امور داخلہ کی وزارت
صدر جمہوریہ نے یو م حقوق انسانی کےموقع پر حقوق انسانی کے تحفظ اور فروغ میں این ایچ آر سی کے کردار کی تعریف کی
صدر جمہوریہ نے اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے وقت اپنی ذمہ داریوں کو فراموش نہ کرنے کی عوام سے اپیل کی
Posted On:
10 DEC 2019 3:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 10دسمبر 2019/قومی کمیشن برائے حقوق انسانی (این ایچ آ ر سی) نےآج یہاں نئی دہلی میں یو م حقوق انسانی منایا۔اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر سامعین سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ پوری دنیا میں ‘یوم حقوق انسانی’ منانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ خود اپنااحتساب کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق عالمی اعلانیہ (یوڈی ایچ آر) کےمتن کے روح اور جذبے پر کتنا عمل کررہے ہیں۔
انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ اور اس میں عوام کے اعتماد کے تئیں انسانی حقوق کمیشن کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ یہ تقریباً ایک چوتھائی صدی سے بلا کسی خوف اور دباؤ اور جانبداری کے نیم عدالتی ادارے کے طور پر کردار ادا کرکے اس نے توقعات پوری کی ہیں۔ پھر بھی زمینی سطح پر انسانی حقوق کو مو ثر انداز میں مستحکم کرنا سماج کا مشترکہ کام ہے۔
جناب کووند نے محترمہ ہنسا مہتہ کے تعاون کو یاد کیا ،جنہوں نے آئین ہند کے مسودے کی تیاری کے دوران کے علاوہ اقوام متحدہ کے حقوق انسانی سے متعلق عالمی اعلانیہ کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ایسا صرف ان کی وجہ سے ہوا تھا کیونکہ مردوں کے حقوق کے عالمی اعلانیہ کو انسانی حقوق کے عالمی اعلانیہ کے طو رپر تسلیم کیا گیا تھا۔ انہیں انسانی حقوق کے کاز میں ان کے تعاون کے لئے انہیں ‘فرسٹ لیڈر آف دی ورلڈ’ بھی کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم انسانی حقوق اور جنسی مساوات کے شعبے میں ہنسا بین کی دانشورانہ قیادت کی یاد میں بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ ہندستانی حقوق کے چارٹر کے ہم آہنگ سماج کو کس طرح بنائیں کس پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب کووند نے کہا کہ حقوق انسانی کے معاملے میں ہماری ناکامی کی وجہ خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات ہیں۔ اکثر و بیشتر ہم اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرپاتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی سطح پر تبادلہ خیال کے علاوہ انسانی حقوق کے تمام سوالات پر توجہ مرکوز کرکے ہمیں بنیادی ذمہ داریوں پر غور کرنے کا زیادہ موقع مل سکتا ہے۔
قبل ازیں سامعین سے خطاب کرتے ہوئے این ایچ آر سی کے چیئرمین جسٹس ایچ ایل دتو نے کہا کہ یو ڈی ایچ آر میں مساوات ،عزت و قار اور پرامن بقائےباہم کے حصول کے لئے پوری دنیا کےعوام کی توقعات کا عملی اظہار ہے ۔ قومی انسانی حقوق کے ادارے کے عالمی اتحاد (جی اے این ایچ آر آئی) اور قومی انسانی حقوق ادارے کے ایشیا پیسفک فورم (اے پی ایف) سمیت قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے متعدد کام کاج اور قومی نیز بین الاقوامی فورموں پر اس کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمیشن ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کےممکنہ ازالے کے طور پر عوام کے لئے اسے قابل رسائی بنانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ آر سی-انڈیا جی اے این ایچ آر آئی کے ساتھ ‘اے ’ این ایچ آر آئی اور اس کا بیورو رکن بھی ہے جو کہ ایک اہم پالیسی ساز ادارہ ہے۔
جسٹس دتو نے عوام سے انسانی عزت و وقار کے تحفظ اور فروغ کے لئے ہمارے آئین اور حقوق انسانی کے اعلانیہ کے اصولوں اور نظریات پر عمل کرکے مساوی سماج بنانے کا عہد کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر جسٹس دتو نے انگریزی اور ہندی میں این ایچ آر سی کے جریدے کے علاوہ کمیشن کے ذریعہ 2019 میں دیئے گئے ایوارڈ یافتہ انسانی حقوق پر مبنی 7 مختصر فلموں کا ڈی وی ڈی بھی جاری کیا۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹریز نے یوم انسانی حقوق کے موقع پر ایک پیغام ارسال کیا ہے جسے ہندستان میں اقوام متحدہ کی ریسزیڈینٹ کورآڑی نیٹر محترمہ ریناٹا لوک ڈیسالیئن نے پڑھا اس میں سکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ‘ہرفرد تمام حقوق - شہری ، سیاسی ، معاشی ، سماجی اور ثقافتی کاحق دار ہے بلاامتیاز اس کے کہ وہ کہاں رہتا ہے ، اس کامذہب کیا ہے، اس کی نسل کیا ہے، اس کی سماجی حیثیت کیا ہے، جینس ، سیاسی یا دوسرے نظریات یا معذوری یا آمدنی یا دوسری حالت کیسی ہے ۔ اس بین الاقوامی دن پر میں ہر ایک سے عوام کے تحفظ اور مدد کی اپیل کرتا ہوں جو انسانی حقوق کے کاز کے لئے کھڑا ہوتا ہے’۔
قبل ازیں معزز سامعین کا استقبال کرتے ہوئے این ایچ آر سی کے سکریٹری جنرل جے دیپ کووند نے کہا کہ این ایچ آر سی – انڈیا دنیا کا سب سے بڑا حقوق انسانی کا ادارہ ہوتے ہوئے یہ ملک میں انسانی حقوق کے کلچر کے فروغ کے لئے تما م کوششیں کرتا رہا ہے ۔ گزشتہ 26 برسوں کے دوران اس نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق 18 لاکھ سے زائد معاملات پر کارروائی کی ہے اور ہزاروں معاملات میں اس کی سفارشات کی بنیاد پر 180 کروڑ روپے سے زائد رقم ادا کی گئی ہے۔ مختلف مخصوص موضوعات اور انسانی حقوق سے متعلق مختلف مسائل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی شکایات کے ازالے کے مختلف موضوعات کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب کووند نے کہا کہ کمیشن نے ایچ آر سی نیٹ پورٹل پر اپنے احکامات کو اپ لوڈ کرکے اپنے کا م کاج کو زیادہ شفاف بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین لاکھ سے زائد کامن سروسیز سینٹر کے ساتھ شکایات درج کرنے کے نظام کو آن لائن لنک کرکے اس نے اپنی رسائی میں مزید توسیع کی ہے۔
علاوہ ازیں این ایچ آر سی کے اراکین جسٹس پی سی پنت ، محترمہ جیوتیکا کالرا ، ڈاکٹر ڈی ایم ملئی، سمیت این ایچ آر سی کے سابق چیئرمین اور اراکین ، ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے چیر مین اور اراکین ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے نمائندوں، اقوام متحدہ کے اداروں، سفارت کار ، سول سوسائٹی، غیر سرکاری اداروں (این جی اوز) میڈیا کے علاوہ متعدد دوسرے افراد نے تقریب میں شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ش س ۔ ج۔
U- 5697
(Release ID: 1595784)