وزارت خزانہ
بینکو ں کے ذریعے سی اے آر کو بر قرار رکھنے کی کیفیت
Posted On:
08 JUL 2019 4:53PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 8 جولائی / خزانہ اور کمپنی امور کے وزیر مملکت جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ آر بی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق بینکوں کے لئے یہ لازم ہے کہ وہ 9 فی صد کی جاری بنیادوں پر پونجی سے وابستہ رِسک سے متعلق اثاثے ( سی آر اے آر ) یعنی کم از کم پونجی بر قرار رکھیں ۔ 31 مارچ ، 2019 ء تک سرکاری دائرۂ کار کے تمام تر بینکوں اور نجی شعبے کے تمام تر بینکوں نے اس کم از کم سی آر اے آر شرط کی پابندی کی ہے ۔ جون، 2019 ء سے متعلق آر بی آئی کی مالی استحکام رپورٹ ( ایف ایس آر ) کے مطابق 31 مارچ ، 2019 ء تک ، درج فہرست کاروباری بینکوں کے سلسلے میں سی آر اے آر ( جس میں سرکاری و نجی دونوں دائرۂ کاروں کے بینک شامل ہیں ) اور پی ایس بی بالترتیب 14.3 فی صد اور 12.2 فی صد تھی ۔
جون ، 2019 ء کی ایف ایس آر کے مطابق پی ایس بی سمیت غیرمنفعت بخش اثاثوں کی مجموعی شرح نمو تمام بینکوں کے گروپ میں مائل بہ انحطاط ہے ۔ اس کے علاوہ ، این پی اے کی رفتار میں اضافے کی وجہ سے ، جو کہ مارچ ، 2018 ء میں بینکنگ نظام کے تحت نمو سے ہمکنار ہوا اور مارچ ، 2019 ء میں گھٹ کر 9.3 فی صد ہو گیا ، اس کی روشنی میں این پی اے سائیکل میں ٹرن اراؤنڈ کا اشارہ ملتاہے ۔ اس کے علاوہ ، مجموعی دباؤ ، جس کا تعلق قرض سے ہے ، اس کے بنیادی منظر نامے کے تحت ایف ایس آر میں این پی اے تناسب کے لحاظ سے مزید انحطاط تمام تر درج فہرست کاروباری بینکوں میں دیکھا گیا ہے ، جو مارچ ، 2020 ء تک 9.0 تک پہنچ جائے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ ع ا ) ( 08– 07 – 2019 )
U. No. 2930
(Release ID: 1577857)
Visitor Counter : 189