جل شکتی وزارت

پانی کے دیر پا بندوبست کی کانفرنس کے بارے میں  ایک پس منظر نوٹ

Posted On: 05 NOV 2019 12:46PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی  05نومبر۔ہمارے ملک کے لئے پانی  ایک کلیدی وسیلہ ہے ۔بھارت میں  دنیا کی آبادی کا 18فیصد حصہ ہے  جبکہ ہمارے یہاں دنیا کے آبی وسائل کا محض  4فیصد حصہ ہے ۔ یہ صورتحال اس وقت اور بھی ابتر ہوجاتی ہے جب ہمیں  علاقائی  مطالبوں کو  پورا کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے لہٰذا   اس بات کی فوری ضرورت ہے  کہ منصفانہ انداز میں بیش  بہا پانی کے وسائل  کا بندوبست کیا جائے ۔ حکومت ہند کی  جل شکتی وزارت ( ایم او جے ایس )    آبی وسائل کی دیر پا ترقی اور بندوبست کے تئیں  زبردست کوششیں کررہی ہے ۔  اپنی اس کوشش میں ایم او جے ایس  بہت سی اسکیموں پر عمل درآمد کررہی ہے ،جس میں ریاستوں   کی سرگرم شمولیت  کی بہت سی اسکیمیں  شامل ہیں اور نیشنل ہائیڈرو  لوجی  پروجیکٹ  ( این ایچ پی )  اس  طرح کی اہم اسکیموں  میں سے ایک ہے ۔ سینٹرل  سیکٹر اسکیم    پر پانی کے وسائل کا محکمہ  ،  دریاؤں  کی ترقی اور گنگا کے احیا کے محکمے کے ذریعہ عمل درآمد کررہا ہے ،جس میں عالمی بینک کی طرف سے مدد دی جارہی ہے ۔ یہ پروجیکٹ  پورے بھارت  میں لاگو ہے ،اس کا مقصد ایک نظام قائم کرنا ہے۔  یہ نظام  بروقت اور قابل اعتبار آبی وسائل سے متعلق ڈیٹا حاصل کرنا  ، جمع  کرنا ، مل کر جمع کرنا اور اعدادوشمار جمع کرنے   کا نظام قائم کرنے   کے لئے   پورے بھارت کا ایک پروجیکٹ ہے ،جس کےتحت  پانی کا ذخیرہ کیا جائے گا،اشتراک کیا جائے گا اور بندوبست  کیا جائے گا ۔ این ایچ  پی  سیلاب کے بندوبست   ،ذخیروں  کے کام کاج اور خشک سالی سے نمٹنے  کے شعبوں کے میدانوں میں فیصلہ کرنے کے لئے  طریق کار  اور نظام تیار کرنے کا   ایک پلیٹ فارم بھی ہے ۔

          اس پروجیکٹ میں  اطلاعاتی نظام کا استعمال  کرکے اور جدید ترین ٹکنالوجی  اختیار کرکے  آبی وسائل کے بندوبست میں  ریاست  اور مرکز  کے  سیکٹر کی  صلاحیت سازی  بھی شامل ہے ۔ ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے  این ایچ  پی  کا ارادہ ہے کہ وہ  بین الاقوامی سطح معلومات کے لین دین،  حل کے بارے میں  ایک دوسرے کو معلومات اور  یہ تبدیلیاں  لانے کے لئے ضروری نیٹ ورکنگ کو فروغ دے ۔

          اس سلسلے میں  دیر پا آبی بندوبست کے ساتھ سلسلے وار سالانہ کانفرنسوں  کا انعقاد این ایچ پی کی تحت کیا جارہا ہے ، جس کے بارے میں تجویز رکھی  گئی ہے کہ ان کی میز بانی عمل درآمد سے  متعلق  مختلف ایجنسیاں کریں  گی  ۔  ان کانفرنسوں  میں   انجنئیروں ،سائنسدانوں ، ماہرین تعلیم اور فیصلہ کرنے والے افراد کو  ایک پلیٹ فارم  فراہم ہوتا ہے  کہ وہ   آبی بندوبست   کے چیلنجوں  سے نمٹنے  اور بھارت میں موقعوں سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں لگاتار بات چیت کرتے رہیں ۔

          اس نوعیت کی پہلی کانفرنس کی  میزبانی چنڈی گڑھ میں  بی بی ایم بی  نے  دسمبر 2018  میں کی تھی ۔ دوسری  کانفرنس کی میز بانی  پُنے میں  مہاراشٹر کی سرکار کے تحت آبی وسائل کے محکمے نے  6سے  8  نومبر  2019  کو کی تھی جس میں  نیشنل پروجیکٹ   مونیٹرنگ  یونٹ نے سرگر م  مدد کی تھی ۔آسٹریلیا  ،امریکہ  ،برطانیہ  ،نیدر لینڈ ،کنیڈا ، جنوبی کوریا ، یوروپی یونین  ،جرمنی ،تھائی لینڈ ،سری لنکا اور نیپال جیسے بہت سے ملکوں کے                                                                                                                                                                                                  بین الاقوامی ماہرین    اس کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں ۔ اس کے علاوہ عالمی بینک اور سینچائی اور پانی کی نکاسی سے متعلق  بین الاقوامی کمیشن کے ماہرین  بھی اس کمیشن میں شرکت کررہے ہیں ۔ اس کانفرنس میں  بارہ  تکنیکی اجلاس  منعقد کئے جائیں گے ، جن کے تحت ماہرین  پانی  کے تحفظ  میں  بہترین طور طریقوں  پر ایک جلسہ شامل ہے ،جس میں  وہ مختلف  سرکاری تنظیمیں  حصہ لیں گی  ، جنہو ں  نے آبی وسائل کےتحفظ کے میدان میں  مہارت حاصل کی ہے ۔اس کےعلاوہ  ایک پوسٹر مقابلہ بھی منعقدکیا جائے گا ،جس میں باوقار اداروں کے   بہت سے   محققین شامل ہوں گے ۔ یہ پوسٹر مقابلہ آبی وسائل کی ترقی اوربندوبست  کے میدان میں   جدید ترین ٹکنالوجی کے استعمال  اور تحقیق کی حوصلہ افزائی کے مقصدسے منعقد کیاجائے گا۔

          اس کانفرنس کا افتتاح   حکومت ہند کی  جل شکتی کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کریں گے ۔ اس موقع پر  مہاراشٹر کے  وزیر اعلیٰ اور آبی وسائل کے وزیر بھی موجود ہوں گے ۔ افتتاح کی یہ تقریب  پُنے کے ہوٹل  حیات ریجنسی  میں  6  نومبر  2019  کو منعقدکی جائے گی۔

          اس تقریب میں  امید ہے  500سے زیادہ بین الاقوامی اور قومی مندوبین  شرکت کریں گے ۔ کانفرنس کا اختتامی اجلاس  7  نومبر کو منعقد کیا جائے گا ،جس میں جل شکتی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریا بھی بہ نفس نفیس  موجود رہیں گے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔اس۔رم

4934U-



(Release ID: 1590418) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi , Marathi