زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

صفر بجٹ میں قدرتی کھیتی

Posted On: 22 NOV 2019 5:07PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،22؍نومبر:زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ آئی سی اے آر(اینڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارمنگ سسٹمز ریسرچ)نے چار مقامات مودی پورم، پنت نگر، لدھیانہ، اور کروکشیتر میں ربیع -2017 سے بانس متی؍موٹے چاول، گندم نظام میں صفر بجٹ میں قدرتی کھیتی مشقوں کے تجزیے پر ایک مطالعے کی پہل کی ہے۔

دستیاب اطلاعات کے مطابق ریاستوں کی زیڈ بی این ایف مشقوں سے متعلق تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. کرناٹک: کرناٹک نے ریاست کے 10 زرعی ماحولیاتی زونز میں ہر ایک میں 2000ہیکٹیئر علاقے میں متعلقہ ریاستی زرعی؍باغبانی یونیورسٹیوں(جیسا کہ متعلقہ یونیورسٹیوں کے کسانوں کے کھیتوں اور ریسرچ اسٹیشنوں میں ڈیمونسٹریشن ؍سائنسی تجربات کئے گئے تھے) کے ذریعے تجرباتی بنیاد پر زیڈ بی این ایف پہل کا نفاذ کیا۔
  2. ہماچل پردیش:ہماچل پردیشِ ‘‘پراکرتک کھیتی خوشحال کسان’’ ریاست کے ذریعہ فنڈ کی گئی اسکیم کا مئی 2018 سے نفاذ کررہا ہے، جس کی تفصیلات اس طرح ہیں:

19-2018-2669 کسان، رقبہ:357 ہیکٹیئر

20-2019-19936کسان، رقبہ:1155 ہیکٹیئر

.3   کیرالہ:کیرالہ میں محض کسانوں کی توجہ زیڈ بی این ایف کی جانب مبذول کرانے اور تربیت فراہم کرانے کے لئے بیداری پروگراموں، تربیتی پروگراموں اور ورکشاپس کی جارہی ہیں۔

آندھراپردیش: آندھراپردیش میں راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کے تحت ستمبر 2015 میں زیڈ بی این ایف پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ آندھرا پردیش کی حکومت ریتھو سدھیکرا سمستھا (آر وائی ایس ایس)، یونیورسٹی آف ریڈنگ، یو کے ورلڈ فوریسٹری سینٹر، نیروبی، ایف اے او اور سینٹر فار سسٹینبل ایگریکلچر، حیدرآباد جسے ریسورس تنظیموں؍سول سوسائٹی تنظیموں کے اشتراک کے ساتھ زیڈ بی این ایف کے سائنسی ثبوت کے جنریشن کے لئے تجربات کررہی ہے۔

5.ہماچل پردیش: ریاست کے ذریعے کئے گئے مطالعوں کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ زیڈ بی این ایف مشقوں سے مٹی کی کوالٹی میں سدھار آیا ہے اور فصلوں کے معیار میں بھی بہتری آئی ہے۔

 

 

********

 

م ن۔ش ت۔ن ع

U: 5323



(Release ID: 1593190) Visitor Counter : 86


Read this release in: English