صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ہرایک بچے کو اب روٹاوائرس کا ٹیکہ لگے گاکیونکہ حکومت اسے پورے ملک میں توسیع دے


رہی ہے :ڈاکٹرہرش وردھن
‘‘حکومت 2022تک ہیضہ کی وجہ سے بچوں میں بیماری اورشرح اموات کو ختم کرنے کے لئے پابند عہدہے’’

Posted On: 09 AUG 2019 3:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،9 ؍اگست  : ‘‘وزارت صحت نے نومنتخب حکومت کے 100دنوں کے ایجنڈےکے تحت ایک پرعزم منصوبہ تیارکیاہے ۔ جس میں ستمبر2019تک تمام 36ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ہرایک بچے کو روٹاوائرکاٹیکہ لگانے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔ ’’ یہ بات صحت اورکنبہ بہبود کے وزیرڈاکٹرہرش وردھن نے پورے ملک میں روٹا وائرس ویکسین کے پھیلاؤ کے موضوع پربولتے ہوئے کہی ہے ۔ وزیرموصوف نے مزید کہاکہ ہمارے ہردلعزیز  وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں حکومت نے 2022تک ہیضہ کی وجہ سے  پیداہونے والی بیماری اورشرح اموات کو ختم کرنے کا عہد کررکھاہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان کے بچوں کی  معمول  کی ٹیکہ کاری کومستحکم کرنانہایت ضروری ہے ، اس سے ملک کا صحت مند مستقبل یقینی ہوگا۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے مزید کہاکہ ہیضہ بچوں کے مہلک امراض میں سے ایک ہے اور روٹاوائرس دوسال سے کم عمرکے بچوں میں ہیضہ کے اسباب میں سے ایک ہے ۔ انھوں نے کہا کہ روٹاوائرس کا ٹیکہ مناسب صفائی ستھرائی کے ساتھ ہاتھ دھونے کی عادت ، اوآرایس اور زنک آمیز ادویہ سے بچوں میں ہیضہ کی وجہ سے امراض اور شرح اموات کو کم کیاجائے گا۔ وزیرصحت نے مزید کہاکہ حکومت ٹیکہ کاری کے احاطے میں اضافہ کرنے کا عزم رکھتی ہے اس سے ہربچے کو حیات افزأ ٹیکہ کاری  کے فوائد  کاحصول یقینی ہوگا۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے کہاکہ ملک کاکوئی بھی بچہ مرض سے بچاو کے ٹیکے کی عدم دستیابی کی وجہ سے  نہیں  مرناچاہیئے ۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے اپنے بچوں کو صحت مند مستقبل مہیاکرانے اوربچوں کی شرح اموات کو کم کرنے نیز یوآئی پی کے تحت روٹاوائرس ویکسین کے دائرے میں توسیع کا عزم کررکھاہے ۔

ہندوستان میں ہرسال ہرہزاربچوں میں سے 37بچے اپنی پانچویں سالگرہ نہیں مناپاتے ،اس کے اسباب میں سے ایک اہم سبب  ہیضے سے ہونے والی اموات ہیں ۔ان سب کی وجہ ہیضہ ہے اور پانچ سال سے کم عمرکے بچوں میں روٹاوائرس کی وجہ سے ہیضہ کا مرض پیداہوتاہے ۔ ایک تخمینہ لگایاگیاہے کہ ہندوستان میں  روٹاوائرس کی وجہ سے 8لاکھ 72ہزار بچوں کو اسپتالوں میں داخل کیاجاتاہے ، 32لاکھ 70ہزار اسپتال جاکراپناعلاج  کراتے ہیں اورتخمیناً78000اموات ہوتی ہیں ۔ روٹاوائرس کی وجہ سے پیداہونے والا ہیضہ دوسرے ہیضوں کی طرح ہی ہوتاہے لیکن اسے روٹاورائرس کے ٹیکے سے روکاجاسکتاہے ۔ دوسرے قسم کے ہیضے صفائی ستھرائی ، باربارہاتھ دھونے ، صاف پانی اورصاف خوراک کھانے ، ماں کے دودھ اور وٹامن‘ اے ’کی خوراک دیکر روکاجاسکتاہے ۔

مرض کے بوجھ کے پیش نظرجسے ٹیکہ کاری کے ذریعہ روکاجاسکتاہے ، ماہرین کی ایک کمیٹی نیشنل ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ آن ایمونائزیشن ( این ٹی اے جی آئی ) ، ملک گیر ایمونائزیشن پروگرام ( یوآئی پی ) روٹاوائرس کی ٹیکہ کاری ( آروی وی ) کو شروع کرنے کی سفارش کی ہے ۔  یوآئی پی کے تحت روٹاوائرس ویکسین کی تین خوراک دوسرے ویکسین کے ساتھ  ڈیڑھ ماہ  ، ڈھائی ماہ اور ساڑھے تین ماہ کے بچوں کو مفت دی جاتی ہے ۔

روٹاوائرس ویکسین مرحلہ وار 2016میں شروع کی گئی تھی اس کی ابتدأ سب سے پہلے چارریاستوں میں ہوئی اوربعد میں اس کی توسیع مزید 7ریاستوں میں ہوئی ۔اس طرح 2018کے اختتام ریاستوں کی کل تعداد 11تھی ۔ اب تک اس ٹیکہ کاری کو مزید 17ریاستوں تک توسیع دی گئی ہے  ۔ روٹاوائرس ویکسین 28ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں ، جن کے نام آندھراپردیش ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، جھارکھنڈ، اڈیشہ ، آسام ، تریپورہ ، راجستھان ، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش ، اترپردیش ، منی پور، دمن اوردیو، گجرات ، بہار، سکم ، اروناچل پردیش ، چھتیس گڑھ ، مہاراشٹر، دادرونگرحویلی ، گوا، چھتیس گڑھ ، ناگالینڈ ، دہلی ، میزورم ، پنجاب ، اتراکھنڈاور انڈومان ونکوبارجزائرہیں ، میں دستیاب ہیں ۔ستمبر 2019تک تمام 36ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام علاقوں میں اس ویکسین کے دستیاب ہونے کی امید ہے ۔

 

***************

 

) م ن ۔ش س ۔ع آ(

U-3671

 



(Release ID: 1581691) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Bengali