پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

جناب دھرمیندر پردھان نے استعمال شدہ کھانا پکانے کے تیل سے تیار کیے جانے والے بایو ڈیزل کے لیے تیل بیچنے والی کمپنیوں کے ذریعے اظہار آمادگی کا اجرا کیا


وزیر موصوف نے کہا کہ ایتھنول ،ٹو- جی ایتھنول، سی بی جی اور بایو ڈیزل سے درآمدات پر انحصار میں

کمی لانے میں مدد ملے گی

Posted On: 10 AUG 2019 2:10PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،10  اگست / پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج استعمال شدہ کھانا پکانے کے تیل (یو سی او) سے تیار کیے گئے بایو ڈیزل کے حصول کے لیے قومی تیل بیچنے والی کمپنیوں کو (آئی او ایل، ایچ پی سی ایل اور بی پی سی ایل) کے ذریعے اظہار آمادگی (ای او آئی) کا اجرا کیا ہے۔ آج عالمی بایو فیول کے دن کے موقعے پر جناب پردھان نے مہمان خصوصی صحت اور خاندانی بہبود، سائنس اور ٹکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کے ساتھ آر یو سی او یعنی استعمال شدہ کھانا پکانے کے تیل کا از سر نو استعمال کے بارے میں ایک اسٹیکر اور یو سی او حاصل کرنے کے لیے ایک موبائل ایپ کا آغاز کیا۔ اس سال عالمی یوم بایو فیول کا موضوع ہے ‘‘استعمال شدہ کھانا پکانے کے لیے (یو سی او) سے بایو ڈیزل کا پروڈکشن ’’ ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/aaaaaaKK2W.jpg

یو سی او سے بایو ڈیزل تیار کرنے کے بارے میں ای او آئی میں کہا گیا ہے کہ بایو ڈیزل پلانٹ  قائم کرنے والے صنعت  کاروں کو منفعت بخش قیمت ملے گی اور اُن کے ذریعے تیار مال کی تیل کمپنیوں کے ذریعے پوری ذمہ داری کی بھی یقین دہاکرائی گئی ہے۔ یہ کام 100 شہروں میں شروع کیا جائے گا۔

ای او آئی میں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پہلے سال میں بایو ڈیزل کے لیے 51 روپئے فی لیٹر کی شرح سے ادائیگی کی جائے گی۔ دوسرے سال میں 52.7 روپے کی شرح سے اور تیسرے سال میں 54.5 روپئے کی شرح سے ادائیگی کی جائے گی۔ پہلے سال کے لیے تیل کمپنیاں دھلائی کے اخراجات اور جی ایس ٹی بھی ادا کریں گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/bbbbb8AL0.jpg

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ عزت مآب وزیراعظم نے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کو یہ نشانہ دیا ہے کہ وہ 2022 تک تیل مصنوعات کے لیے درآمدات پر انحصار کو کم کریں، اور یہ کام پروڈکشن میں اضافہ کر کے توانائی کی اہلیت کو بہتر بنا کر تحفظ کو فروغ دے کر اور متبادل ایندھن کی حوصلہ افزائی کر کے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بڑے پیمانے پر توانائی کےمتبادل وسائل کو فروغ دے رہی ہے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت اس سلسلے میں ایتھنول ، ٹو –جی ایتھنول ،  کمپریسڈ بایو گیس اور بایو ڈیزل  کو فروغ دیتے ہوئے چار رخی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔ جناب پردھان نے کہا کہ پیٹرول میں ایتھنول کی بلیندنگ ایک فیصد سے بڑھا کر تقریباً آٹھ فیصد کر دی گئی ہے اور جلد ہی اسے دس فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اضافی اناج، جو کہ کبھی کبھی خراب ہو جاتا ہے اور اس کے ذخیرے پر بھی خرچ کرنا پڑتا ہے، سے ایتھنول تیار کرنے کی اجازت دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ کمپریسڈ بایو گیس کے موضوع پر وزیر موصوف نے کہا کہ 400 سے زائد اضلاع میں سی جی ڈی نیٹ ورک قائم کیا جا رہا ہے۔ جس سے بڑی حد تک اس کمی پورا کیا جا سکے گا اور پہلے ہی سی بی جی پلانٹ قائم کرنے کے لیے صنعت کاروں کے ذریعے 300 خطوط  آمادگی پر دستخط کیے جا چکے ہیں۔ توانائی کے متبادل ذرائع سے متعلق بایو ڈیزل کو ایک بہت آسان طریقہ قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس مقصد کے لیے وافر مقدار میں کچا مال دستیاب ہے۔ یہ فضلے سے دولت تیار کرنے کے سلسلے میں ایک اچھا خیال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال بجٹ میں ان داتا سے اُرجا داتا میں تبدیلی کا ذکر کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/ccccc6TBH.jpg

پردھان منتری اجولا اسکیم کا ذکر تے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ یہ اسکیم اس سال اکتوبر تک اپنی معینہ مدت ختم ہونے سے کافی پہلے آٹھ کروڑ استفادہ کنندگان کا نشانہ حاصل کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے ماحولیاتی ، اقتصادی ، سماجی اور صحت سے متعلق فائدے ہیں۔ اسی طرح استعمال شدہ تیل یکجا کرنے اور اُس کو بایو ڈیزل میں تبدیل کرنے سے بھی ملک کو خودکفیلی میں مدد ملنے کے ساتھ ساتھ ماحولیات ، اقتصادیات اور صحت کا فائدہ بھی ہوگا۔ انہوں نے تیل فروخت کرنے والی کمپنیوں سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں صنعتکاروں کی مدد کریں کیونکہ بایو ڈیزل کی پیداوار سے سوچھ بھارت مشن کو بھی فروغ ملے گا۔ وزیر موصوف نے عوام کی صحت سے متعلق پروجیکٹوں کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کا ساتھ دینے کے لیے وزارت صحت کی ستائش کی۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے جناب ہرش وردھن نے فضلے کو کارآمد مصنوعات میں تبدیل کرنے سے متعلق ملک کے اندر تیار کی گئی ٹکنالوجیوں کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم یو وائی سے لاکھوں لوگوں کو اپنی صحت بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔ وزیر صحت نے کھانا بنانے کے تیل کا کاآمد اور محفوظ طریقے سے نمٹان کرنے کے لیے ترغیبات کی پیش کش کے علاوہ کھانا بنانے کے تیل کو بار بار استعمال کرنے کے نقصانات کے بارے میں لوگوں کو تعلیم دینے اور ان میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ایک سماجی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے صحیح کھاؤ انڈیا مہم شروع کی ہے اور اس کو کم کھاؤ تک توسیع دینے کی ضرورت ہے۔

آج شروع کیے گئے آر یو سی او  اسٹیکر کا مطلب یہ ہے کہ آر یو سی او ایکو سسٹم کے مطابق ہے اور کھانے کے تیل کو دوبارہ استعمال مت کرو۔ آر یو سی او ایپ تمام ٹرانجیکشنس کا پتا لگانے میں متعلقین کی مدد کرے گا۔

**************

( م ن ۔اگ ۔ م ت ح (

U.No: 3680

 


(Release ID: 1581760) Visitor Counter : 205


Read this release in: English , Hindi