محنت اور روزگار کی وزارت
بندھوا مزدوروں کی باز آباد کاری
Posted On:
10 JUL 2019 4:29PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 10 جولائی 2019،محنت اور روزگار کے وزیرمملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند نے رہا کرائے گئے بندھوا مزدوروں کی بازآباد کاری میں امداد فراہم کرنے کے لئے بندھوا مزدوروں کی باز آباد کاری کے لئے 2016 کی مرکزی سیکٹر کی اسکیم نافذ کی ہے۔ اس اسکیم کے مطابق رہا کرائے مزدوروں کو 1 لاکھ،2 لاکھ اور 3 لاکھ روپے کی امداد فراہم کی گئی ہے۔یہ مالی امداد ان کے زمرے اور استحصال کی سطح کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ اس مالی امداد کے علاوہ مستفید ہونے والے مزدور حسب ذیل دیگر فوائد کے حقدار ہیں۔
- مکان/ جگہ اور زرعی اراضی کی الاٹمنٹ
- زمین کی ترقی
- کم لاگت والے رہائشی اکائیوں کی گنجائش
- مویشی پروری، ڈیری، مرغی پالن اورسور پالن
- اجرت، روزگار کم سے کم اجرتوں کا نفاذوغیرہ
- مائنر فوریسٹ پروڈکٹس کی ڈبہ بندی اور ان کا جمع کرنا
- سرکاری نظام تقسیم کے تحت لازمی اشیاء کی سپلائی
- بچوں کی تعلیم ،
- ریاست یا مرکزی حکومت کی کوئ دیگر فلاحی اسکیم
محنت اور روزگار کے وزیرمملکت نے بتایا کہ حکومت ہند نے چائلڈ لیبر(ممنوع اور ریگولیشن ترمیمی قانون 2016 نافذ کیا ہے جو ایک2016 سے لاگو ہے۔ترمیمی قانون کسی بھی پیشے میں 14 سال کے کم عمر کے بچوں کو کام یا ملازمت سے مکمل طور سے ممنوع قرار دیتا ہے اور 14 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو آلودگی والے پیشوں میں کام کرنے سے ممانعت کرتا ہے۔ ترمیمی قانون میں، قانون کی خلاف ورزی کرنے کے لئے آجروں کے لئے سخت سزا کی بھی گنجائش ہے اور اسے قابل سزا جرم بنایا گیا ہے۔این سی ایل پی اسکیم کے تحت9 سے14 سال کی عمر کے بچوں کو کام سے بچایا گیا ہے۔یا انہیں کام کرنے سے ہٹا لیا گیا ہے اور این سی ایل پی خصوصی تربیتی مرکزوں میں ان کا اندراج کیا گیا ہے جہاں انہیں برج ایجوکیشن پیشہ ور تربیت، مڈڈے میل، وظیفہ اور حفظان صحت کی سہولت فراہم کی گئی ہیں ۔ یہ سب سہولتیں انہیں تعلیم کے باقاعدہ نظام میں شامل کرنے سے پہلے فراہم کی گئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ح ا۔رض
U- 3009
(Release ID: 1578250)
Visitor Counter : 69