ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
عالمی ہنرمندی کے بین الاقوامی مقابلے میں بھارت کی شرکت کو اولمپکس کے درجے پر دیکھا جانا چاہئے: ہنر مندی کے فروغ اور چھوٹی صنعتوں کے وزیر ڈاکٹر مہندرناتھ پانڈے
Posted On:
18 AUG 2019 5:03PM by PIB Delhi
نئیدہلی 19 اگست ۔ورلڈ اسکلز کزان 2019 میں ملک کی نمائندگی کرنے والی 48 رکنی بھارتی ٹیم کےلئے راجدھانی میں آج ایک شاندار الوداعی روانگی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔تقریب کا انعقاد ہنر مندی کے فروغ کے قومی کارپوریشن ( این ایس ڈی سی ) نے ہنر مندی کے فروغ اور چھوٹی صنعتوں کی وزارت (ایم ایس ڈی ای ) کے تحت کیا گیا تھا،جس کا مقصد اس میں حصہ لینے والوں میں یہ جذبہ پیدا کرنا تھا کہ وہ دنیا میں بہترین کے مقابلے اپنے ہنر پیش کریں ۔ بھارت کی ٹیم دنیا کی چھٹی سب سے بڑی ٹیم ہے ، جو اس مقابلے میں حصہ لے گی۔
60 ملکوں کے تقریباََ 1500 افراد روس کے شہر کزان میں ان 56 بڑے مقابلوں میں حصہ لیں گے ۔ ان مقابلوں کا انعقاد 22 سے 27 اگست کے درمیان ہوگا ۔ 48 رکنی بھارتی ٹیم 44ہنر مندیوں میںشرکت کرے گی ، جن میں موبائل روبوٹکس ، پروٹو ٹائپ ماڈلنگ ، ہئیر ڈریسنگ ، بیکنگ ،کنفیکشنری اور پیٹسری ، ویلڈنگ ،اینٹیں چننے ، کار پینٹنگ ، فلورسٹری وغیرہ شامل ہیں ۔44 ماہرین اور 14 ترجمہ نگار بھی کزان میں اس ٹیم کے ہمراہ ہوں گے ۔2017 میں 28 ٹیموں نے ابوذبی میں ورلڈ اسکلز انٹرنیشنل میں حصہ لیا تھا،جس میں اس نے ایک چاندی کا تمغہ ،ایک کانسے کا تمغہ اور 9 تمغے بھارت کے لئے حاصل کئے تھے۔
ہنرمندی کے فروغ اور چھوٹی صنعتوں کے وزیر ڈاکٹر مہندرناتھ پانڈے نے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری نیک خواہشات آپ 48 لوگوں کے ساتھ ہیں، جنہوں نے قومی سطح پر خود کو منوایا ۔ اب آپ سبھی لوگ روس میں ہنر مندی کے دنیا کے سب سے بڑے مقابلے میں بھارت کی نمائندگی کریں گے ۔میرا مشورہ آپ کو یہ ہے کہ آپ اصل جذبے کے تحت حصہ لیں اور عالمی پلیٹ فارم پر بھارت کے لئے فخر کا سبب بنیں اور ساتھ ہی ساتھ آپ کے ساتھ جو دیگر بین الاقوامی افراد مقابلے میں حصہ لے رہے ہیں ،ان سے سیکھیں ۔ آپ لوگ بھارت کے برانڈ ایمبسیڈر ہیں اور آپ کی فتحیابی ہر اس بھارتی نوجوان کے لئے جذبے کا وسیلہ بنے گی، جو اپنی زندگی میں کچھ کرنا چاہتا ہے ۔ اتنے بڑے پیمانے پر مقابلے میں حصہ لینا ہنر مندی کے فروغ کے بڑے کاز میں بھی تعاون دیتا ہے ، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ایک ہنر مندبھارت کے مستقبل کے خاکے کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ایسی 6 نوجوان لڑکیاں بھی ہیں جو کزان میں ملک کا جھنڈ ا لے کرچلیں گی۔ مجھے آپ سے امید ہے کہ آپ اور بہت سے لوگوں کو جذبہ دلائیں گے اور آنے والے برسوں میں خواتین کی شرکت میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔ مجھے یہ بھی امید ہے کہ ورلڈ اسکلز میں بھارتی ٹیم کی شرکت سے ملک میں ان مقابلوں کو اتنی مقبولیت حاصل ہوگی جتنی اولمپکس اور ایشیائی کھیلوں کو ۔‘‘
پنجاب کی چتکارا یونیورسٹی کے آخری سال کے سول انجنئرنگ کے طالبعلم ہمانشو ووہرا پلمنگ اور ہیٹنگ ٹریڈ میں بھارت کی نمائندگی کررہے ہیں ۔ ہمانشو کا پلمنگ میں جذبہ اور دلچسپی کئی طرح کے مقابلوں میں حصہ لینے کا سبب بنی ، جس میں آسٹریلیا میں عالمی ہنرمندی کا مقابلہ شامل ہے ۔
تقریباََ 75 ہزار شرکا دو سرے درجے کے شہر اورتیسرے درجے کے شہر سےتعلق رکھتے ہیں۔ ان میں سے 25 فیصدکا تعلق دیہی علاقوں سے ہے ۔ بیشتر طلبا کا پس منظر غریبانہ ان کے والدین ،کسانوں ، قلیوں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں اور سکیورٹی گارڈوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ جہاں تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا تعلق ہے ، ان میں مہاراشٹر سرفہرست ہے ،جس کے سات امیدواروں نے مقابلے میں حصہ لیا۔اس کے بعد کرناٹک کا نمبر ہے ،جس کے پانچ امیدوار وں نے اور اس کے بعد اترپردیش کے چار امیدواروں نے حصہ لیا ۔ 50 ہزارسے زیادہ نوجوانوں نے انڈیا اسکلز کمپٹیشنس میں اپنا اندراج کرایا تھا، جو پچھلے سال کئی مرحولوں میں منعقد ہوئے ۔
مقابلوں میں حصہ لینے والوں نے الوداعی تقریب میں اپنے تجربات کا ذکر کیا ۔ اس میں حصہ لینے والے والدین نے بڑے فخر کا اظہار کیا اور جب وزیر موصوف نے 48 امیدواروںکو مبارکباددی تو ان والدین نے زور زور سے تالیاں بجاکر امیدواروں کی حوصلہ افزائی کی ۔
پچھلے سال ضلع ریاستی ، علاقائی اور قومی سطحوں پر منعقدکئے جانے والے بہت سے مقابلوںمیں 48 امیدوار وںکو شورٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ ان امیدواروںکو دیوار اور فرش کی ٹائلنگ ، اینٹیں جمانے ،خانے بنانے ، کار کی پینٹنگ ،سی این سی ٹرننگ ، بال بنانے ،ویلڈنگ، ریسٹوران کی سروس ، بیوٹی تھریپی جیسی بہت ساری ہنر مندی کے سلسلے میں جامع تربیت فراہم کی گئی ۔
100سے زیادہ کمپنیوں کی صنعتی مدد کے ذریعہ امیدواروں نے بین الاقوامی تربیت حاصل کی ہے ۔ 100سے زیادہ کمپنیوں کے معروف ماہرین ہیں۔ ان لوگوں نے مل کر امیدواروںکو اس عالمی تقریب کے لئے تیار کیا تھا۔ سرکردہ تنظیموں مثلاََ ماروتی ،مہندرا ،ٹویوٹا ، ڈینک ، سینٹ ،گوبین اور ٹاٹا موٹرس ان 100ساجھیداروں میں شامل ہیں جنہوں نے بنیادی ڈھانچے ،سازوسامان ، ماہرتربیت کاروں ،سہولتوں ،تربیت اور اسی طرح کے دیگر وسائل سے اس تقریب کے لئے اپنی حمایت دی ۔
تکنیکی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ دینے کے مقصدسے ایم ایس ڈی ای کے تحت این ایس ڈی سی پیشہ ورانہ کاموں میں کیریئر کے لئے راہ ہموار کرنے کی خاطر کام کررہی ہے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔اس ۔رم
U-3763
(Release ID: 1582313)
Visitor Counter : 97