ٹیکسٹائلز کی وزارت
ٹیکسٹائل کی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی جنیوا میں منعقد ہونے والی عالمی یوم کپاس کی تقریبات میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گی
سربراہان مملکت اور بین الاقوامی اداروں کے قائدین اختتامی اجلاس میں شرکت کریں گے
Posted On:
04 OCT 2019 4:07PM by PIB Delhi
نئی دہلی،2؍اکتوبر،ٹیکسٹائل کی وزارت، حکومت ہند7؍اکتوبر تا 11؍اکتوبر 2019 کے دوران جنیوا میں منائے جا نے والےعالمی یوم کپاس میں شرکت کر رہی ہے۔ عالمی تجارتی ادارہ(ڈبلیو ٹی او) اقوام متحدہ کے خوراک اور زراعت سے متعلق ادارہ (ایف اے او) ، تجارت اور ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس (یو این سی ٹی اے ڈی) بین الاقوامی تجارتی مرکز (آئی ٹی سی) اور بین الاقوامی کاٹن مشاورتی کمیٹی (آئی سی اے سی) کے سکریٹریٹ کے اشتراک و تعاون سے عالمی یوم کپاس سے متعلق ایک پروگرام منعقد کر رہا ہے۔ ٹیکسٹائل کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی اس پروگرام کے اختتامی اجلاس میں ہندوستان کی جانب سےشرکت کریں گی۔علاوہ ازیں اس پروگرام کےاختتامی اجلاس میںسربراہان مملکت اور بین الاقوامی اداروں کے قائدین اور پرائیویٹ سیکٹر کے ایگزیکیٹیو بھی شرکت کریں گے۔
عالمی تجارتی ادارہ (ڈبلیو ٹی او ) کپاس کی پیداوار کرنے والے 4 اہم ممالک بینن، برکینہ فاسو، چاڈ اور مالی کی درخواست پر اقوام متحدہ کے ذریعہ 7؍اکتوبرکو عالمی یوم کپاس کی حیثیت سے تسلیم کرنے اور ان کے آفیشیئل اپلیکیشن کو منانے کےلئے اس پروگرام کی میزبانی کر رہا ہے۔ کپاس کے عالمی دن کےموقع پر، کپاس کے متعدد فائدوں، اس کی کوالٹی کو فطری فائبر کی حیثیت سے تسلیم کرنےسے لےکر اس کی پیداوار، تبدیلی، تجارت اور صرفہ سے ہونے والے لوگوں کے فائدے تک سبھی کا جشن منایا جائے گا۔ علاوہ ازیں عا لمی یوم کپاس کے اس پروگرام کے دوران، دنیا بھر میں کاٹن کی معیشتوں کو درپیش چیلنجوں اور مختلف امور پر بھی روشنی ڈالی جائےگی، کیونکہ کپاس دنیا بھر میں سب سے کم ترقی یافتہ، ترقی پذیر اور ترقی یافتہ عالمی معیشتوں کےلئے یکساں طور پر اہمیت کا حامل ہے۔
کپاس عالمی سطح پر استعمال ہونے والی شئے ہے، جس کی پیداوار پوری دنیا میں کی جاتی ہے۔ ایک واحد ٹن کپاس اوسطاً 5 آدمیوں کے لئے پورے سال کا روزگار فراہم کرتا ہے۔ کپاس خشک آب و ہوا کے لئے ایک مثالی فصل ہے، جس کی پیداوار قحط زدہ علاقوں میں خوب کی جاتی ہے۔اس کی پیداوار دنیا بھر کیخشک زمین کےصرف 2.1فیصد رقبےمیں کی جاتی ہے۔ اس کے باوجود یہ دنیا بھر کی 27 فیصد ٹیکسٹائل کی ضروریات کو پورا کرتاہے۔ کپڑوں اور پوشاکوں میں استعمال ہونے والے اس کے فائبر کے علاوہ کپاس سے غذائی مصنوعات بھی پیدا کی جاتی ہیں، مثلاً اس کے بیج سے کھانے کےتیل اور جانوروں کے لئے چارہ حاصل ہوتا ہے۔
7؍اکتوبر کو عالمی یوم کپاس منانے کا مقصد کپاس اور کپاس کی پیداوار، ٹرانسفارمیشن اور تجارت سے منسلک تمام شراکت دار وں کو عالمی سطح پر متعارف کرانا اور انہیں ایکسپوزرفراہم کرنا ہے۔ علاوہ ازیں اس کا مقصد کپاس کی ترقی کو مزید مستحکم کرنے کےلئے عطیہ دہندگان اور مستفیدین کو ایک ساتھ لانا، کاٹن سے متعلقہ صنعتوں کے لئے نجی سیکٹر اور سرمایہ کاروں کے ساتھ نئے اشتراک و تعاون تلاش کرنا، ترقی پذیر ملکوں میں اس کی پیداوار کو فروغ دینا، تکنیکی طور پر ہوئی پیش رفت کو فروغ دینا نیز کاٹن سے متعلق تحقیق اور ترقی کو مزید فروغ دینا ہے۔
7؍اکتوبر کو جنیوا میں منعقد ہونے والی عالمی یوم کپاس کی تقریب اس کے اراکین، نجی سیکٹر اور بین الاقوامی ترقیاتی برادری کے لئے باہمی معلومات کا تبادلہ کرنے اور کاٹن سے متعلق سرگرمیوں اور مصنوعات سے متعلق اپنے تجربات کو ساجھا کرنے کے لئے کافی اہم موقع ہے۔
اس موقع پر ایک شراکت دار کانفرنس کا بھی اہتمام کیاجائے گا، جہاں ترقیاتی شراکت دار کاٹن سے متعلق نئے پروجیکٹ کو مزید استحکام دینے کے لئے باہمی تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے علاوہ اس کانفرنس میں کاٹن کی مصنوعات اور دیگر ترقیاتی سرگرمیوں پر بھی گفتگو کی جائے گی۔
دنیابھر کے فوٹوگرافروں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے ایک فوٹو مسابقے کا بھی اہتمام کیا جائے گا تاکہ کاٹن ویلیو چین کی اہمیت کو اجاگرکرنے والےمضبوط اور مثبت پیغامات کی تشہیر کی جا سکے۔ایک فیشن پروگرام کا بھی انعقاد کیاجائے گا تاکہ دنیا بھر کے مختلف خطوں اور خصوصیت کے ساتھ براعظم افریقہ پر خصوصی توجہ مرکوز کرکے کاٹن کے فیشن اور ڈیزائنروں کو اُجاگر کیا جا سکے۔ اس موقع پر ایک کاٹن نمائش کابھی انعقاد کیاجائے گا، جہاں ٹیکس پروسل، ہنڈلوم کی برآمدات کو فروغ دینےسے متعلق کونسل (ایچ ای پی سی)، کاٹن کارپوریشن آف انڈیا (سی سی آئی) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (این آئی ایف ٹی) اپنا اپنا اسٹال لگائیں گے۔ .
کاٹن کارپوریشن آف انڈیا (سی سی آئی) تمل ناڈو کے سوین کپاس، دھارواڑ کے قدرتی رنگوں والے کپاس نیز گہرے بھورے، ہلکے بھورے، ہرے اور کریم رنگوں کے کپاس کی نمائش کرے گا۔
مہاتما گاندھی کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر کپاس سےبنے مہاتما گاندھی کے ایک مجسمے کی بھی نمائش کی جائے گی۔
ٹیکسٹائل کی برآمدات کو فروغ دینےسے متعلق کونسل (ٹیکس پروسِل) اس نمائش میں ہندوستان کے اعلیٰ معیار کے سوتی کپڑوں کی نمائش کرے گا۔ علاوہ ازیں اس نمائش میں ایچ ای پی سی ہندوستان کے مختلف حصوں میں تیار ہونے والے ہاتھ سےبنے ہوئے کپٹروں کی نمائش کرے گا۔ قومی ایوارڈ یافتہ بُنکر پِت راملو چرخہ چلا کر کپڑا بننے کے طریقے کی بھی نمائش کریں گے۔ بعد میں اس چرخے کو عالمی تجارتی ادارہ (ڈبلیو ٹی او) کو بطور سوغات دے دیا جائے گا۔ عالمی یوم کپاس کی نمائش میں ہندوستان کے پویلین کا ڈیزائن نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنا لوجی ( این آئی ایف ٹی)جو کہ ہندوستان میں فیشن کی تعلیم کا ایک اہم ادارہ ہے، کے ذریعہ تیار کیا جا رہا ہے۔ ہاتھ سے بنے کھادی کے کپٹروں کی بھی نمائش کی جائے گی۔ جغرافیائی شناخت رکھنے والے کپڑوں جیسے وینکٹ گِری، چندیری، مہیش وری نیز اِکّت ساڑیوں کوبھی ڈسپلے کیا جائے گا۔
عالمی یوم کپاس کی تقریب 30 سے زائد ملکوں کو پروڈیوسروں، پروسیسروں اور تجارتوں کے سامنے اُجاگر کرے گا۔اس کےعلاوہ 400سے زائد شرکاء جنیوا میں کپاس کا جشن منائیں گے، جبکہ دنیا بھر میں ہزاروں افراد اس کی خوشی منائیں گے۔
دنیا بھر کے متعدد ممالک میں عالمی یوم کپاس منایا جاتاہے۔اس دن کپاس کی پیداوار کرنے والے کسانوں، اس کی پروسیسنگ کرنے والے افراد، محقیقین اور تاجروں اور کاٹن ویلیو چین میں ان کے گراں قدر تعاون کو نمایاں کرنے کے لئے مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جاتاہے۔ان سرگرمیوں کا انعقاد ملکی سطح پر کیا جائے گااور اور ڈبلیو ٹی او کے ہیڈکوارٹرس میں اس کا براہ راست نشریہ کیا جائے گا۔
18-2011کےدوران ہندوستان نے 7افریقی ممالک بینن، برقینہ فاسو، مالی، چاڈ، یوگانڈا، ملاوی اور نائجیریا کے لئے کپاس تکنیکی، امدادی پروگرام (کاٹن ٹی اے پی-1)کا نفاذ کیا تھا۔اس پروگرام کی کُل لاگت 2.85 ملین امریکی ڈالر تھی۔ تکنیکی امدادی پروگرام مختلف پروگراموں کے ذریعہ ان ممالک میں کپاس اور کپاس پر مبنی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کی مسابقت کو بہتربنانے پر مرکوز ہے۔
U- 4464
(Release ID: 1587277)
Visitor Counter : 183