نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
دفعہ 370 کی منسوخی اندرونی انتظامیہ معاملہ ہے: نائب صدر جمہوریہ
بھارت اپنے اندرونی معاملات میں کسی باہری مداخلت کی اجازت نہیں دے گا
نائب صدر جمہوریہ نے لاتویا کے صدر اور وزیر اعظم سے بہت سے موضوعات پر بات چیت کی
نائب صدرجمہوریہ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں توسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مستقل نمائندگی کے بھارت کے دعوے کی حمایت کرنے پر لاتویا کا شکریہ ادا کیا
جناب ایم وینکیا نائیڈو نے پہلے بھارت -لاتویا کاروباری فورم سے خطاب کیا
انہوں نے آزادی کی یادگار پر لاتویا کی آزادی کے مجاہدین کو خراج عقیدت پیش کیا
نائب صدرجمہوریہ نے لاتویا کے نیشنل ہسٹری میوزیم کا دورہ کیا۔
Posted On:
20 AUG 2019 10:04PM by PIB Delhi
نئیدہلی 21 اگست ۔نائب صدر جمہوریہ نے آج یہ بات واضح کردی کہ بھارت سرکار نے جموںوکشمیر کے درجے کے بارے میں جو حالیہ اقدامات کئے ہیں وہ اس کا خالص اندرونی انتظامیہ معاملہ ہے ۔ انہو ں نے کہا :’’ بھارت اپنے اندرونی معاملات میں کسی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں دے گا۔‘‘
منگل کے دن یعنی 20 اگست 2019 کو تین بالٹک ملکوں کے اپنے دورے کے چوتھے دن نائب صدر جمہوریہ نے جمہوریہ لاتویا کے صدراوروزیر اعظم جناب ایگلس لیوتس اور جناب کرس جانس کارنس سے بالترتیب لاتویا کی راجدھانی ریگا میں بہت سے موضوعات پرتبادلہ خیال کیا۔
لاتویا کے صدر کے ساتھ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے ہی اپنے پڑوسیوں سمیت تمام ملکوں کے ساتھ پُر امن بقائے باہم میں یقین رکھتا ہے ۔ انہوں نے دہشت گردی کی لعنت پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام ملکوں کو عالمی امن اورترقی کو یقینی بنانے کے لئے ایک ساتھ مل جانا چاہئے ۔
جناب نائیڈو نے بتایا کہ دونوں معزز شخصیتوں نے بین الاقوامی اسٹیج پر قریبی تعاون سے اتفاق کیا ہے اور وہ دہشت گردی نیز پرائیویسی کے خلاف عالمی لڑائی میں ایک ساتھ کھڑے ہیں ۔
انہوں نے بین الاقوامی شمسی اتحاد کے ذریعہ آب وہوا کی تبدیلی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی خاطر لاتویا سے حمایت طلب کی ۔
وزیراعظم سے اپنی بات کے دوران جناب نائیڈو نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل ( یو این ایس سی ) کی مستقل رکنیت کے بھارت کے دعوے کی برسرعامل حمایت کرنے پر لاتویا کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو عالمی برادری کی خواہشات کی عکاسی کرنی چاہئے اور کہا کہ بھارت عالمی آبادی کے چھٹے حصے کی نمائندگی کرتا ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت اور لاتویا کے درمیان باہمی تجارت کے اضافے کے زبردست امکانات موجود ہیں جو اس وقت امکانی سطح سے کم ہیں ۔انہوں نے لاتویا کی کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ دواسازی ، صحت کی دیکھ بھال ، ٹیلی مواصلات ، اطلاعاتی ٹکنالوجی اور سافٹ وئیر کی ترقی ، بھاری انجنئرنگ اور بایو ٹکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے سلسلے میں امکانات تلاش کریں ۔
نائب صدر جمہوریہ نے لاتویا کی پارلیمنٹ کی قائمقام اسپیکر محترمہ انسے لبینا - اگنیری سے ملاقات کی اور لاتویا کی پارلیمنٹ (سیما) کے مکمل سیشن ہال کا دورہ کیا ۔
قائمقام اسپیکر سے اپنی بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی وفدوں کے تبادلہ میں اضافے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا اور ایک مشترکہ پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے قیام کی تجویز پر بھی بات چیت کی ۔اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ پوری دنیا ایک عالمی گاؤں میں تبدیل ہوچکی ہے ۔ نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ پارلیمانی نظام کی صلاحیت میں اضافے کے لئے بہترین عالمی طریقوںکو اختیار کرنے کی غرض سے اور زیادہ اطلاعات کا تبادلہ ہونا چاہئے۔
بعد میں نائب صدر جمہوریہ نے اب تک کے پہلے بھارت –لاتویا کاروباری فورم سے خطاب کیا اور باہمی تجارت نیز اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی اپیل کی ۔ایشوچیم ، بھارتی صنعت کی کنفیڈریشن (سی آئی آئی ) اور لاتوین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایل سی سی آئی ) کے درمیان مفاہمت ناموں پر دستخط بھی کئے گئے ،جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمییان اقتصادی شراکتداری کو مزید بہتر بنانا ہے ۔
اس سے پہلے دن کے وقت جناب نائیڈو نے ریگا میں آزادی کی یادگار پر ایک پھول مالا چڑھاکر لاتویا کی آزادی کی جدوجہد کرنے والے مجاہدین کو خراج عقدیت پیش کیا۔
انہوں نے آج لاتویا کے نیشنل ہٹسٹری میوزیم کا دورہ بھی کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس میوزیم سے لاتویا کے عوام کی آزادی کی جدوجہد کی حیرت انگیز طور پر عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میوزیم کادورہ ایک فیضان بخش تجربہ ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے لاتویا کی نیشنل لائبریری میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے نصف مجسمے کی نقاب کشائی بھی کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی مہاتما گاندھی کا نصف مجسمہ ریگا میں اس نیشنل لائبریری کا دورہ کرنے والوں کے لئے فیضان کا باعث ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عدم تشدد اور پُر امن بقائے باہم کا گاندھی جی کا پیغام عالمی اوردائمی ہے اور آج کی تنازعات سے پُر دنیا کے لئے اس کی بہت زیادہ افادیت ہے ۔
انہوں نے قومی لائبریری کو ’ بھارت ایک پریچہ‘ نامی 15 کتابوں کا ایک سیٹ پیش کیا ، جو بھارت کے قومی ورثے اور روایات کی عکاسی کرتی ہیں۔
اس سے پہلے نائب صدر جمہوریہ اور لاتویا کے صدر نے 21-2019 کے لئے ثقافتی تبادلے کے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کی تقریب میں بھی شرکت کی ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
U-3795
(Release ID: 1582488)
Visitor Counter : 117