وزیراعظم کا دفتر

جی۔20 سربراہ ملاقات کے شانہ بہ شانہ برکس قائدین کی میٹنگ میں وزیراعظم کے کلمات

Posted On: 28 JUN 2019 8:50AM by PIB Delhi

 

نئیدہلی۔28؍جون۔

معزز حضرات،

سب سے پہلے میں صدر بولس نارو کو برازیل کا صدر منتخب ہونے کیلئے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور برکس کنبے میں ان کا خیرمقدم بھی کرتا ہوں۔ میں صدر بولس نارو کو اس میٹنگ کے اہتمام کیلئے  ان کے تئیں دلی اظہار تشکر کرتا ہوں۔ اس موقع پر ہمارے دوست رامافوسا  کو از سر نو جنوبی افریقہ کا صدر منتخب ہونے پر میں مبارکباد اور نیک تمنائیں بھی پیش کرتاہوں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RCJC.jpg

وزیراعظم نریندر مودی ، جی ۔20 سربراہ ملاقات کے شانہ بہ شانہ اوساکاجاپان میں، منعقدہ برکس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے۔

معزز حضرات،

اس طرح کے غیررسمی تبادلہ خیالات سے ہمیں جی۔20 کے اہم موضوعات پر ایک دوسرے کے ساتھ  تال میل بنانے کا موقع حاصل ہوتا ہے۔ آج میں تین اہم چنوتیوں پر توجہ مرکوز کروں گا۔ پہلی دنیا کی معیشت میں آنے والی سست روی اور غیریقینی صورتحال ۔ قواعد پر مبنی  کثیر پہلوئی بین الاقوامی تجارت کے نظام کے سلسلے میں ایک طرفہ فیصلہ اور مسابقت حاوی ہورہے ہیں۔ دوسری جانب وسائل کی قلت اس حقیقت میں پنہاں ہے کہ اُبھرتی ہوئی منڈی معیشتوں کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کیلئے اندازاً 1.3 ٹرلین ڈالر کی  قلت ہے۔ 

دوسری بڑی چنوتی ہے ترقی اور پیش رفت کو شمولیت پر مبنی اور ہمہ گیر بنانا۔ تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی جیسے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور آب وہوا میں رونما ہونے والی تبدیلی صرف ہمارے لیے ہی نہیں ، آنے والی پیڑھیوں کیلئے بھی تشویش کا باعث ہے۔ ترقی صحیح معنوں میں  تبھی ترقی کہی جاسکتی ہے جب وہ  عدم مساوات کو کم کرے اور اختیار کاری میں اپنا تعاون دے۔ دہشت گردی ساری بنی نوع انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ یہ بے گناہ  افراد کی جان تو لیتی ہی ہے، اقتصادی ترقی اور معاشرتی استحکام پر بہت مضر اثر بھی مرتب کرتی ہے۔ ہمیں دہشت گردی اور  نسل پرستی  کی حمایت اور مدد کے تمام راستے بند کرنے ہیں۔

عالی مرتبت حضرات،

ان مسائل کو حل کرنا اگرچہ آسان نہیں ہے پھر بھی  وقت کی مدت کے اندر میں پانچ اہم تجاویز رکھنا چاہوں گا۔

1.   برکس ممالک کے مابین تال میل سے یکطرفہ فیصلوں کے  ضرررساں نتائج کا کچھ نہ کچھ علاج ہوسکتا ہے ۔ ہمیں اصلاح شدہ کثیرپہلوئی نظام کیلئے بین الاقوامی اقتصادی اور کاروباری اداروں میں ضروری اصلاح پر زور دیتے رہنا ہوگا۔

2.   لگاتار اقتصادی ترقی کیلئے درکار توانائی کے وسائل جیسے تیل اور گیس  کم قیمتوں پر دستیاب رہنے چاہئیں۔

3.   نیو ڈیولپمنٹ بینک کے ذریعے  رُکن ممالک کے قدرتی اور معاشرتی بنیادی ڈھانچے اور قابل احیاء توانائی پروگراموں میں  سرمایہ کاری کو مزید ترجیح ملنی چاہئے۔ تباہ کاری اور قدرتی آفات ارض وسما کو جھیل سکنے والے بنیادی ڈھانچے کیلئے بھارت کی پہل ناکافی ترقی سے ہمکنار اور ترقی پذیر ممالک کو  قدرتی آفات کا سامنا کرنے کیلئے معقول بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے میں معاون ہوگی۔ میں آپ سے اس اتحاد میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں۔

4.   دنیا بھر میں ہنرمند کاریگروں کاآنا جانا آسان ہونا چاہئے۔ اس سے ان ممالک کو بھی فائدہ ہوگا جہاں آبادی کاایک بڑا حصہ کام کاج کی عمر سے تجاوز کرچکا ہے۔

5.   میں نے حال ہی میں دہشت گردی پر ایک عالمی کانفرنس کا اہتمام کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے  ضروری مفاہمت کا فقدان  ہمیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے کیلئے مجبور نہیں کرسکتا۔  دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو اہم ترجیحات میں مقام  دلانے کیلئے میں برازیل کی ستائش کرتا ہوں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021QQF.jpg

وزیراعظم جناب نریندر مودی اوساکا ،جاپان  میں برکس قائدین کے ہمراہ دیکھے جاسکتے ہیں

عالی مرتبت حضرات،

برازیلیا میں برکس سربراہ ملاقات  میں شرکت کے لئے  میں مشتاق ہوں اس سربراہ ملاقات کو کامیاب بنانے کیلئے بھارت اپنی جانب سے بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔

آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔۔ع ن

U-2665



(Release ID: 1576115) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi