بجلی کی وزارت

کم توانائی والی کولنگ پر بی ای ای کے ذریعہ بین الاقوامی ورکشاپ

Posted On: 13 DEC 2019 1:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13 دسمبر 2019،    بجلی کی وزارت کے تحت ایک آئینی ادارے بیورو آف انرجی ایفی شیئنسی (بی ای ای) نے  9 سے 14 دسمبر 2019 کے درمیان  ‘‘توانائی کی بچت کا ہفتہ’’ منانے کے لئے 12 اور 13 دسمبر 2019 کو نئی دہلی کے اسکوپ کنونشن سینٹر میں

‘‘ کم توانائی سے کولنگ’’ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی ورکشاپ انعقاد کیا۔ یہ  دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ  کلین انرجی مینسٹیریل (سی ای ایم) کی ایس ای اے ڈی پہل کے تحت بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے اشتراک سے منعقد کی گئی تھی۔

کولنگ سیکٹر  سے متعلق پالیسیوں اور پروگراموں کی تیاری اور نفاذ پر اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت ہند  کی بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب سنجیو سہائے نے کہا کہ عمارتوں، موٹر گاڑیوں اور کولڈ چین کے سیکٹر میں ٹھنڈے مقام کے لئے بڑھتی ہوئی مانگ ایک بڑا چیلنج ہے جسے حل کئے جانے کی ضرورت ہے۔ نئی اور موثر ٹکنالوجی کے نفاذ کے لئے اس سیکٹر میں موثر پالیسیوں اور اسکیموں کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ بی ای ای کم توانائی  والی کولنگ کو فروغ دینے کے اقدامات کو نافذ کررہی ہے اور کولڈ چین جیسے نئے سیکٹروں میں پالیسی فریم ورک کے لئے کئی مطالعات کئے گئے ہیں۔

اس ورکشاپ نے مختلف شعبوں اور تنصیبات میں کم توانائی والی کولنگ  کے نفاذ میں تیزی لانے کی خاطر  عالمی ماہرین، صنعتوں اور پالیسی سازوں کو مواقع تلاش کرنے کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے۔ اس ورکشاپ کا مقصد کم توانائی سے کولنگ کرنے والی مشینوں، ساز و سامان اور نظام کی تیاری اور نفاذ میں تیزی لانا ہے۔ اس نے  مختلف مقامات کو ٹھنڈا رکھنے اور کولڈ چین وغیرہ کے لئے نئی پالیسیوں، ٹکنالوجی، اختراعات اور نئے طریقہ کار وضع کرنے میں مدد دی ہے۔ اس موقع پر ایکشن پلان بین الاقوامی سطح پر عمل درآمد والی بہترین پالیسیاں، اقدامات اور  مستقبل کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان اقدامات  اور معلومات میں ساجھیداری کرنے والے اجلاسو نے بہترین پالیسیاں مرتب کرنے اور پوری دنیا میں نئی اور جدید ٹکنالوجی نافذ کرنے میں مدد دی ہے۔

 اس ورکشاپ میں دنیا بھر کے ریگولیٹری اداروں، پالیسی سازوں ، سرکاری عہدیداروں، پرائیویٹ سیکٹر کی یونٹوں وغیرہ  کے مندوبین نے شرکت کی۔ ورکشاپ کے مختلف اجلاسوں میں کم توانائی والی کولنگ سے متعلق مختلف بین الاقوامی اداروں اور ماہرین نے شرکت کی۔ ان اجلاسوں میں  بہت مفید تبادلہ خیال کیا گیا اور اسے نئی ٹکنالوجی اور کم توانائی والی کولنگ کے لئے پالیسی فریم ورک تیار کرنے کے خاطر تمام فریقوں کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا گیا۔

ایسے  اقدامات کا مقصد  توانائی کی مانگ میں اضافہ اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لئے توانائی کی انٹین سٹی کو کم کرنا  ہے تاکہ اس کا عالمی حرارت اور آب و ہوا میں تبدیلی پر کم اثر پڑے۔ بھارت نے یو این ایف سی سی سی  کو پیش کی گئی دستاویز کے ایک حصے کے طور پر 2030 تک گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں 33 سے 35 فیصد تک کمی کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔۔ن ا۔

U- 5833



(Release ID: 1596421) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Hindi