بجلی کی وزارت

گاؤں کی برق کاری

Posted On: 21 NOV 2019 5:01PM by PIB Delhi

بجلی، نئی اور قابل احیا توانائی اور ہنرمندی کے فروغ نیز صنعت کاری کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ نے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ ریاستوں سے موصولہ رپورٹ کے مطابق 28 اپریل 2018 تک ملک کے تمام گاؤں کی برق کاری کردی گئی تھی۔ تمام ریاستوں نے 31 مارچ 2019 کو چھتیس گڑھ کے بائیں بازو کے تشدد سے متاثرہ( ایل ڈبلیو ای) بستر علاقے کے چند گھر وں کو چھوڑ کر سوبھاگیہ پورٹل پر تمام خواہش مند گھروں کی برق کاری کی رپورٹ ہے۔ اس کے ساتھ ہی 7 ریاستوں نے 19,09,679 گھروں کی غیر برق کاری کی رپورٹ دی ہے، جنہوں نے پہلے برق کاری میں دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی لیکن اب وہ بجلی کے کنکشن حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ متعلقہ ریاستوں کے ذریعہ ان گھروں کی برق کاری کی جارہی ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) کے لحاظ سے ان کی تفصیلات جدول-1 میں دی جارہی ہے۔ 19-2018 کے لئے ریاست کے اعتبار سے بجلی کی فی کس کھپت کی تفصیل جدول-11 میں دی گئی ہے۔

ریاستوں کے ذریعہ پیش کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 برسوں یعنی 18-2017 اور 19-2018 (28 اپریل 2018 تک) کے دوران ڈی ڈی یو جی جے وائی کے تحت 5,251 غیر برق شدہ آبادی والے گاؤں کی برق کاری کی گئی۔ ان کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات جدول-111 میں دی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی) اور پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا – سوبھاگیہ کے تحت کسی بھی ریاست کے لئے کسی قسم کی تخصیص نہیں کی گئی ہے۔ سابقہ تنصیبات کے استعمال کی رپورٹ کی بنیاد پر تنصیب کے لئے منظور شدہ پروجیکٹوں کے مطابق فنڈ جاری کئے جاتے ہیں۔ حکومت ہند نےگزشتہ 2مالی برسوں کے دوران ڈی ڈی یو جی جے وائی اور سوبھاگیہ یوجنا کے تحت دیہی برق کاری سے متعلق مختلف کاموں کے لئے29,709کروڑ روپے تقسیم کئے ہیں۔ ریاست اور یو ٹی کے لحاظ سے ان کی تفصیلات جدول 4 میں دی گئی ہے۔

ریاستوں کے ذریعہ پیش کردہ رپورٹ کے مطابق دیہی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کے اوقات کی تعداد جدول 5 میں دی گئی ہے۔ 28 اپریل 2018 کو تمام آبادی والے گاؤں میں برق کاری کردی گئی تھی۔  بجلی کی فراہمی ریاست کا موضوع ہوتا ہے اور گھروں کو بجلی کے کنکشن فراہم کرنا ریاستی حکومتوں؍ بجلی کمپنیوں کے دائرہ اختیار کے تحت آتا ہے۔ تمام ریاستوں اور یو ٹی نے تمام گھروں، صنعتی اور کاروباری صارفین کو اپریل 2019 سے روزانہ 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی کے لئے اور ریاست کی پالیسی کے مطابق زرعی صارفین کو بجلی کی فراہمی کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں۔ حکومت ہند دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی)، بجلی کی مربوط پیداوار اسکیم (آئی پی ڈی ایس)، پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا- سوبھاگیہ اور اجول ڈسکم انشورنس یوجنا (یو ڈی اے وائی) سمیت اپنی مختلف اسکیموں کی وساطت سے ریاستوں کی کوششوں میں تقویت پہنچاتی ہے۔


جدول-1

 

ریاست کے اعتبار سے سوبھاگیہ اسکیم کے تحت 31 مارچ 2019 سے قبل خواہشمند غیر برق کاری شدہ گھروں کی شناخت کی گئی

 

 

 

 

 

نمبر شمار

ریاست کا نام

غیر برق کاری شدہ ایچ ایچ(جو قبل خواہش مند نہیں تھے)

برق کاری شدہ گھر 01.04.2019 سے 31.10.2019

تک

باقی مندہ غیر برق کاری شدہ گھر، جن کی برق کاری ہونی ہے

  31.10.2019

1

آسام

2,00,000

65,979

1,34,021

2

چھتیس گڑھ

40,394

1,888

38,506

3

جھارکھنڈ

2,00,000

54,234

1,45,766

4

کرناٹک

39,738

20,538

19,200

5

منی پور

1,141

1,980

0

6

راجستھان

2,28,403

2,12,786

15,617

7

اترپردیش

12,00,003

1,62,738

10,37,265

میزان

19,09,679

5,20,143

13,90,375

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جدول-2

 

 

 

 

سال 19-2018 کے لئے بجلی کی فی کس کھپت

 

ریاست؍ یوٹی

فی کس کھپت (کے ڈبلیو ایچ)

 

 

چنڈی گڑھ

978

 

دہلی

1548

 

ہریانہ

2082

 

ہماچل پردیش

1418

 

جموں وکشمیر

1322

 

پنجاب

2046

 

راجستھان

1282

 

اترپردیش

606

 

اتراکھنڈ

1467

 

چھتیس گڑھ

1961

 

گجرات

2378

 

مدھیہ پردیش

1084

 

مہاراشٹر

1424

 

دمن ودیو

7758

 

دادرا اور نگر حویلی

15179

 

گوا

2274

 

آندھراپردیش

1480

 

تلنگانہ

1896

 

کرناٹک

1396

 

کیرالا

757

 

تمل ناڈو

1866

 

پڈوچیری

1745

 

لکشدیپ

554

 

بہار

311

 

جھارکھنڈ

938

 

اڈیشہ

1628

 

مغربی بنگال

703

 

سکم

873

 

انڈومان-نکوبار

597

 

اروناچل پردیش

703

 

آسام

341

 

منی پور

371

 

میگھالیہ

881

 

میزورم

617

 

ناگالینڈ

356

 

تریپورہ

514

 

کل ہند

1181

 

وسیلہ: سی ای اے

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جدول-3

 

 

18-2017 اور 19-2018 کے دوران غیر برق کاری شدہ گاؤں کی برق کاری

نمبر شمار

ریاست

2017-18

2018-19

میزان

1

اروناچل پردیش

854

280

1134

2

آسام

572

 

572

3

بہار

332

264

596

4

چھتیس گڑھ

348

31

379

5

جموں وکشمیر

35

62

97

6

جھارکھنڈ

613

116

729

7

کرناٹک

25

 

25

8

مدھیہ پردیش

44

5

49

9

مہاراشٹر

 

80

80

10

منی پور

77

93

170

11

میگھالیہ

218

151

369

12

میزورم

14

 

14

13

ناگالینڈ

2

 

2

14

اڈیشہ

544

381

925

15

راجستھان

1

 

1

16

اترپردیش

9

22

31

17

اتراکھنڈ

43

30

73

18

مغربی بنگال

5

 

5

میزان

3736

1515

5251

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جدول-4

 

 

مالی سال 18-2017 اور 19-2018 کے دوران ڈی ڈی یو جی جے وائی اور سوبھاگیہ کے تحت تقسیم کئے گئے گرانٹ کی ریاست کے لحاظ سے تفصیل

 

نمبر شمار

ریاستوں کے نام

2017-18

2018-19

میزان

 

 

1

آندھرا پردیش

165

175

340

 

2

اروناچل پردیش

81

299

380

 

3

آسام

443

1,491

1,933

 

4

بہار

878

2,611

3,489

 

5

چھتیس گڑھ

595

298

893

 

6

گجرات

143

181

324

 

7

ہریانہ

45

22

67

 

8

ہماچل پردیش

-

15

15

 

9

جموں وکشمیر

67

593

660

 

10

جھارکھنڈ

932

1,445

2,377

 

11

کرناٹک

204

451

655

 

12

کیرالہ

102

57

159

 

13

مدھیہ پردیش

858

1,099

1,957

 

14

مہاراشٹر

158

622

780

 

15

منی پور

39

76

115

 

16

میگھالیہ

58

253

310

 

17

میزورم

42

69

111

 

18

ناگالینڈ

29

90

118

 

19

اڈیشہ

442

1,528

1,971

 

20

پنجاب

15

42

57

 

21

راجستھان

782

1,349

2,131

 

22

سکم

18

21

39

 

23

تمل ناڈو

2

244

246

 

24

تلنگانہ

60

61

121

 

25

تریپورہ

62

349

410

 

26

اترپردیش

4,013

4,083

8,096

 

27

اتراکھنڈ

47

292

339

 

28

مغربی بنگال

255

1,354

1,609

 

29

گوا

-

3

3

 

30

دادر اینڈ نگر حویلی

-

1

1

 

31

انڈومان اینڈ نکوبار

1

-

1

 

 

میزان

10,536

19,173

29,709

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

-5جدول

 

 

دیہی علاقوں کو بجلی کی فراہمی کی صورتحال

 

 

ستمبر 2019 کےدوران

نمبر شمار

ریاستوں کے نام

دیہی علاقوں میں یومیہ بجلی کی فراہمی کے اوسط اوقات

1

آندھرا پردیش

23.63

2

اروناچل پردیش*

14.30

3

آسام

19.00

4

بہار

21.83

5

چھتیس گڑھ

23.00

6

گجرات

24.00

7

ہریانہ

17.67

8

ہماچل پردیش

24.00

9

جموں اینڈ کشمیر*

16.00

10

جھارکھنڈ

17.46

11

کرناٹک

18.93

12

کیرالہ

24.00

13

مدھیہ پردیش

23.47

14

مہاراشٹر

24.00

15

منی پور

23.50

16

میگھالیہ

18.50

17

میزورم

15.00

18

ناگالینڈ

20.00

19

اڈیشہ

22.23

20

پنجاب

24.00

21

راجستھان

22.00

22

سکم

16.75

23

تمل ناڈو

24.00

24

تلنگانہ

24.00

25

تریپورہ

23.50

26

اترپردیش

17.58

27

اتراکھنڈ

23.98

28

مغربی بنگال

24.00

جموں وکشمیر کے لئے جون 2019 کے ڈاٹا کو شامل کیاگیا ہے۔*

اروناچل پردیش کے لئے فروری 2019 کے ڈاٹا کو شامل کیا گیا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 م ن ۔ش س۔ ع ر۔

U-5288



(Release ID: 1592925) Visitor Counter : 166


Read this release in: English