئی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت سرکاری خزانے کے 50 ہزار کروڑروپے کے نقصان سے بچنے کی غرـض سے بروسیلوسس کے لئے چار سے آٹھ مہینے کی عمر کی 100فیصد گایوں کے ٹیکے لگائے جائیں گے ۔ ان بیماریوں کو جڑسے ختم کرنے کا طریق کار ایسا سب سے بڑا قدم ہے ، جو دنیا کے کسی بھی ملک نے کسی بیماری پرقابو پانے کے لئے انسانو ں یا مویشیوں کی ٹیکہ کاری کے لئے کیا گیا ہے ۔ اس پروگرام کے ساتھ ساتھ 53 کروڑ 50 لاکھ مویشیوں ( چوپائے ، بھینس ، بھیڑ ، بکری اور خنزیر ) کو منفرد پشو آدھار فراہم کئے جائیں گے ۔
مادہ تولید مصنوعی طریقے سے مادہ مویشیوں کے رحم میں پہنچانے کا ملک گیر پروگرام ( این اے آئی پی )
ملک میں 600اضلاع کے لئے ہر ضلع میں 20 ہزار مویشیوں کے لئے مصنوعی انسیمی نیشنز کا ملک گیر پروگرام حکومت نے ستمبر 2019 میں شروع کیا تھا، جو اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پروگرام ہے ، جس کے لئے نسل کو بہتر بنانے کے مقصدسے مرکز کی طرف سے 100فیصد امداد فراہم کی گئی ہے ۔ مستقبل میں اس میں 600 اضلاع کے سبھی مویشیوں کو شامل کرلیا جائے گا تاکہ بھارت اس سلسلے میں 70فیصد نشانہ حاصل کرلے ۔ این اے آئی پی کے تحت 31 دسمبر 2019 تک 11 لاکھ سے زیادہ مویشیوں میں مصنوعی انسیمی نیشن کیا جاچکا تھا۔
دودھ کی کوالٹی سے متعلق پروگرام 24 جولائی 2019 کو کوالٹی دودھ پروگرام ڈی اے ایچ ڈی کا آغاز دودھ کے گھریلو استعمال کے لئے عالمی معیارات ( کوڈیکس ) کے حصول کے مقصدسے شروع کیا گیا تھا۔
20-2019 کے دوران اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں ڈیری کے فروغ کے لئے قومی پرگرام اسکیم کے تحت 231 ڈیری پلانٹس کو مستحکم کرنے کے لئے منظوری دی گئی تاکہ دودھ میں کسی طرح کی ملاوٹ ( یوریا ، مالٹوڈیکسٹرن ، امونیم سلفیٹ ، ڈٹرجنٹ ، چینی ، نیوٹرالائزر وغیرہ ) کا پتہ لگانے کےلئے انہیں متعلقہ سازوسامان فراہم کردیا جائے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔اس ۔ رم
U-6105
(Release ID: 1598127)
Visitor Counter : 194