کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ای سی جی سی کے توسط سے وزارت تجارت نے ورکنگ کیپٹل قرضوں کے لئے بینکوں کے سلسلے میں بیمہ احاطہ کے حدود میں 90 فیصد تک اضافہ


غیر ملکی زر مبادلہ اور روپے پر مبنی برآمدات قرض کو یقینی بنانے کے لئے توسیع شدہ احاطہ
برآمداتی قرض فراہمی کے مقدار میں ضافے کے لئے مخصوص پیکیج

Posted On: 16 SEP 2019 3:44PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،16؍ستمبر2019:تجارت   وصنعت و ریلوے کے وزیر جناب  پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران برآمداتی قرض بیمہ اسکیم(ای سی آئی ایس) کی تفصیلات بتائیں۔تجارت و صنعت کے وزیر مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اسکیم کا اعلان وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کی جانب سے 14 ستمبر 2019ء کو نئی دہلی میں برآمدات کو فروغ دینے کے اقدامات کے ایک حصے کےطور پر کیاتھا۔

عالمی اقتصادی مندی اور بڑھتے ہوئے غیر منفعت بخش اثاثوں کی وجہ سے بینک تنگ حالی کا شکار ہیں، لہٰذا بینکوں کو اضافی امداد درکار ہے۔وزات خزانہ نے بینکوں کو باہم ضم کرنے کے لئے اقداما ت کئے ہیں اور بینکوں کو اضافی پونجی بھی فراہم کی ہے ۔بینکوں کو آسانی فراہم کرنے کے لئے تجارت و صنعت کی وزارت نے بینکوں کے لئے ورکنگ کیپٹل قرضوں کے سلسلے میں بیمہ احاطہ بڑھا کر 90 فیصد تک کردیا ہے اور ایم ایس ایم ای کے شعبے میں بھی راحتی اقدامات کئے ہیں۔

توسیع شدہ احاطہ اس امر کو یقینی بنائے گا کہ غیر ملکی اور روپیہ برآمداتی قرض سے حاصل ہونے والی سود کی شرحیں بالترتیب برآمدکاروں کے لئے 4 سے 8 فیصد کے نیچے رہیں۔

مذکورہ مہمیزی پیکیج بینکوں کو ایکسپورٹ کریڈٹ قرض فراہم کرنے، خصوصاً اوسط اور چھوٹے درجے کی صنعتی اکائیوں کے شعبے کو تقویت فراہم کرنے میں مدد گار ہوگا اور پونجی اور رسک دونوں لحاظ سے اس کا بہتر استعمال ہوسکے گا۔

ایکسپورٹ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن آف انڈیا(ای سی جی سی) کی جانب سے جاری کئے گئے موجودہ کور موجودہ کسٹمر بینکوں کے لئے دستیاب رہیں گے اور مماثل کور تمام دیگر بینکوں کے لئے بھی فراہم کرائے جائیں گے۔ ای سی جی سی کے تحت آنے والے تمام معیاراتی کھاتوں کو تا حال یعنی تبدیلی کی تاریخ تک اسی سہولت سے ہمکنار کیا جائے گا، یعنی انہیں ای سی آئی ایس کے تحت سہولتیں حاصل ہوں گی۔

کور کے دائرے کو اس طرح وسعت دی گئی ہے کہ یہ نہ صرف اہم بقایا جات  پر احاطہ کرے ، بلکہ غیر ادا شدہ سود (جس کی حدود غیر منفعت بخش اثاثوں کی تاریخ  کےمعاملے میں دو سہ ماہی یا اس سے قبل جو بھی پہلے وقوع پذیر ہو)کے لئے بھی معاون ثابت ہو۔

کور کی فیصد میں موجودہ اوسط 60 فیصد کی بجائے اسے بڑھا کر اضافہ سے ہمکنار کرتے ہوئے اسے90 فیصد کردیا گیا ہے، جو اصل اور سود دونوں پر نافذ ہوگا۔

ای سی آئی ایس کے لئے ایک واحد کور جاری کیا جائے گا، جو مال کے بحری جہاز پر لدان کئے جانے اور لدان کے بعد کے ایڈانس پر احاطہ کرے گا ، جبکہ پہلے ای سی جی سی اسی سلسلے میں دو مختلف نوعیت کے دستاویزات جاری کرتا تھا۔

اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ دعووں کے نمٹانے کے ضابطے کو سہل بنایا جائے اور بیمہ شدہ بینک کے ذریعے جاری کی گئی ایڈوانس رقومات کے لئے مکمل ثبوت پیش کئے جانے کے بعد 30 دنوں کے اندر 50 فیصد کی عارضی ادائیگی کردی جائے۔

ای سی آئی ایس کی جانب سے یہ مدد 5 برسوں تک فراہم کی جائے گی اور اختتام پذیر ہونے پر معیاراتی ای سی جی سی کور دیگر بینکوں کے لئے بھی دستیاب ہوں گے۔

ایسے کھاتوں کے لئے جن کی حدود 80کروڑ روپے کے اندر ہیں، ان کے سلسلے میں پریمیم شرحیں 0.60سالانہ ہوں گی۔ 80 کروڑ روپے سے زائد کے لئے  یہ شرحیں 0.72 سالانہ ہوں گی۔

بینک ای سی جی سی کو اصل اور سود پر ماہانہ بینادوں پر پریمیم ادا کریں گے، کیونکہ کور دونوں طرح کے بقایاجات پر فراہم کرایا جاتا ہے۔

اسکیم کے تحت بینکوں کی دستاویزات اور ریکار ڈ کا معائنہ ای سی جی سی افسران کے ذریعے لازمی طورپر کیا جائے گا اور یہ معائنہ دس کروڑ روپے سے  زائد کے خسارے کی صورت میں کیاجائے گا۔ موجودہ وقت میں یہ خسارہ حدود ایک کروڑ روپے تک محدود تھیں۔

دیگر ضابطہ جاتی پہلو مثلاً حدود کے سلسلے میں منظوریاں حاصل کرنا ، پریمیم کے سلسلے میں ماہانہ  ڈکلیئریشن جاری کرنا ،پری شپمنٹ  ؍پوسٹ شپمنٹ  کے تحت آخری تاریخ ، خطاکاری کی رپورٹ، دعوؤں کا داخل کیا جانا، قرض لینے والوں کو مخصوص منظوریوں کی فہرست میں شامل کرنا،بھرپائی یا وصولی  کی شیئرنگ ، خریداری کی مخصوص منظوری فہرست(بی ایس اے ایل) کی جانچ پڑتال اور محدود کور زمرے کی چھان پھٹک وغیرہ موجودہ قواعد و ضوابط کے تحت جاری رہے گی اور ای سی جی سی اپنی شرائط کے مطابق ان کی نگرانی کرے گی۔

بینک آر بی آئی نیز اپنے داخلے رہنما خطور پر عمل کرتے رہیں گے، جن کا تعلق برآمداتی مالیات سے ہوگا اور قرض خواہوں کے سلسلے میں اپنے تمام فرائض حسب دستور انجام دیں گے۔ مذکورہ احاطہ درکار پونجی راحت فراہم کرائے گا۔ تجاویز سے متعلق رسمی کارروائیاں کم ہوں گی، دعوے فوری طورپر نمٹائے جائیں گے اور برآمداتی شعبے کو بروقت اور فوری طورپر وافر پونجی دستیاب ہوسکے گی۔

ای سی جی سی کلی طورپر حکومت ہند کی ملکیت والی کمپنی ہے، جس کا قیام 1957ءمیں اس مقصد سے عمل میں آیاتھا  کہ کریڈٹ انشورنس خدمات فراہم کرکے برآمدات کو فروغ دیا جائے۔ ای سی جی سی بینکوں کو مال کو جہاز پر لادنے اور اتارنے کے سلسلے میں ہونے والے خسارے سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے برآمداتی قرض بیمہ فراہم کرتی ہے۔ اس سلسلے میں کمپنی برآمدکاروں کی دیوالیہ ہوجانے کے صورت حال ، برآمد کار قرض لینے والے کی مالی حیثیت وغیرہ پر بھی نظر رکھتی ہے۔

 

********

 

 

 

م ن ۔ن ع

U: 4184



(Release ID: 1585243) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi , Marathi