مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

مکانات کو کرائے  پردینے  سے متعلق ضابطہ بندی کرکے،مکانوں کو  کرائے پر دینے   کی سرگرمی کو   فروغ دینے کے لئے،  مثالی کرائےداری قانون  ( ایم ٹی اے )


تنازعات کو  جلد نمٹانے  کے لئے، عدالتی نظام قائم کرکے   مالک  مکان اور کرائے دار کے مفادات کو متوازن  بنانا

کرائے داری سے متعلق مثالی قانون  ( ایم ٹی اے ) 2019   کا مسودہ   عوام / متعلقہ  فریقوں  سے  رائے معلوم  کرنے کے لئے جاری کیا گیا

Posted On: 11 JUL 2019 5:53PM by PIB Delhi

نئیدہلی12 جولائی ۔ہاؤسنگ  اورشہری امور کی وزارت نے  کرائے داری کے  مثالی  قانون  2019  کا ایک مسودہ  تیار  کیا ہے ،جس  میں  مالک  مکان  اور کرائے دار   دونوں  کے مفادات اور حقوق کو  متوازن  بنایا  گیا ہے   او ر  جگہوں کو  منظم  اور  مستعد طریقے سے  کرائے  پر لینے دینے کے  لئے    جوابدہی  اور شفافیت  پر  مبنی     ایک  نظام    تشکیل دیا گیا ہے۔  اس سے  سماج کے مختلف  آمدنی  والے طبقوں کے   لئے کرائے کا مکانات  کے موقعے فراہم ہوں گے ، جن میں تارکین وطن  باقاعدہ اور غیر منظم شعبے کے کارکنوں ،  پیشہ وروں اور طلبا وغیرہ   بھی شامل ہیں  نیز اس قانون  سے  کرائے کی معیاری  جگہوں    میں رسائی میں اضافہ ہوگا ،جس سے  کرائے کے مکانات سے متعلق  مارکیٹ کو بتدریج  باقاعدہ بنایا جاسکے  گا ، جس سے   ملک بھر میں  مکانات کرائے پر لینے دینے سے متعلق قانونی لائحہ عمل کو   جدید ترین شکل دینے میں  مدد ملے گی۔  یہ امید بھی  کی جاتی ہے کہ ملک بھر میں  ہاؤسنگ کی بڑی قلت  کو دور کرنے  کے لئے مکانات کو  کرائے پر لینے دینے  کے شعبے میں  پرائیویٹ کمپنیوں  کی شراکت داری  میں  بھی اضافہ ہوگا۔ 

          ایم ٹی اے کے مسودے سے  اس شعبے میں  مکانات کو  کرائے پر لینے دینے   کی سرگرمیو ں اور سرمایہ کاری کو بھی فروغ  حاصل ہوگا نیز    اس سے چھوٹے  کا روبار کے موقعے فراہم ہوں گے اور جگہوں  پر   مل کر رہنے کا ایک  اختراعی  نظام تیار ہوگا۔ یہ  ایم ٹی اے   بڑے  پیمانے پر لاگو ہوگا  اور جوجودہ  کرائےداریوں  پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

  • ایم ٹی اے سے شکایتوں کے جلد ازالے کا ایک بڑا نظام وجود  میں  آئے گا جو  کرائے سے متعلق اتھارٹی  ، کرائے سے متعلق عدالت  اورکرائے سے متعلق  ٹرابیونل  پر مشتمل ہوگا۔
  • یہ تجویز  پیش کی گئی ہے کہ رہائشی املاک کی صورت میں  زیادہ سے زیادہ   دو مہینے کے کرائے کے برابر  سیکیورٹی  ڈپازٹ کی حد مقرر ہوگی اور  غیر رہائشی املاک کی صورت میں  کم سے کم  ایک مہینے کے کرائے  کے برابر رقم  مقرر ہوگی۔
  • مثالی قانون  میں  پورے ملک میں   اس کے لاگو ہونے  کی  سہولت دستیاب ہے ،جس  میں  شہری  اور دیہی دونوں  طرح کے  علاقوں  کو شامل کیا گیا ہے۔
  • کرائے سے متعلق  معاہدہ ہونے کے دو  مہینے کے اندر اندر  زمین  مالک اور کرائے  دار دونوں  ہی کو  معاہدے کے بارے میں رینٹ اتھارٹی کو مطلع  کرنا ہوگا اور سات دن کے اندر اندر  رینٹ اتھارٹی   دونوں  ہی فریقوں  کو ایک منفرد شناختی  نمبر جاری کردے گی۔
  • کرائے داری سے متعلق  معاہدے اور دیگر دستاویزات داخل کرنے  کے لئے ملک کی مقامی زبانوں میں   ایک ڈجیٹل پلیٹ فارم قائم  کیا جائے گا۔
  • کرائے داری سے متعلق مثالی قانون  2019    کے مسودے کی نقل   عوام  اور دیگر متعلقہ فریقوں کی رائے حاصل کرنے کے لئے  یکم  اگست  2019  سے   وزارت کی ویب سائٹ : (http://mohua.gov.in/)پر اپ لوڈ کردی گئی ہے۔
  • قانون کے مسودے کی ایک نقل نظریات اور رائے حاصل کرنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام  علاقوںکو  بھیج دی گئی ہے ۔
  • مثالی قانون کو  قطعی شکل دئے جانے کے بعد اسے  لاگو کرنے کے لئے ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیج دیا جائے گا۔

2011 کی مردم شماری ک مطابق  ملک میں تقریباَ َ ایک کروڑ دس  لاکھ  مکانات خالی پڑے تھے  اور ان مکانات کو  کرائے پر دستیاب کرانے سے   2022 تک  سب کے لئے مکانات کے خاکے کی تکمیل ہوگی۔ کرائے سے متعلق  موجودہ قوانین،  جگہوں کو  کرائے پر لینے  دینے کے شعبے کو  ترقی دینے  میں  حائل ہیں اور ان سے  قبضہ ہوجانے کے ڈر سے  خالی  پڑے ہوئے مکانات کو  کرائے پر دینے  کے سلسلے میں  مالک  مکان  کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے ۔ خالی پڑے ہوئے  مکانات کو کرائے پر دینے   کے  امکانی اقدامات میں سے ایک یہ ہے کہ جگہوں  کو  کرائے پر دینے  کے موجودہ نظام  میں شفافیت اورجوابدہی  لائی جائے نیز   مالک جائیداد اورکرائے دار دونوں  کے  ہی مفادات کو  عدالت  کے دائرہ کار میں  لایا جائے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-3066


(Release ID: 1578506) Visitor Counter : 175


Read this release in: English , Hindi