مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

موبائل فون کا تحفظ ایک قومی ترجیح ہونی چاہئے: جناب روی شنکر پرساد


5جی اسپیکٹرم تمام آپریٹروں کو آزمائشی طور پر دیاجائیگا

ہمیں یوپی آئی کے ذریعے ادائیگی کے نظام کو ایک عالمی چراغ راہ بنانا چاہئے

جناب روی شنکر پرساد نے دہلی میں چرائے ہوئے /کھوئے ہوئے موبائلوں کی تلاش کیلئے سینٹرل ایکویپمنٹ آئیڈنٹٹی رجسٹرکی شروعات کی

Posted On: 30 DEC 2019 6:28PM by PIB Delhi

نئی  دہلی۔30؍دسمبر۔مواصلات، قانون اور انصاف نیز الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ موبائلوں کا تحفظ ہماری قومی ترجیح ہونی چاہئے کیوں کہ موبائل ہینڈ سیٹ تمام آن لائن سرگرمیوں کیلئے  ایک اہم ذریعہ بن گئے ہیں۔ وہ دہلی کے صارفین کیلئے ’سینٹرل ایکویپمنٹ آئیڈنٹٹی رجسٹر (سی ای آئی آر) ‘ نامی ویب پورٹل شروع کرنے کے بعد  وہاں موجود لوگوں سے خطاب کررہے تھے۔ اس رجسٹر کے ذریعے  دہلی میں چرائے ہوئے/ کھوئے ہوئے  موبائلوں کو بلاک کیا جاسکے گا۔ دہلی این سی ٹی کے لیفٹیننٹ گورنر  جناب انیل بیجل ، ٹیلی کام کے سکریٹری اور ڈیجیٹل کمیونی کیشنس کمیشن کے چیئرمین  جناب انشوپرکاش ، دہلی پولیس کمشنر جناب امولیہ پٹنائک، ممبر (ٹیکنالوجی)  ڈیجیٹل کمیونی کیشنس کمیشن  کے ممبر جناب ایس کے گپتا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ حکومت نے ملک میں تمام آپریٹروں کو آزمائش کی بنیاد پر 5جی اسپیکٹرم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسے ملک میں پوری طرح چالو کرنے میں چند سال لگ سکتے ہیں ، یوپی آئی  کے ذریعے ادائیگی  ملک میں روپے کے آن لائن لین دین کیلئے  ایک بنیادی ذریعہ بن چکا ہے اور ہمیں بھارتی روپئے کو مزید مضبوط بنانے کیلئے  اسے عالمی چراغ راہ بنانا ہے۔

مواصلات کے وزیر نے کہا کہ یہ مواصلات کا زمانہ ہے اور مواصلات ایک طاقت ہے اور یہ ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے اور ٹیکنالوجی بھی ایک طاقت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم ترقی کیلئے  ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہیں تو اسی طرح مجرم بھی  اپنے فائدے کیلئے اسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس لئے ہمیں ایسی ٹیکنالوجی چاہئے جو ہمارے مفادات کا تحفظ کرے۔

جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ آدھار ایک ڈیجیٹل شناخت ہے جو ہماری جسمانی شناخت کی تصدیق کرتی ہے اور ڈیجیٹل انڈیا  دراصل ڈیجیٹل شمولیت کیلئے ہوتا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا عام بھارتی کو یہ سہولت فراہم کررہا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائے جس سے ڈیجیٹل شمولیت پیدا ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کو زیادہ جدت پسند ہونا چاہئے  اور اس میدان کے بھارتی ماہرین کو چاہئے کہ وہ اطلاعاتی ٹیکنالوجی میں نئی اختراعات کو شامل کریں۔

این سی ٹی دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب انیل بیجل نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این سی آر دہلی میں بھی  موبائل کی چوری کے واقعات بڑھتے بڑھتے سالانہ 40ہزار تک پہنچ گئے ہیں۔ اس لئے  کوئی ایسا طریقہ کار ہونا چاہئے جس سے اس مسئلے کا حل تلاش کیا جاسکے۔ انہوں نے وزیر مواصلات سے درخواست کی کہ زونل انٹیگریٹڈ پولیس نیٹ ورک (زیڈ آئی پی  این ای ٹی) کو سی ای آئی آر سے منسلک کرنے پر غور کریں تاکہ کام کاج میں بہتری پیدا کی جاسکے۔ 

ٹیلی کام کے سکریٹری اور ڈیجیٹل کمیونی کیشنس کمیشن کے سکریٹری  جناب انشوپرکاش نے کہا کہ ملک میں  100 لوگوں کی آبادی پر اس وقت 242 موبائل فون ہیں اور موبائل ہینڈ سیٹ روز مرہ کی ضرورت کو پورا کرنے کا اہم ذریعہ بن گئے ہیں۔ اس لئے  کسی نظام کے ذریعے  موبائل فون کا تحفظ کرنا وقت کی بڑی ضرورت ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ج ۔ ع ن

U-6086



(Release ID: 1598043) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi