ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
عالمی یوم اوزون کے موقع پر بھارت کی کولنگ ایکشن پلان کی اقوام متحدہ کے ذریعے ستائش
Posted On:
16 SEP 2019 6:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی،16 ستمبر۔ نئی دلّی میں عالمی یوم اوزون 2019 منانے کے لئے منعقدہ ایک تقریب میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب بابل سپریو نے کہا ہے کہ عالمی یوم اوزون ہمیں ایک ایسا موقع فراہم کرتا ہے جب ہم پوری دنیا کی توجہ اس مسئلے کی جانب مبذول کرانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں اور اہم ماحولیاتی موضوعات کی جانب بھی پیش رفت کرسکتے ہیں تاکہ اسٹریٹو اِسفیئر اوزون پرت کا تحفظ ممکن ہوسکے۔
جناب بابل سپریو نے اِس امر کو نمایاں کرکے پیش کیا کہ بھارت ان چند سرکردہ ممالک کی صف میں شامل ہے جنہوں نے مارچ 2019 میں جامع کولنگ ایکشن پلان شروع کیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت تمام شعبے مثلاً رہائشی اور تجارتی عمارتوں، کول چین، ریفریجریشن ، نقل وحمل اور صنعتوں سمیت دیگر شعبے بھی شامل ہیں، میں درکار کولنگ ضروریات کے سلسلے میں ایک طویل المدت خاکہ شامل ہے۔ بھارت کا کولنگ لائحہ عمل (آئی سی اے پی) اس انداز سے وضع کیا گیا ہے کہ اس میں وہ تمام اُمور شامل ہیں جو کولنگ ڈیمانڈ کو کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں جس کے نتیجے میں براہ راست اور بالواسطہ اخراج میں تخفیف واقع ہوسکے گی۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ قومی کولنگ ایکشن پلان کااعتراف اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جناب انٹونیو گتریس کے ذریعے عالمی یوم اوزون 2019 سے متعلق ایک پیغام میں بھی کیا گیا ہے جہاں انہوں نے تمام ممالک کے لئے اُس ضرورت کی جانب اشارہ کیا ہے کہ انہیں قومی کولنگ لائحہ عمل تیار کرنے چاہئیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ بھارت کی جانب سے جو قدم اٹھایا گیا اس نے اس اہم پالیسی اقدام کو عالمی اتفاق سے ہمکنار کیا ہے یعنی عالمی پیمانے پر اس اہم اقدام کی ستائش کی گئی ہے اور اس کی مدد سے موسمیات سے متعلق لائحہ عمل اختیار کیا جاسکتا ہے اور ہمہ گیر ترقیاتی نشانے بھی حاصل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ آئی سی اے پی کی ستائش بین الاقوامی پیمانے پر ایک اہم پالیسی اقدام کے طور پر ہوئی ہے ، اس منصوبے میں سماجی- اقتصادی اور ماحولیاتی فوائد کے مضمرات شامل ہیں جن کا تعلق تخفیف شدہ ریفریجرینٹ یوز یعنی یخ بستگی کے سلسلے میں کم سے کم مصنوعی ذرائع کا استعمال، موسمیاتی تبدیلی میں کم سے کم نقصاندہ عناصر اور ہمہ گیر ترقیاتی نشانوں وغیرہ سے ہے۔ متعدد ممالک اب اہم ماحولیاتی فوائد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے یہاں کولنگ ایکشن پلان وضع کررہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ان کی نظر ہمہ گیر ترقیاتی نشانوں کے حصول پر بھی ہے۔
بھارتی کولنگ ایکشن کے تحت 38-2037 تک تمام شعبوں میں کولنگ ڈیمانڈ کو 25 فیصد سے گھٹا کر 20 فیصد کرنا، 38-2037 تک ریفریجرینٹ کے مطالبے کو بھی 30فیصد سے گھٹا کر 25 فیصد کرنا، 38-2037 تک کولنگ توانائی ضروریات کو بھی 40فیصد سے گھٹا کر 25 فیصد کرنا، کولنگ اور متعلقہ شعبوں کو قومی اور ایس اینڈ ٹی پروگرام کے تحت خصوصی توجہ والا شعبہ قرار دینا اور تسلیم کرنا ، 23-2022 تک سروسنگ سیکٹر کے تحت ایک لاکھ ماہر ٹیکنیشینوں کی تربیت اور انہیں اسناد فراہم کرنا اور اسکل انڈیا مشن کے ساتھ تال میل قائم کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
آئی سی اے پی جاری سرکاری پروگراموں اور اسکیموں مثلاً سب کے لئے گھر ، اسمارٹ سٹی مشن، کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگنا کرنا اور اسکل انڈیا مشن وغیرہ کو اس انداز سے عملی جامہ پہنانے کی حمایت کرتی ہے جس میں ہر پہلو کے ساتھ تال میل بٹھایا جاسکے تاکہ سماجی- اقتصادی فوائد شانہ بہ شانہ یعنی بقائے باہمی کے اصول پر حاصل کیے جاسکیں۔ یہ بات بھی بتائی گئی کہ وزارت نے سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی اور موضوعاتی ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیے ہیں تاکہ ضروری خاکے وضع کیے جاسکیں۔ ان تمام تنظیموں نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔
جناب بابل سپریو نے مزید کہا کہ ہائیڈرکلوروفلوروکاربن (ایچ سی ایف سی) کو آہستہ آہستہ ختم کرنے کے پروگرام کے ایک حصے کے طور پر بھارت نے سرگرمی کے ساتھ اسے ایچ سی ایف سی- 141بی کے سطح تک مکمل طور پر ختم کرنے کی چنوتی قبول کی ہے۔ واضح رہے کہ یہ ایک کیمیاوی شے ہے جس کا استعمال فوم مینوفیکچرنگ صنعتوں کے ذریعے کیا جاتا ہے اور یہ استعمال یکم جنوری 2020 تک مکمل طور پر ختم کیا جانا ضروری ہے۔ اس نشانے کے حصول کے لئے وزارت کا اوزون سیل فوم تیار کرنے والی صنعتوں کو یو این ڈی پی کے تعاون واشترک سے تکنیکی اور مالی امداد فراہم کررہا ہے۔
جناب بابل سپریو نے حاضرین کو مطلع کیا کہ ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت ایک پروجیکٹ پر مشترکہ طور پر عمل کررہی ہے جس کا مقصد ایک لاکھ ایسے ماہر ٹیکنیشینوں کی ہنرمندی کو بہتر بنانا اور انہیں اسناد فراہم کرنا ہے جن کا تعلق ایئرکنڈیشننگ سروسنگ سے ہے۔ ہنرمندی ترقیات کی وزارت اور صنعت کاری کی وزارت کے ساتھ تال میل بناکر نیز اسکل انڈیا مشن کے تحت پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا چلائی جارہی ہے۔ ریفریجریشن اینڈ ایئرکنڈیشننگ (آر اے سی) سروس ٹیکنیشین افراد کی تربیت اور انہیں اسناد کی فراہمی سے ماحولیاتی فوائد بھی حاصل ہوں گے اور ٹیکنیشینوں کے لئے بھی روزی روٹی کے مواقع میں بھی اضافہ ہوگا۔ یہ شعبہ زیادہ تر غیرمنظم شکل میں ہے ، پہلے ہی 20000 سروس ٹیکنیشین ایسے ہیں جنہیں پہلے مرحلے کے تحت ہنرمندی سے آراستہ کیا جاچکا ہے اور انہیں اسناد بھی فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ جی آئی زیڈ کے اشتراک سے ایچ پی ایم پی کے تحت 14000 ٹیکنیشینوں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے آر اے سی سروسنگ ٹیکنیشین افراد کے لئے اسناد بندی کے نظام کو مستحکم بنانے سے متعلق شراکت داروں کی مشاورت پر مبنی تمام تر کارروائی کی تفصیلات بھی جاری کیں۔ ساتھ ہی ساتھ ایئرکنڈیشیننگ (آر اے سی) کے شعبے اور سماجی تحفظ ، مالی اور پیشہ ورانہ سلامتی تک رسائی یعنی مصروف خدمت ٹیکنیشینوں کے مفادات کے تحفظ کی تفصیلات بھی جاری کیں۔
وزارت نے فوم تیار کرنے والی صنعتوں کے شعبے میں اہلیت بڑھانے کے نظام کے اداروں اور بہت چھوٹی اور چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے سلسلے میں سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پلاسٹک انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی) کے ساتھ ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط بھی کیے ہیں جس کا مقصد ایچ سی ایف سی -141 بی کا مکمل خاتمہ ہے۔
عالمی یوم اوزون کے موقع پر ‘مونٹریال معاہدہ- بھارت کے کامیابی کی داستان’ نام کا ایک کتابچہ او رایک پوسٹر اور ایوارڈ حاصل کرنے والے طلباء پر مشتمل ایک اسٹیکر بھی جاری کیے گئے۔ آر اے سی سروس ٹیکنیشینوں کی ہنرمندی میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے نیز آر اے سی سروس ٹریڈ کو رسمی شکل دینے کی غرض سے آر اے سی سروس سیکٹر سے متعلق چار اشاعتیں بھی جاری کی گئیں۔ انہیں ماحولیات وجنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے تحت اوزون سیل نے جی آئی زیڈ اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی شعبے نے ملکر تیار کیا ہے۔ ایسے مادے جو بڑی تیزی سے آگ پکڑتے ہیں ان کے لئے اچھے سروسنگ سے متعلق عمدہ طریقہ ہائے کار اور اثرانگیز اور ہمہ گیر کولنگ کے موضوع پر ایک کتابچہ بھی اس موقع پر جاری کیا گیا۔ یہ کتابچہ ‘دی کوئک گائیڈ ’کے نام سے جانا جائیگا۔ جناب بابل سپریو نے اُن طلباء کو اس موقع پر انعامات سے بھی نوازا جنہوں نے عالمی یوم اوزون کے موقع پر منعقدہ پینٹنگ ، پوسٹر میکنگ اور سلوگن رائٹنگ یعنی نعرے وضع کرنے کے مقابلوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔
( م ن۔ ۔ع ن (
U. No 4193
(Release ID: 1585262)
Visitor Counter : 203