سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش فردھن نے کہا کہ ٹکنالوجی اور اختراع، ترقی کی بنیاد ہے


مرکزی وزیر نے بھارت-کوریا مستقبل کی حکمت عملی گروپ کے تحت، مشترکہ قابل عمل تحقیق کے لئے تجویز کی دوسری بار اپیل کی

Posted On: 28 NOV 2019 6:04PM by PIB Delhi

عالمی اختراع اور ٹیکنالوجی کے اتحاد (گیتا) کے آٹھویں یوم تاسیس، سائنس وٹکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) اور بھارتی صنعت کی کنفڈریشن (سی آئی آئی) سے، صحت وخاندانی بہبود، سائنس وٹیکنالوجی اور ارصیاتی علوم کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں خطاب کیا۔ وزیر موصوف نے ملک کے اختراع کے لئے ساز گار ماحول میں اضافے کے تئیں تعاون میں گیتا پروجیکٹ کے، کی غیر معمولی کارکردگی کو تسلیم کیا اور سراہا۔ اس تقریب کا موضوع تھا ‘بھارت کو مستقبل کے لئے تیار کرنا’

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ‘بھارت کے لئے ایک مستقل رفتار سے ترقی کرنے کے لئے، ٹیکنالوجی اور اختراع کو ترقی کے سبھی شعبوں میں مروج ہونا چاہئے اور انہوں نے بھارت کی ان امنگوں کے بارے میں اظہار خیال کیا کہ وہ سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدان میں، دنیا کی پانچ سرکردہ طاقتوں میں سے ایک بننا چاہتا ہے۔ وزیر موصوف نے گیتا کو اس کے کام کاج کے آٹھ سال کامیابی کے ساتھ پورے ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ گیتا نے اختراع کے فروغ کے لئے، ایک وسیلے کے طور پر ایک بڑا مقام حاصل کیا ہے۔ نیز اس نے صفت میں بیداری پیدا کی ہے اور دلچسپی پیدا کی ہے کہ وہ ان مختلف سرکاری اسکیموں، فنڈز سے فائدہ اٹھائیں، جن کا بندوبست گیتا کی طرف سے کیا جارہا ہے۔

قوم کی ترقی کو اجاگر کتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ بھارت، صفت کاری اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں ایک قائد کے طور پر خود کو مستحکم کرنے کے تئیں، زبردست طریقے سے کام کررہا ہے، اور حکومت نے یہ سمجھتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی پر مضبوطی سے توجہ دی ہے کہ یہ طویل مدتی ترقی کے لئے ایک بنیادی طریق کار ہے۔ بھارتی سائنسدانوں کی اہلیت پر اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے کہ وہ چیلنجوں سے نمٹیں گے اور عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے حل پیش کریں گے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اختراع اور ٹیکنالوجی کے نئے نظام کی قیادت والی چھوٹی صنفت تشکیل دینا ایک قومی تحریک بن گئی ہے۔

مرکزی وزیر نے بھارت-کوریا مستقبل کی حکومت عملی گروپ کے تحت مشترکہ قابل عمل تحقیق کے لئے تجویز کی دوسری بار اپیل بھی کی۔ بھارت-کوریا مستقبل کی حکمت عملی گروپ دونوں ملکوں کی حکومتوں نے جولائی 2018 کو تشکیل دیا گیا تھا، جس کا مقصد قابل عمل سائنس کے میدان میں تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔ اس کے تحت اہل شعبے مستقبل کے مضوعات ساز (اسمارٹ فیکٹری، الیکٹرک گاڑیاں، تھری ڈی پرنٹنگ، روبوٹکس اور آٹو میشن، جدید ترین سازو سامان) مستقبل میں استعمال میں آنے والی اشیا (قابل تجدید توانائی جس میں ہائیڈروجن اور ایندھن سیلز بھی شامل ہیں)، توانائی کی بچت، اسمارٹ گرڈ، کچرے سے توانائی حاصل کرنا، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن (اطلاع ومواصلات سے متعلق ٹیکنالوجی جس میں بڑے ڈیٹا اور سافٹ ویئر بھی شامل ہے)۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اگر بھارت کو، اکیسویں صدی کی ایک سچی علمی معیشت بن کر ابھرنا ہے تو یہ ناگزیر ہے کہ تحقیق وترقی کی بنیا دپر ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اسٹارٹ اپ انڈیا کی پہل پر زور دیا اور کہا کہ حکومت بڑے پیمانے پر ریسرچ پارکوں کو فروغ دے رہی ہے۔بھارت ٹکنالوجی کے اسٹارٹ اپ کا سب سے بڑا مرکز بن گیا ہے، جہاں 66 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس قائم ہے۔

بھارت نے لگاتار چوتھی مرتبہ عالمی اختراع انڈیکس میں اپنے درجے کو بہتر بنایا ہے۔ 2015 میں بھارت کا درجہ 81 ویں تھا، جبکہ 2019 میں بھارت نے اس میں رفتہ رفتہ ترقی کرکے 52 واں مقام حاصل کرلیا ہے۔

بھارت کے اختراعی قوم بننے کے سفر میں، گیتا جیسے اداروں کا رول لگاتار بڑھ رہا ہے، تاکہ ایک نئے بھارت کی تشکیل ہو۔

اس موقع پر جو شخصیتیں موجود تھیں، ان میں حکومت ہند کے پرنسپل سائنسٹفک مشیر پروفیسر کے وجئے راگھون، سائنس وٹکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری آشوتوش شرما، ٹکنالوجی ترقی کے بورڈ کے سکریٹری ڈاکٹر نیرج شرما شامل ہیں۔ اس تقریب میں کناڈا، اسرائیل، کوریا اور اسپین کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ برازیل، فن لینڈ، اٹلی، سوئیڈن، تائیوان اور برطانیہ کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔

**************

 ( م ن ۔اس ع ر  (

U. No. 4543

 


(Release ID: 1594181) Visitor Counter : 89


Read this release in: English , Hindi