جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نئی دلی میں30اور 31؍ اکتوبر کو بین الاقوامی شمسی اتحاد کے


دوسری اسمبلی کی میزبانی کرے گا

Posted On: 30 OCT 2019 4:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،30؍اکتوبر۔نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نئی دلی میں 30 اور 31؍اکتوبر 2019 کو بین الاقوامی شمسی اتحاد کی دوسری اسمبلی  کی میزبانی کے فرائض انجام دے گا۔ 30؍اکتوبر 2019 کو بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) پروگراموں اورپہل قدمیوں کے مختلف پہلوؤں پر تال میل اور صلاح و مشورے سے متعلق میٹنگیں کرے گا اور  31؍اکتوبر کو اسمبلی  دوسری میٹنگ کرے گا۔

اسمبلی آئی ایس اے کا  فیصلہ کرنےوالا  سپریم (اعلیٰ)ادارہ ہے اور یہ  مختلف انتظامی،  مالی اورپروگرام سے متعلق معاملات پر ہدایات دیتا ہے۔ نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کےوزیر جناب آر کے سنگھ آئی ایس اے اسمبلی کے صدر ہیں اور فرانس کی ایکولاجیکل اور جامع ٹرانزیشن کی وزیر مملکت  اسمبلی کی  ساتھی صدر ہیں۔

اب تک 121متوقع ممبر ملکوں کے 81 ملکوں نے آئی ایس اے کے فریم ورک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔ ان میں سے 58 ملکوں نے  مذکورہ سمجھوتے کی توثیق کر دی ہے۔ ممبر اسٹیٹس (ملکوں) مشاہد ملکوں آئی ایس اے پارٹنرس اور دیگر مدعوئین کے وزراء اور مندوبین  اسمبلی میں شرکت کریں گے۔ توقع ہے کہ اسمبلی میں 400 مندوبین بھی شرکت کریں گے۔

آئی ایس اے  کی پہلی اسمبلی  میں 78 ملکوں نے شرکت کی تھی اور انہوں نے سستی شرحوں پر توانائی (بجلی ) کی عام رسائی کے حصول کے لئے عالمی پیمانے پر شمسی توانائی کی  تنصیب کو تیز کرنے کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ آئی ایس اے  کا ٹھوس ترقیاتی مقاصد اور آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق پیرس سمجھوتے کے حصول میں نمایاں رول ہے، آئی ایس اے کی پہلی اسمبلی کے دوران اقوام متحدہ کے سبھی ممبر ملکوں کو تنظیم کی رکنیت دینے کی ہندوستانی قرارداد کو منظوری دی گئی۔ آئی ایس اے کی پہل سے دنیا کو کافی حد تک فائدہ پہنچے گا۔

3؍اکتوبر 2018 کو پہلی اسمبلی کے بعد آئی ایس اے نے بہت سی سرگرمیوں اور پروگراموں کا آغاز کیا ہے۔ 1000میگاواٹ  سے زیادہ شمسی بجلی اور300000شمسی واٹرپمپس کی مانگ کو  آئی ایس اے ممبرملکوں سے پورا کیا گیا ہے۔ آئی ایس اے ممبر ملکوں کی گھریلو صلاحیت  کو بڑھانے کی کچھ اہم سرگرمیوں میں این آئی  ایس ای گروگرام میں آئی ٹی ای  سی ماسٹر ٹرینرس پروگرام ، آئی آئی ٹی دلی میں مِڈ کریئرپروفیشنلس کے لئے ایم ٹیک پروگرام اور اِنفوپیڈیا کی ترقی اور اسٹارسی پروگرام شامل ہے۔ بنیادی سطح پر چیلنجوں اور دیگر امور کو سمجھنے کے لئے اور آئی ایس اے پروگراموں کو استحکام دینے کی غرض سے آئی ایس اے نے 2019 کے کورس کے سلسلے میں 8ملکوں کو کنٹری مشن بھیجے ہیں۔ ان میں بینن، جمہوریہ کانگو، گِنی، ملاوی، مالی، نائجر، ٹوگو اور یوگانڈا شامل ہیں۔

ہندوستان آئی ایس اے کے ویژن اور مقاصد کو پورا کرنے کے لئے مکمل تعاون کر رہا ہے۔ حکومت ہند نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی کیمپس  گروگرام میں آئی ایس اے کے لئے 5ایکڑ زمین الاٹ کی ہے اور ایک کیمپس فنڈ، عمارت کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لئے160کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ ہندوستان اپنے عہد کے مطابق 21-2020 میں 15کروڑ روپے مزید جاری کرے گا۔ اس کے علاوہ حکومت ہند کی مختلف پبلک سیکٹر کی صنعتوں نے آئی ایس اےکورپس فنڈ کو بڑھانے کے لئے 8ملین امریکی ڈالرکا عطیہ دیا ہے۔ ان کے علاوہ ہندوستان نےافریقہ میں شمسی پروجیکٹوں کے لئے 2 ارب امریکی ڈالر          الگ سے مقرر کئے ہیں، جو  افریقہ کے لئے حکومت ہند کے 10ارب امریکی ڈالر  کے رعایتی لائن آف کریڈٹ کے علاوہ ہیں۔  ایگمزم بینک آف انڈیا افریقہ میں آئی ایس اے ملکوں کے ساتھ قریبی تال میل قائم کرکے اس لائن آف کریڈٹ کو نافذ کر رہا ہے۔ 24؍ستمبر 2019 کو اقوام متحدہ کی 74ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر ہندوستان نے 12 ملین امریکی ڈالر کی گرانٹ مخٹص کرنے کا اعلان کیا تھا اور  شمسی قابل تجدید توانائی اور آب و ہوا سے متعلق پروجیکٹوں کے لئے بحرالکاہل جزائر کے ترقی پذیر ملکوں کے لئے 150 ملین امریکی ڈالر کے رعایتی لائن آف کریڈٹ کا اعلان کیا تھا۔

آئی ایس اے ایک ہندوستانی پہل ہے، جو  کوپ-21 کے موقع پر فرانس کی راجدھانی پیرس  میں 30؍نومبر 2015 کو وزیراعظم نریندر مودی اور فرانس کے صدر کی طرف سے شروع کی  گئی تھی۔ آئی ایس اے کا مقصد  آئی ایس اے ممبر ملکوں میں شمسی توانائی کو بڑھانے کے لئے اہم اور کلیدی مشترکہ چیلنجوں سے مل جُل کر نمٹنا ہے۔ آئی ایس اے  کو اب ، آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق پیرس سمجھوتے کے مقاصد اور 2030 کے ٹھوس ترقیاتی مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے  اہم سمجھا جا رہا ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔ ح ا  ۔ک ا

U- 4837

 


(Release ID: 1589660) Visitor Counter : 179


Read this release in: English , Hindi