وزارت دفاع

انڈین کوسٹ گارڈ کی18ویں نیشنل میری ٹائم سرچ اینڈ ریسکیو بورڈ کی میٹنگ

Posted On: 18 DEC 2019 4:38PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،18؍دسمبر:انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی)نے آج یہاں پالیسی امور پر تبادلہ خیال کرنے، رہنما خطوط اور طریقہ کار وضع کرنے اور نیشنل سرچ اور ریسکیو پلان کی کارکردگی کا جائزہ لینے  کے لئے 18ویں نیشنل میری ٹائم سرچ اینڈ ریسکیو بورڈ(این ایم ایس اے آر بی) میٹنگ کا انعقاد کیا۔ اس اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت ڈائریکٹر جنرل انڈین کوسٹ گارڈ اور چیئرمین این ایم ایس اے آر بی  جناب کے نٹراجن نے کی اور اس میں مختلف وزارتوں، ایجنسیوں، تمام ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 48بورڈ کے ارکان نے شرکت کی۔پہلی بار ایم-ایس اے آر کے تین مضبوط اجزاء-سیکریٹری(جہاز رانی کی وزارت)، سیکریٹری (شہری ہوا بازی کی وزارت)اور سیکریٹری(ماہی گیری کے محکمہ)نے سالانہ میٹنگ میں شرکت کی ہے۔

اپنے افتتاحی خطاب میں این ایم ایس اے آر بی کے چیئرمین نے تینوں نئے ارکان، وزارت برائے جہاز رانی، مویشی پالن کے محکمہ، دودھ صنعت اور ماہی گیری اور سمندری اطلاعی خدمات کے انڈین نیشنل سینٹر کا مستقل ارکان کی حیثیت سے خیر مقدم کیا۔میٹنگ میں مغربی بنگال، اُڈیشہ، تمل ناڈو،کیرالہ اور کرناٹک کے ماہی گیری کے محکمے کے افسران نے بھی شرکت کی۔

جناب کے نٹراجن نے 4.6ملین مربع کلومیٹر وسیع انڈین سرچ اینڈ ریسکیو ریجن کے اندر تلاش اور راحتی کام کی اثر انگیزیت کو بہتر بنانے کے لئے دوسرے حصے داروں کے ساتھ تال میل میں آئی سی جی کے متعدد اقداما ت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے ممبئی ، چنئی اور انڈمان  اورنکوبار  جزیروں میں آئی سی جی کے قائم کردہ تین میری ٹائم ریسکیو کوآرڈینیشن سینٹر اور فوری تلاش اور راحتی (ایس اے آر)امداد کے لئے جائے حادثے کے قریب جہاز کو ڈائیورٹ کرنےسے متعلق کوسٹ گارڈ کے تیار کردہ رضاکارانہ جہاز رپورٹنگ سسٹم (آئی این ڈی ایس اے آر کی اہمیت کو اجاگر کیا۔آئی سی جی کے اختیار کردہ روک تھام اور تخمینہ کردہ ایس اے آر میکنزم کے نتیجے میں سمندر میں اس وقت کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جب حالیہ ماضی میں سمندر میں کئی طوفانوں کا گزر ہوا۔

چیئرمین نے میری ٹائم ایس اے آر آرکیٹکچر کو مضبوط کرنے کے لئے حصے داروں کی صلاحیت سازی کے ساتھ باہمی تعاون پر مبنی اپروچ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ایریا آف ریسپانسبلٹی (اے او آر) (یعنی ذمہ داری کے علاقے)میں پائیدارسمندری تحفظ پر توجہ مرکوز کرنےاورزندگی بچانےوالےحفاظتی سامان کی لازمی کیریج سے متعلق ریگولیشنز  کو حل کرنے،ماہی گیری کے ذریعے ماہی گیری کے جہازوں کی سمندری تلاشی کوروک تھام کےطریقہ کار،مناسب تربیت اور جہاز کے عملے کی محاسبہ پر توجہ دینے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔

کلیدی خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری (جہاز رانی) جناب گوپال کرشن نے آئی سی جی اور این ایم ایس اے آر بی ارکان کی ان کے مثالی تال میل کے لئے ستائش کی، جس کے نتیجے میں مختلف اقدامات کئے گئے جن سے ایس اے آر میکنزم میں بہتری آئی۔ انہوں نے میری ٹائم-ایئر ایس اے آر سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

سکریٹری (شہری ہوا بازی)جناب شری پردیپ سنگھ کھڑولانے اپنے خطاب میں ایروناٹیکل اور میری ٹائم ایس اے آر کے مابین تفریق کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، کیونکہ ہندوستانی فضائی حدود کا تقریباً 60 فیصد سمندری علاقوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے فورم کو یقین دلایا کہ ان کی وزارت کوآرڈینیشن کو مزید بڑھانے کے لئے ہر طرح کی مدد فراہم کرے گی۔

سکریٹری(ماہی گیری)محترمہ رجنی سیکھری سبل نے کہا،تقریباً38 لاکھ ماہی گیروں کے ساتھ2.5 لاکھ ماہی گیری کشتیاں ماہی گیری میں مصروف ہیں، جس کے لئے باربار ایس اے آر امدادکی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مستحکم ایس اے آر میکنزم رکھنے کے لئے آئی سی جی کی ستائش کی۔

 

********

 

 

م ن۔ن ا۔ن ع

 5918U: 


(Release ID: 1596888)
Read this release in: English , Hindi