وزارت خزانہ

کیپٹل اخراجات کو فروغ دینے اور وینڈرس کو جلد ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے سی پی ایس ای کے سربراہان کے ساتھ وزارت خزانہ کی میٹنگ


یہ وزارت، وزارتوں اور سی پی  ایس ای کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق بڑے پروجیکٹوں کے کام کاج کی مسلسل نگرانی کرے گی

Posted On: 06 SEP 2019 5:17PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،6/ستمبر۔ مانگ کو فروغ دینے کے مقصد سے بازار میں ادائیگی کی صلاحیت پیدا کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے کیپٹل اخراجات میں زبردست اضافے کے مقصد سے وزارت خزانہ نے آج مرکزی سرکاری شعبے کی مہا رتن اور نورتن صنعتوں (سی پی ایس ایز) کے سربراہان اور بنیادی ڈھانچے سے متعلق وزارتوں کے مالیاتی مشیروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ کی مشترکہ صدارت اقتصادی امور کے محکمہ کے سکریٹری جناب اٹانو چکرابرتی اور محکمہ اخراجات کے سکریٹری جناب جی سی مرمو نے کی۔

میٹنگ کے دوران درج ذیل شعبوں کا جائزہ لیا گیا:

  1. مختلف سی پی ایس ایز اور وزارتوں کے کیپٹل اخراجات۔ انھیں اخراجات کے منصوبے پر سختی سے عمل کرنے اور سرمایہ کاری سے متعلق سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لئے کہا گیا۔
  2. مبینہ مدت کے اندر ادائیگی کرنے کے لئے حصولیابی اور دیگر ٹھیکہ جات کے لئے بلاتاخیر ادائیگی جاری کئے جانے کی نگرانی۔
  3. تنازعات کی وجہ سے روکی گئی بقایا ادائیگی کا تصفیہ۔

وزارت خزانہ، وزارتوں اور سی پی ایس ای کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق بڑے پروجیکٹوں کے کام کاج کی مسلسل نگرانی رکھے گی اور اس کے بعد کام کاج کے جائزے کے لئے دیگر میٹنگیں منعقد کی جائیں گی۔ اس مقصد کے لئے وزارت ایک ڈیش بورڈ تیار کررہی ہے، تاکہ وزارتیں معینہ مدت کی بنیاد پر اعداد و شمار اپلوڈ کرسکیں۔

گزشتہ ہفتہ کے دوران سکریٹری (اخراجات) اور سکریٹری (اقتصادی امور) نے مرکزی سرکاری شعبے کی بڑی صنعتوں کے سربراہان اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت اور سرکاری صنعتوں کی وزارت کے افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی تھی۔

معیشت کو فروغ دینے کے لئے حکومت نے کثیر جہتی نظریہ اختیار کیا ہے۔ حال ہی میں سرکاری شعبے کے کچھ بینکوں کا انضمام اور ان کو 70 ہزار کروڑ روپے کا براہ راست سرمایہ فراہم کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ اس سے سرمایہ کاری کے دائرے کو فروغ ملے گا اور متاثرہ شعبوں مثلاً ہاؤسنگ کے احیا میں مدد ملے گی۔ اسٹارٹ اپس کو ’اینجل ٹیکس‘ سے مستثنیٰ کیا گیا ہے۔ اقدامات کے ایک پیکیج کے ذریعے آٹو سیکٹر کی مشکلات کو بھی حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 (م ن ۔اگ۔م ر(

 

U-4075



(Release ID: 1584393) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi