قبائیلی امور کی وزارت

قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل نے لداخ کو آئین ہند کے چھٹے شیدول کے تحت شامل کرنے کے ضمن میں


وزیر داخلہ اور قبائلی امور کے مرکزی وزیر سے سفارشات پیش کیں

Posted On: 11 SEP 2019 5:29PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی، 11 ستمبر / قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل کی 119 ویں میٹنگ 11 ستمبر، 2019 کو ڈاکٹر نند کمار سائی کی سربراہی میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ کا موضوع آئین ہند کے پانچویں / چھٹے شیدول کے تحت مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کو درج فہرست قبایل کی فہرست میں شامل کرنا تھا۔

            مکمل کمیشن نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کا خیر مقدم کیا جس کی بدولت کرگل اور لیہہ اضلاع پر مشتمل  مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ بنا۔ کمیشن کا خیال ہے کہ اس سے لداخ خطے کے قبائلی لوگوں کی خواہشات کی تکمیل ہو سکے گی۔

            27 اگست، 2019 کو کمیشن کی 118 ویں میٹنگ میں اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اس  کے بعد 04 ستمبر، 2019 کو منعقد ہوئی میٹنگ میں وزارت داخلہ، قبائلی امور اور قانون و انصاف کی وزارتوں کے ساتھ اس موضوع پر صلاح و مشورہ کیا گیا تھا۔

            کمیشن نے اس حقائق پر غور کیا کہ مرکز کے زیر انتظام نو تشکیل شدہ علاقہ لداخ بنیادی طور پر ملک میں قبائل پر مشتمل خطہ ہے۔ لداخ علاقے میں درج فہرست قبائل آبادی کی نمائندگی لیہہ میں 66.8 فیصد، نیوبرا میں 73.35 فیصد، خالصتی میں 97.05 فیصد، کرگل میں 83.49 فیصد، سنکو میں 89.96 فیصد اور اور زنسکار علاقوں میں 99.16 فیصد ہے۔ تاہم، سرکاری اعداد و شمار میں سنی مسلمانوں سمیت دیگر برادریوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے، جو کہ درج فہرست قبائل کی حیثیت حاصل کرنے کے دعوے دار ہیں۔ اس کو مد نظر رکھتے ہوئے لداخ کے خطے میں قبائلی آبادی کا تناسب زاید از 97 فیصد ہے۔ خطے میں آباد قبائل میں بالٹی،بیڈا، بوٹ بوٹو، بروکپا، دروکپا، درد، شن چنگپا، گررا، مون اور پوریگپا شامل ہیں۔

            قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل کے سربراہ نے مرکزی وزیر داخلہ کے علاوہ قبائلی امور کے مرکزی وزیر کو آئین ہند کے چھٹے شیڈول کے تحت لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے لئے  ضمن میں اپنی سفارشات ارسال کی ہیں

۔۔۔۔۔۔

U.4119

 

 

 

 


(Release ID: 1584824) Visitor Counter : 240


Read this release in: English , Hindi