صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

پان مسالحہ پر پابندی

Posted On: 19 NOV 2019 3:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19؍ نومبر،طبی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی ایم آر)  کے  نیشنل کینسر رجسٹری پروگرا م کے مطابق 2016 ، 2017  اور 2018 میں  منہ کینسر  سے ہونے والی اموات  کی تعداد  بالترتیب  34668 ، 37212 اور 39951 تھی۔ البتہ اس  تخمینہ  کے اعداد  وشمار کے بارے میں معمولی اختلاف بھی ہے ۔ پان مسالحہ کھانے سے  ہونے والی اموات  کے بارے میں  مذکورہ بالا اعداد وشمار کے علاوہ  اور کوئی  اعداد وشمار دستیاب نہیں ہیں۔

پان مسالحہ  کے لئے  مقررہ معیار  خوراک کے تحفظ اور معیارات  (خوردنی اشیاء  کے معیارات اور  خوردنی نشہ آور اشیاء )  ریگولیشن 2019  کے  ذیلی  ضابطے  2.11.5 میں  مقرر کئے گئے ہیں۔ خوراک کے تحفظ اور معیارات کی بھارتی اتھارٹی  (ایف ایس ایس اے آئی)  نے پان مسالحہ  پر پابندی  کے لئے کوئی ہدایت جاری نہیں کی ہے۔ البتہ  خوراک کے تحفظ اور معیارات (پیکنگ اور لیبلنگ )  ریگولیشن 2011  کے  ذیلی ضابطے 2.4.5 (3)  کے مطابق  پان مسالحہ کے پیکٹ اور اس کے اشتہارات  پر یہ وارننگ  جاری کرنا ضروری ’’پان مسالحہ کھانا صحت کے لئے مضر ہے‘‘۔

 اس کے علاوہ  خوراک کے تحفظ اور معیارات (پابندی اور فروخت پر  روک)  ریگولیشن 2011  کی  دفعہ  2.3.4 کے مطابق  تمباکو اور  نیکوٹین کو  کسی بھی خوردنی اشیاء میں  اجزا ء کے طور  پر استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

خوراک کے تحفظ اور معیارات سے متعلق قانون 2006 اور اس کے ضابطوں کا نفاذ  بنیادی طور پر ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ذمہ داری ہے۔ خوراک کے تحفظ اور معیارات قانون 2006  کی دفعہ  - 30 کی شق (2) کے مطابق  خوراک کے تحفظ کے کمشنروں کو یہ اختیارات دیئے گئے  ہیں کہ وہ  صحت عامہ کے مفاد میں  مضر  اشیاء پر پابندی عائد کرسکتے ہیں۔ اسی مناسبت سے  زیادہ تر ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  تمباکو اور نکوٹین  والے  گٹکے اور پان مسالحوں پر پہلے ہی پابندی عائد کردی ہے۔

خوراک کے تحفظ اور معیارات کے قانون 2006 ، اس کے ضوابط کے تحت  پان مسالحہ  سمیت خوردنی اشیاء کی مسلسل نگرانی ، دیکھ ریکھ  اور  نمونے  لئے جاتے ہیں تاکہ  ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  خوراک کے تحفظ  کے عہدیدار  ان کی جانچ کرسکیں۔ ایسے معا ملات میں  جہاں یہ نمونے  قانون اور اس کے ضابطوں کے مطابق  نہیں ہوتے، خوراک کے تحفظ اور معیارات کے قانون 2006  کے باب 9  کے تحت دئے گئے ضابطوں کے مطابق ان پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت  جناب اشونی کمار چوبے نے  آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-5190


(Release ID: 1592224) Visitor Counter : 72
Read this release in: English , Marathi , Bengali