جل شکتی وزارت

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے چھٹا انڈیا واٹر ویک 2019 کا افتتاح کیا


پانی سے متعلق مسائل پر بھارت کے ساتھ 14 ملکوں نے تعاون کے لئے ہاتھ ملایا، جل شکتی کے مرکز وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کا بیان

Posted On: 24 SEP 2019 12:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی،24؍ ستمبر/صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے آج چھٹے انڈیا واٹر ویک 2019 کا افتتاح کیا۔ اس سال کا موضوع ہے: پانی کے سلسلے میں تعاون: 21 ویں صدی کے  کے چیلنجوں سے نمٹنا۔ اس اہم  پروگرام کے لئے جاپان اور یوروپی یونین کو شراکت دار ملکوں کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ہندوستان پانی سے متعلق تمام اہم وسائل پر دیگر ملکوں کے تجربے سے سیکھنا چاہتا ہے اور وہ بہترین طریقہ کار شیئر کرنے کا خواہشمند ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قیمتی وسیلے کے استعمال کے لئے بہترین پالیسیوں اور حکمت عملی پر بحث اور مباحثے سے کافی مدد مل سکتی ہے۔ آج یہاں چھٹے انڈیا واٹر ویک 2019 سے خطاب کرتے ہوئے جناب شیخاوت نے کہا کہ ہندوستان نے اس سلسلے میں اسرائیل، کناڈا، جاپان، جرمنی اور برطانیہ جیسے 14 ملکوں کے ساتھ بین الاقوامی تعاون کو مستحکم کیا ہے۔ انہوں نے اس پروگرام میں موجود عالمی برادری کو یقین دلایا کہ کارروائی کی ایسی کسی بھی حکمت عملی منصوبے یا نظریہ کا خیر مقدم کیا جائے گا، جس میں ایک دوسرے کو قیمتی معلومات فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس کرۂ ارض کے لئے ایک بہتر مستقبل کو محفوظ بنانے کی سمت اپنی ذمہ داری سے پوری طرح باخبر ہے  اور ہم اِس مقصد کے حصول کے لئے ضروری کارروائی کرنے کے تئیں پرعزم ہے۔

مرکزی وزیر جناب شیخاوت نے کہا کہ ہندوستان کے جغرافیائی تنوع اور پانی سے متعلق مسائل کے پیش نظر وزارت نے جل شکتی ابھیان شروع کیا ہے، جو مرکز اور ریاستی سرکاروں کی ایک مشترکہ اور اشتراک پر مبنی کوشش ہے۔ اس کا مقصد پانی کی انتہائی قلت والے بلاکوں اور ہندوستان کے ضلعوں میں پانی کے تحفظ کی سرگرمیوں سے متعلق پیش رفت کو تیز کرنا ہے۔ اس مہم کے تحت  حکومت کے ایک ہزار سے زیادہ سینئر افسران پر مشتمل ہندوستان کی حکومت کی پوری مشینری ریاستوں کے ساتھ شامل ہوگئی ہے، تاکہ پانی کے روایتی اداروں کی تجدید اور بحالی سمیت پانی کو جمع کرنے اور اس کے تحفظ کے لئے بہت سے اہم طریقہ کار کو فروغ دیا جاسکے۔

اپنے خطاب میں جل شکتی کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے کہا کہ ایک پائیدار اور ٹھوس کل کے لئے تعاون ضروری ہے اور جل شکتی کی وزارت اس طرح کے تعاون کے سلسلے میں خود ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی بہتر حکمرانی کے لئے ہندوستان کی حکومت نے پانی اور صفائی ستھرائی سے  متعلق بہت سے محکموں کو جلد شکتی کی ایک نئی مربوط وزارت میں ضم کردیا ہے۔ اِس اہم اور  تاریخی قدم سے پہلے ہندوستان میں پانی کے لئے ادارہ جاتی تصویر کچھ حد تک منتشر ہوئی ہے، کیونکہ تقریباً 7 وزارتوں اور 10 سے زیادہ محکموں کا پانی اور کچرے کے بندوبست کے پہلوؤں پراپنا اثر ہے۔ اب یہ سب محکمے ملک میں پانی کے تحفظ کے حصول کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون سے کام کررہے ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیا کے محکمہ سکریٹری جناب یو پی سنگھ نے بتایا کہ پانی کے شعبے میں ہمیشہ چیلنجز رہے ہیں اور آب وہوا میں تبدیلی اس سلسلے میں ایک نیا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آب وہوا میں تبدیلی کے پانی کے وسائل پر اہم مضمرات ہیں اور اس سلسلے میں ہندوستان خاص ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔ البتہ انہوں نے کہا کہ پانی کے بندوبست کے چیلنجز، خطرے کو لچک میں بدلنے، غربت کو آسائش میں اور خراب ماحولیاتی نظام کو مضبوط ماحولیاتی نظام میں بدلنے کا موقع پیش کرتا ہے۔

جن شکتی کی وزارت ایک بین الاقوامی پروگرام کے حصے کے طور پر 2012 سے انڈیا واٹر ویک کا اہتمام کررہی ہے، تاکہ پانی سے متعلق مسائل پر توجہ دی جاسکے۔ اب تک 5 انڈیا واٹر ویک کا اہتمام کیاگیا ہے۔ مختلف ریاستوں  کی آبی وسائل کی وزارتوں نے تقریب میں شرکت کی۔ ہندوستان اور بیرون ملکوں کے تقریباً 1500 مندوبین اس پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں، جس میں 28 ملکوں کے تقریباً 63 مندوبین شامل ہیں۔

اس پروگرام کو سیمیناروں (15 این او ایس)، طوفانی اجلاس (4 این او ایس) پینل ڈسکشن (12 این او ایس) اور خصوصی سیشن (6این او ایس) میں تقسیم کیاگیا ہے۔ یہ پروگرام وگیان میں منعقد ہوں گے۔ اس کے علاوہ ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے، جس میں پانی کے وسائل کے سیکٹر میں ٹکنالوجیوں کو پیش کیاگیا ہے۔ اس کا اہتمام اندراگاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس میں کیا جارہا ہے۔ اس نمائش میں تقریباً 60 تنظیمیں اپنے کام کی نمائش کررہی ہیں۔

اس پروگرام میں بہت سی نامور قومی اور بین الاقوامی تنظیمیں، تحقیقی ادارے، تعلیمی ادارے اور پانی کے وسائل، زراعت، بجلی کے سیکٹر کے بہت سے این جی اوز شرکت کررہے ہیں، تاکہ اس سیکٹر میں وہ اپنے تجربے اور معلومات سے ایک دوسرے کو آگاہ کرسکیں۔

 

**************

 U. No. 4313

 



(Release ID: 1585999) Visitor Counter : 45


Read this release in: English , Hindi , Marathi