امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جَن گننا بھون کیلئے سنگِ بنیاد رکھا

کاغذ، قلم سے مردم شماری 2021 میں ڈیجیٹل مردم شماری میں تبدیل ہوگی: امت شاہ

مردم شماری ایک ’ قومی یگیہ‘ ہے جسے کامیاب بنانے کیلئے ہرایک کے تعاون کی ضرورت ہے: امت شاہ

Posted On: 23 SEP 2019 4:45PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،23؍ستمبر،مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج نئی دلی میں جن گننا بھون کے لئے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں  مہمان خصوصی کی حیثیت سے صدارت کی۔ اس موقع پر امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیہ نند رائے بھی   مہمان اعزازی کے طور پر موجود تھے۔

 

 

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا  کہ  سائنسی مردم شماری کا عمل نہ صر ف ملک میں سماجی ترقی کے لئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے، بلکہ سماج کے آخری شخص تک ترقی کے فوائد پہنچانے کے لئے مستقبل کی منصوبہ بندی کے لئے بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیر داخلہ نے اپنے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جن گننا بھون کی عمارت مقررہ وقت میں تیار ہو جائے گی اور 2021 کی مردم شماری کا و سیع عمل یہیں پر مکمل کیا جائے گا اور اسی عمارت سے مردم شماری کے اعداد و شمار ملک کے لئے جاری کئے جائیں گے۔ جناب شاہ نے بتایا کہ تیار ہونے والا جن گننا بھون پوری طرح ماحول دوست  عمارت ہوگی۔ انہوں نے مزید  کہا کہ  ماحول دوست عمارتوں کو ملک میں فروغ دینے کی ضرورت ہے اور حکومت جن گننا بھون جیسی عمارتوں کے ساتھ اس نظریے کو آگے بڑھا رہی ہے۔

مردم شماری کے عمل میں عوام کی شرکت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے  کہا کہ 130کروڑ ہندوستانیوں کو مردم شماری کی اہمیت کے بارے میں بیدار کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ ملک میں فروغ اور ترقی کے لئے  طویل مدتی  مستقبل کی منصوبہ بندی  کی بنیاد ہے۔ مردم شماری سے حاصل ہونے والے گراں قدر اعداد و شمار مختلف ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے کارآمد ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی میں ہر شہری کی شرکت اُسی وقت ممکن ہے، جب وہ مردم شماری کے عمل  اور اس سے حاصل ہونے والے اعداد وشمار کی ہمہ جہت اہمیت سے آگاہ ہو۔

بھارت میں مردم شماری کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ بھارت  میں  مردم شماری صدیوں پرانی روایت ہے۔ پہلے اس کا استعمال گاوؤں اور جنپدوں میں اختیارات کو غیر مرکوز کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ انہوں نے برطانوی دورِ حکومت کے بھارت میں جدید مردم شماری کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کس طرح یہ ترقی کرتے ہوئے ایک منصوبہ بند عمل کی شکل اختیار کر چکی ہے اور حالیہ دہائیوں میں اس کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

مردم شماری 2021 کے عمل میں جدید ترین  ٹیکنالوجی کے فروغ کا استعمال کے بارے میں بولتے ہوئے جناب شاہ  نے کہا کہ کاغذ، قلم کی مردم  شماری کو آنے والی مردم شماری کے عمل میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل مردم شماری میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک انقلابی پہل ہے، جسے مردم شماری 2021 کے دوران اٹھایا جائے گا ۔ اس عمل میں لوگ اپنی، اپنے اہل خانہ کی تفصیلات نئی تیار کردہ  موبائل ایپ پر خود ہی اپلوڈ کر سکیں گے۔ جناب شاہ نے مزید کہاکہ اعداد و شمار کو کاغذ کی شکل میں برقرار رکھنے کے علاوہ ڈیجیٹل شکل میں اعداد و شمار کی دستیابی ، کثیر جہتی تجزیہ اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے اس کے کثیر استعمال میں مدد گار ہوں گے۔ وزیر داخلہ نے اس اہم پہل کےلئے رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی) کے دفتر کو مبارکباد دی۔

جناب شاہ نے بتایا کہ مردم شماری 2011 کے اعداد و شمار کے مطابق  بھارت  کا زمینی رقبہ  پوری دنیا کے زمینی رقبے کا 2.4فیصد ہے، جبکہ اس کی آبادی  کُل آبادی کا 17.5فیصد ہے۔ان اعدا د و شمار سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ بھارت کو ضروری فروغ اور آنے والے وقت میں اپنے شہریوں کی ترقی کے لئےوسائل اور ترقی کے درمیان عدم توازن کو درست کرنے میں  کتنی سخت کوششیں کرنی ہوں گی۔ وزیر داخلہ اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ 2011 کی مردم شماری نے بھی یہ اچھی خبر پیش کی تھی کہ بھارت میں خواندگی کی شرح 74فیصد تک پہنچ گئی ہے ا و ر یہ کہ بھارت ایک نوجوان ملک ہے۔

جناب شاہ نے بتایا کہ 2021 کی مردم شماری ملک میں انسانی وسائل، عوامی زندگی، ثقافت اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کا مطالعہ ہوگا۔ یہ ملک میں مستقبل کی اقتصادی ترقی کے لئے سائنسی منصوبہ بندی کی بنیاد کے طور پر کام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری کے اعداد و شمار  کی بنیاد پر حلقوں کی دوبارہ حد بندی کی جائے گی، جس سے تمام سطحوں پر بھارت میں جمہوری عمل مزید مستحکم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ مردم شماری ایک جن بھاگیداری کا عمل ہوگا، جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا ہے۔

 

جناب امت شاہ نے آرجی آئی کے عہدیداروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں موجود ہر شخص کا ملک  کی مستقبل میں ترقی اور فروغ کے لئے سنگِ بنیاد رکھنے میں اہم رول ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کو اس مردم شماری کے عمل کو کامیاب بنانے کے لئے صدق دل سے کام کرنا چاہئے۔ آنے والے وقت میں آپ کی کوششیں اقتصادی ترقی اور اس ملک  میں جمہوری عمل کو فروغ دینے کے لئے آپ کا بہترین تعاون ہوں گی۔

جناب شاہ نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے، جب مردم شماری کے عمل کے نتیجے میں ایک قومی آبادی رجسٹر (این پی آر ) بھی تیار ہوگا۔ یہ ایک بالکل نئی پہل ہے، جو ملک  کو درپیش مختلف مسائل کے لئے حل ثابت ہوگی، جس میں امن و قانون برقرار رکھنے سے لے کر مہاتما گاندھی نریگا، خوراک کی کفالت اور تغذیہ  کی  مہم وغیرہ جیسی فلاحی اسکیموں کے مؤثر نفاذ  شامل ہیں۔

اس بات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہ ان کی حکومت منصوبہ بندی کے لئے کس طرح جامع نظریہ اپناتی ہے، جناب شاہ  نے اس وقت کو یاد کیا، جب 2014 سے پہلے بھارت میں منصوبہ بندی کا عمل الگ  الگ ٹکڑوں میں اور غیر مربوط حصوں میں بٹا ہوا تھا۔ بھارت کےوزیر جناب نریندر مودی نے منصوبہ بندی کےعمل کو ایک سائنسی طور پر منصوبہ بند اور مؤثر طور پر قابل نفاذ بنانے کےلئے اس میں اصلاح کی اور اس کے لئے سماج کے آخری شخص تک کی ضرورتوں کو ذہن میں رکھا۔ اس ویژن کے ساتھ مردم شماری کے اعداد و شمار کو جامع طور پر استعمال کرنے کا عمل پہلی بار بھارت میں شروع ہوا۔

وزیر داخلہ نے مثال پیش کی کس طرح 2011 کی مردم شماری کے اعداد وشمار کو اجولا یوجنا کے لئے استعمال کیا گیا۔ حکومت نے ایل پی جی کنکشن کے فیض یافتگان کی ڈیجیٹل میپنگ  کی، جس کے نتیجے میں حکومت  کو ایل پی جی کنکشن کی تقسیم کاری میں امتیازات کے بارے میں  معلومات حاصل ہوئی۔ اس کے بعد ایل پی جی کنکشن کی تقسیم کاری کا عمل منصوبہ بندی کے ساتھ شروع ہوا اور آج تک پچھلے پانچ برسوں میں 8کروڑ سے زیادہ ایل پی جی کنکشن  تقسیم کئے جا چکے ہیں اور اب  95 فیصد لوگوں کے پاس گیس کا کنکشن ہے۔ 2021 کے اعداد و شمار کی بنیاد پر، جب ملک 2022 میں اپنی آزادی کی 75ویں سالگرہ منائے گا، تو اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ملک میں کوئی بھی ایل پی جی کنکشن  سے محروم  نہ رہے۔

مردم شماری کے عمل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس ایکسرسائز کو صرف ایک مرتبہ ہونے والی  بے کیف  ایکسرسائز نہیں سمجھنا چاہئے۔ اس بات کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ عمل آنے والی کئی دہائیوں کے لئے ملک کی ترقی کی قیادت کرے گا اور ملک کے عوم کے چہروں پر مسکراہٹ لائے گا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ مردم شماری کے اعداد و شمار کی بنیاد پر ہی حکومت کی 22فلاحی اسکیمیں مرتب کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہے یہ پینے کے پانی کی صاف فراہمی ہو، سڑک رابطے ہوں، بجلی  ہو، بینک کی شاخیں کھولنے کا معاملہ ہو یا صحت اور تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ، صفائی ستھرائی، خوراک اور سول سپلائی کا معاملہ ہو، عوامی خدمات کی فراہمی کی بنیادی منصوبہ بندی مردم شماری کے اعداد وشمار پر مبنی ہوتی ہے۔ جناب شاہ نے بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ اسکیم کی مثال پیش کی، جس میں بچیوں کو بچانے اور خواتین میں کواندگی کی شرح میں اضافہ کرنے کا چیلنج بھرا کام پورے ملک میں بیداری مہم اور دیگر فلاحی اسکیموں کے مؤثر نفاذ کے ذریعہ ہی کیا گیا۔ انہوں نے بچوں میں صنفی تناسب سے متعلق ریکارڈ  کو بہتر بنانے کے لئے ہریانہ میں مردم شماری کی معلومات کے مؤثر استعمال کی مثال پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی کامیابیاں اسی وقت ممکن ہیں، جبکہ مردم شماری کا عمل  خامیوں سے پاک اور پوری طرح درست ہو۔

مردم شماری کے عمل کو جامع طریقے سے مکمل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ مردم شماری بڑی ہندوستانی زبانوں میں اور موبائل ایپ پر کی جائے گی تاکہ  لوگ آسانی سے اپنی زبان میں  اپنی تفصیلات ڈیجیٹل طریقے سے اپلوڈ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وسیع عمل کی اہمیت اس حقیقت سے سمجھی جا سکتی ہے کہ حکومت مردم شماری 2021  اور این پی آر تیار کرنے کے لئے تقریباً 12000کروڑروپے خرچ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ  آر جی آئی کے افسران، جو پورے ملک سے یہاں آئے ہیں، اس ڈیجیٹل ایکسرسائز کو کامیاب بنانے کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر شخص کو اس ایکسرسائز میں ڈیجیٹل استعمال کے کثیر جہتی فائدوں کو سمجھنا چاہئے۔

ایک مؤثر اور سائنسی ڈیجیٹل مردم شماری کے عمل  کے مستقبل کے امکانات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ  ڈیجیٹل مردم شماری میں اگر یہ درست طریقے سے کیاگیا، تو مستقبل کے لئے عظیم امکانات موجود ہوں  گے اور یہ ایک ہی پلیٹ فارم کے ذریعہ عوامی خدمات کی فراہمی کا وسیلہ ہوگا۔ انہوں نے وضاحت کی حکومت نے اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

تمام عہدیداروں اور بھارت کے عوام  پر زور دیتے ہوئے کہ وہ مردم شماری 2021 کے عمل میں صدق دل شرکت کریں۔ جناب شاہ نے  اس عمل کو راشٹریہ یگیہ قرار دیا، جس میں ملک کےتمام افسران اور عوام کی مشترکہ کوششوں اور تعاون کی ضرورت ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے، جسے کامیاب بنانے کے لئے ہر ایک سے تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ  یہ میرا پختہ یقین ہے  کہ یہ بھون بھارت کی اقتصادی ترقی، عوام  کو جمہوریت کے اختیارات  تفویض  کرنے اور بھارت سے غریبی کے خاتمے کا مرکز ثابت ہوگا۔

 

اس موقع پر موجود اہم شخصیات میں  مرکزی داخلہ سکریٹری جناب اجے کمار بھلّہ، سرحدی بندوبست کے سکریٹری جناب بی آر شرما، بھارت کے سینسس کمشنر اور رجسٹرار جنرل جناب وویک جوشی اور وزارت داخلہ   اور ملک کے مختلف حصوں میں آر جی آئی کے سینئر عہدیدار موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U-4297


(Release ID: 1585919) Visitor Counter : 230


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Bengali