بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
ایم ایس ایم ای سیکٹر میں نسبتاً کم سرمایے سے
بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں
Posted On:
11 JUL 2019 2:55PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 جولائی 2019/ بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے مرکز ی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ16-2015 کی مدت کے دوران اعدادوشمار اور پروگرام کےنفاذ کی وزارت کے نیشنل سیمپل سروے آفس کے ذریعہ کئے گئے نیشنل سیمپل سروے (این ایس ایس) 73ویں دور کےمطابق (الف) فیکٹری ایکٹ ، 1948 فیکٹری ایکٹ کی دفعہ 2 ایم) (i) اور 2 ایم (ii) ، (ب) کمپنی ایکٹ 1956 (ج) قومی صنعتی زمرہ بندی (این آئی سی)، 2008 کے سیکشن ایف کے تحت آنے والی تعمیری سرگرمیوں کے تحت رجسٹرڈ ایم ایس ایم ایز کو چھوڑ کر مختلف اقتصادی سرگرمیوں میں لگی ہوئی غیر کارپوریٹیڈ غیر زراعتی ایم ایس ایم ایز میں ملازمین کی تعداد تخمیناً 11.10 کروڑ ہے۔
پرائم منسٹر ز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) کے تحت سال 15-2014 ، 16-2015، 17-2016 ، 18-2017 اور 19-2018 کے دوران بہت چھوٹی صنعتوں میں پیدا ہونے والے روزگار کی تعداد (افراد کی تعداد) تخمیناً بتدریج 3.58 لاکھ ، 3.23 لاکھ ،4.08 لاکھ ، 3.87 لاکھ اور 5.87 لاکھ ہے۔
ایم ایس ایم ای سیکٹر میں نسبتاً کم سرمایہ کے استعمال سے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت پرائم منسٹرز ایمپلامنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) نافذ کررہی ہے جو کہ قرض سے جڑا سبسڈی کا پروگرام ہے۔ جس کا مقصد خود کا روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران پی ایم ای جی پی کے تحت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے طے شدہ نشانے اور تخمیناً پیدا ہونےو الے روزگار کے لئے ریاست وار /مرکز کے زیر انتظام خطے وار تفصیل درج ذیل ہے:
پی ایم ای جی پی کے تحت پیدا کئے گئے ریاست /مرکز کے زیر انتظام خطہ وار روزگار کے مواقع
(روزگار کے مواقع کی تعداد)
روزگار -گزشتہ تین برسوں کے دوران پی ایم ای جی پی کے تحت طے شدہ نشانہ اور حصولیابی
|
نمبر شمار . No.
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے
|
2016-17
|
2017-18
|
2018-19
(عارضی)
|
نشانہ
|
حصولیابی
|
نشانہ
|
حصولیابی
|
نشانہ
|
حصولیابی
|
1
|
چنڈی گڑھ
|
800
|
376
|
800
|
360
|
768
|
224
|
2
|
دہلی
|
1200
|
952
|
800
|
920
|
936
|
1056
|
3
|
ہریانہ
|
13488
|
11016
|
15088
|
13744
|
15392
|
17320
|
4
|
ہماچل پردیش
|
7880
|
6916
|
7144
|
7088
|
8832
|
11192
|
5
|
جموں و کشمیر
|
6168
|
11691
|
19088
|
30024
|
21128
|
60232
|
6
|
پنجاب
|
8016
|
9858
|
15088
|
12160
|
15240
|
14408
|
7
|
راجستھان
|
14000
|
13408
|
19640
|
12616
|
25536
|
18872
|
8
|
چھتیس گڑھ
|
17976
|
12856
|
11264
|
11704
|
20920
|
24752
|
9
|
مدھیہ پردیش
|
34112
|
15520
|
30352
|
14432
|
39448
|
20208
|
10
|
اتراکھنڈ
|
4560
|
9890
|
8536
|
12904
|
9560
|
17448
|
11
|
اترپردیش
|
51928
|
36315
|
52632
|
43456
|
61040
|
41944
|
12
|
اروناچل پردیش
|
2000
|
1984
|
2000
|
1672
|
2344
|
2240
|
13
|
آسام
|
20016
|
31498
|
21408
|
18256
|
34752
|
29896
|
14
|
منی پور
|
7288
|
8419
|
5736
|
4800
|
8576
|
10328
|
15
|
میگھالیہ
|
1144
|
2632
|
5680
|
600
|
8880
|
3120
|
16
|
میزورم
|
2592
|
3400
|
3784
|
1992
|
7208
|
8984
|
17
|
ناگالینڈ
|
8336
|
7783
|
10912
|
7440
|
9344
|
9664
|
18
|
سکم
|
344
|
201
|
800
|
296
|
656
|
440
|
19
|
تریپورہ
|
9072
|
17961
|
9136
|
8928
|
8584
|
9432
|
20
|
انڈومان و نکو بار جزائر
|
800
|
1398
|
2000
|
1744
|
928
|
1832
|
21
|
بہار
|
27640
|
25872
|
22616
|
18456
|
35864
|
26424
|
22
|
جھارکھنڈ
|
8664
|
10400
|
8280
|
8888
|
20432
|
14376
|
23
|
اڈیشہ
|
28808
|
20392
|
19848
|
19192
|
25472
|
24560
|
24
|
مغربی بنگال
|
22720
|
26604
|
13904
|
10928
|
20440
|
19304
|
25
|
گوا
|
1488
|
660
|
792
|
400
|
1992
|
624.00
|
26
|
گجرات *
|
29592
|
11629
|
39640
|
15008
|
39216
|
28000.00
|
27
|
مہاراشٹر **
|
8448
|
17799
|
27424
|
26632
|
30000
|
45136
|
28
|
آندھراپردیش
|
17344
|
14148
|
15736
|
12216
|
17032
|
17760
|
29
|
کرناٹک
|
31768
|
30286
|
21848
|
16920
|
23192
|
29256
|
30
|
کیرالہ
|
15784
|
13068
|
9336
|
10776
|
11480
|
19888
|
31
|
لکشدیپ
|
400
|
0
|
400
|
0
|
160
|
0.00
|
32
|
پڈوچیری
|
1200
|
699
|
800
|
352
|
536
|
608
|
33
|
تملناڈو
|
21168
|
25764
|
29040
|
32760
|
29240
|
41480
|
34
|
تلنگانہ
|
8016.00
|
6445
|
18448
|
9520
|
23920
|
16408
|
|
کل میزان
|
434760
|
407840
|
470000
|
387184
|
579048
|
587416
|
|
*دمن اور دیو سمیت ** دادرا اور نگر حویلی سمیت
|
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کی وزارت ایم ایس ایز کو فروغ دینے اور ایم ایس ایم ایز شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے مختلف اسکیمیں نافذ کررہی ہے، جن میں پرائم منسٹر ز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) مائیکرو اینڈ اسمال اینٹرپرائزیز -کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام( ایم ایس ای-سی ڈی پی) شمال مشرقی خطے اور سکم میں ایم ایس ایم ایز کے فروغ کے لئے اسکیم ، ٹول رومز اینڈ ٹکنالوجی سینٹرز ، مشن سولر چرخہ (ایم ایس سی) ،روایتی صنعتیں پیدا کرنے کے لئے فنڈ کی اسکیم (ایس ایف یو آر ٹی آئی)، حصولیابی اور مارکیٹنگ کے لئے تعاون کی اسکیم ، صنعت کاری ہنر فروغ کے پروگرام (ای ایس ڈی پی) بہت چھوٹی، چھوٹی صنعتوں (ایم ایس ایز) کے لئے کریڈٹ گارنٹی اسکیم اور قرض سے جڑے کیپٹل سبسڈی اور ٹکنالوجی اپگریڈیشن اسکیم (سی ایل سی ایس-ٹی یو ایس) شامل ہیں۔
ریزروبینک آ ف انڈیا (آر بی آئی) سے موصولہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران تمام درجہ فہرست کمرشیل بینکوں کے ذریعہ بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کےشعبے کے قرض کی بقایا جات میں اضافہ ہوا۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران تمام درج فہرست بینکوں کے ذریعہ ایم ایس ایم ای شعبے کو دیئے گئے قرض کی تفصیل درج ذیل ہے۔
ختم ہونے والا سال
|
بقایا رقم(کروڑ روپے میں)
|
2017مارچ
|
1070129.48
|
2018 مارچ
|
1149353.83
|
2019 مارچ
|
1497687.10
|
حکومت ہند نے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لئے کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ (سی جی ٹی ایم ایس ای) شرو ع کیا ہے جس کا مقصد بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے شعبےکو بغیر ضمانت کے قرض فراہم کرانا ہے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران سی جی ٹی ایم ایس ای کے تحت منظور شدہ گارنٹیوں کی تعداد اور رقم ۔
سال
|
منظور شدہ کریڈٹ سہولتوں کی تعداد(لاکھوں میں)
|
منظور شدہ گارنٹیوں کی رقم (کروڑ روپے میں)
|
18-2017
|
2.63
|
19065.91
|
19-2018
|
4.36
|
30168.57
|
اس سے بہت چھوٹی اور چھوٹی اور صنعتوں کو قرض کی فراہمی میں بھی مدد ملی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ا گ ۔ ج۔
U- 3039
(Release ID: 1578426)
Visitor Counter : 82