امور داخلہ کی وزارت

حکومت نے مفرور معاشی مجرموں سے نمٹنے کے لئے سخت ہدایت جاری کی

Posted On: 24 JUL 2019 4:37PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،24جولائی2019؍داخلی امور کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے مفرور معاشی مجرموں یا اپنی مرضی سے  بینک کا قرض لینے والی خطاکاروں سے نمٹنے کے لئے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے ایک مجاز افسر جو حکومت ہند میں ڈپٹی سیکریٹری کے عہدے سے کم کا افسر نہ ہوکی درخواست پر ہندوستانی شہریوں اور غیر ملکیوں شہریوں کے معاملے میں ایمیگریشن آف بیورو کی جانب سے ایک لُک آؤٹ سرکلر(ایل او سی) کھولاجاسکتا ہے۔یہ افسر ریاستی حکومت میں جوائنٹ سیکریٹری کے رینک کا بھی ہوسکتا ہے یا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ یا سپرنٹنڈنٹ آف پولس یا قانون نافذ کرنے والی اور مختلف سیکورٹی کے نام زد افسران یا انٹرپول کا نام زد افسر یا تمام پبلک سیکٹر کے بینکوں کا چیئرمین ، منیجنگ ڈائریکٹر، چیف ایگزیکٹیو یا ہندوستان میں کسی فوجداری عدالت کی ہدایات کے مطابق افسر ہوسکتا ہے۔امیگریشن اتھارٹی معاشی مجرم یا بینک کاقرض ادا نہ کرنے والا(نادہندہ) سمیت کسی بھی شخص کو ہندوستان چھوڑنے سے روک سکتی ہے، اسے حراست میں لے سکتی ہے جس کے خلاف لُک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔بیورو آف انفارمیشن نے بینکوں کے کہنے پر اب تک 83ایل او سیز کھولے ہیں۔

ہندوستانی عدالتی دائرہ اختیار سے فرار ہونے والے معاشی مجرموں کے خلاف مؤثر کارروائی کے لئے مفرور معاشی مجرموں کا قانون 2018ء نافذ کیا گیا ہے۔اس قانون میں مفرور معاشی مجرموں کی املاک کو قرق اور ضبط کرنے کی گنجائش ہے اور انہیں کسی بھی شہری کلیم کا دفاع کرنے سے محروم کیا جاسکتا ہے۔مزید یہ کہ حکومت نے پبلک سیکٹر کے بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 50 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض سہولیات حاصل کرنے والی کمپنیوں کے پروموٹر ز؍ڈائریکٹرز اور دیگر دستخط کرنے والے مجاز افسران کے پاسپورٹ کی تصدیق شدہ نقل حاصل کریں۔

 

********

 

م ن۔ح ا۔ن ع

U: 3394


(Release ID: 1580194) Visitor Counter : 134
Read this release in: English , Marathi , Bengali