صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

قومی کنبہ صحت جائزہ /سالانہ صحت جائزوں کا اہتمام

Posted On: 02 JUL 2019 2:12PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 2 جولائی  2019/قومی کنبہ صحت جائزہ(این ایف ایچ ایس) کے چار مرحلے 93-1992 (این ایف ایچ ایس-1)، 99-1998 (این ایف ایچ ایس-2) ، 06-2005 (این ایف ایچ ایس-3) اور 16-2015 (این ایف ایچ ایس-4) کے دوران    انجام دیئے گئے ۔ رجسٹرار جنرل اور ہندستان کے  مردم شماری کمشنر  کے  دفتر کے ذریعے   آسام ، بہار، چھتیس گڑھ ، جھارکھنڈ ، مدھیہ پردیش ، اوڈیشہ ، راجستھان ، اترپردیش اور   اتراکھنڈ کے    284 اضلاع کے   شہری اور دیہی  دونوں علاقوں میں   سالانہ صحت جائزہ  (اے ایچ ایس)  کے تین    مرحلے  (11-2010، 12-2011 اور 13-2012) انجام دیئے ہیں۔  

 این ایف ایچ ایس  کے  اہم نتائج     http://rchiips.org/NFHS/index.shtml اور  اے ایچ ایس کےنتائج  http://www.censusindia.gov.in/2011-Common/AHSurvey.html پر  دستیاب ہیں۔

این  ایف  ایچ ایس -1 میں  جموں و کشمیر کے  سری نگر خطے کا  نظم و نسق کی  صورتحال کی وجہ سے    احاطہ نہیں کیا گیا ہے اور  سکم کا بھی احاطہ نہیں  کیا جاسکا کیونکہ سیمپل   سلیکشن   کےلئے  بنیادی    پیرامیٹر  دستیاب نہیں تھے۔  

این ایف ایچ ایس-1، 2، 3  میں دہلی کو چھوڑ کر   مرکز کے   زیر انتظام  علاقوں  کا   احاطہ نہیں کیا گیا کیونکہ اس   جائزہ کا   مقصد اس وقت    ریاستی سطح کے  تخمینے  فراہم کرنا تھا۔وزارت نے  قومی   ، ریاستی   اور ضلع کی سطح پر    بروقت  اور قابل اعتماد   اطلاعات  کی  ضرورت کی   تکمیل کے لئے    مختلف جائزوں (قومی   کنبہ صحت جائزہ ، ضلع   سطح کا ہاؤس ہولڈ اینڈ فسیلٹی سروے وغیرہ جس کی انجام  دہی   وزارت کے ذریعہ  ہوتی تھی،   کی جگہ  پر    تین سال کی  معیاد   پر   ایک  مربوط جائزہ   کا اہتمام  کرنے پر   فیصلہ کیا ۔

پہلے مربوط جائزے کے طور پر    چوتھے مرحلے کا   قومی سطح  کاجائزہ    (این ایف ایچ ایس-4) 16-2015 میں  منعقد کرایا گیا۔ اس کا مقصد  ریاست /قومی  سطح پر    بیک گراؤنڈ  کریکٹیرسٹکس کے ذریعہ    ذرخیزی کی سطح (فرٹیلیٹی)   اور شیرخوار  بچوں اور بچوں  شرح اموات   سے متعلق   تخمینے فراہم کرنا  اور  قومی   ریاستی  اور  ضلع کی سطح پر    کنبہ بہبود و صحت  اشاریہ جات    سے متعلق  اہم    تخمینے فراہم کرنا ہے۔  

این ایف ایچ ایس -4 کو  بطور مثال  سامنے رکھتے ہوئے  این ایف ایچ ایس-5 کا  منصوبہ  تیار کیا گیا ہے۔  این ایف ایچ ایس-5 میں   مارچ 2017 تک   (2011 کی مردم شماری کے بعد ) مارچ 2017 تک قائم کئے گئے   67 نئے اضلاع سمیت   707 اضلاع کا   احاطہ کیا جائے گا جبکہ    این ایف ایچ ایس -4 میں  640 اضلاع کا   احاطہ کیا گیا تھا۔  

این ایف ایچ ایس-5 کے دائرہ کار   میں بھی   توسیع کی گئی ہے  ۔ اب اس میں   مخصوص  ڈیٹا   کے لئے  ہدف بند  آبادی کے گروپوں کو  پیش نظر رکھا گیا ہے تاکہ     اس کا تعلق   پائیدار  ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی)  سے قائم کیا جاسکے  ۔ اس میں    ذیابیطس ،ہائر ٹینشن ،  اور اس کے     رسک فیکٹرس   کےلئے  عمر کے  توسیع شدہ  دورانیہ کے پیش نظر رکھا جائے گا۔ این ایف ایچ ایس-5 کی  تشکیل نو بھی کی گئی ہے  اور اس کی معذول سے متعلق     سوالات   ،  ملیریا،   کی جانچ کے لئے  ڈی بی ایس کا کلیکشن  ،  ایچ بھی  اے  1 سی اور وٹامن ڈی اور کمر و چوتڑ کے گھیر کی پیمائش  ، ماقبل اسکول تعلیم  ، موت کا رجسٹریشن وغیرہ  شامل ہیں۔ تاہم     این ایف  ایچ ایس -5 میں  این اے سی او (ناکو)کی رضامندی سے  ایچ آئی وی  جانچ   کے   جزو کو   ترک کردیا گیا ہے۔  مزید برآں   این ایف ایچ ایس-5 میں ضلع کی سطح پر  شہری اور دیہی   تخمینے اور جھوپڑ پٹی و غیر جھوپڑ پٹی تخمینے فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔

یہ اطلاع صحت و کنبہ بہبود کے وزیر مملکت  جناب  اشونی کمار  چوبے نے آج  راجیہ سبھا میں ایک  تحریری جواب میں  دی۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔م م  ۔ ج۔

 

U- 2756

 

 

 

 



(Release ID: 1576700) Visitor Counter : 88


Read this release in: English