خلا ء کا محکمہ

ملک میں تیار کردہ  جی پی ایس

Posted On: 26 JUN 2019 2:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،26؍جون،شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیراعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات  اور پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ایوان کو مطلع کیا کہ اسرو نے  بھارت کا اپنا  ’’نیوی گیشن ود انڈین کانسٹی لیشن ‘‘ (این اے وی –آئی سی) نامی  نیوی گیشن سٹیلائٹ نظام   قائم کرلیا ہے اور یہ  اپریل 2018  کے بعد سے کام کر رہا  ہے۔

اسرو نے  اسپیس سیگمینٹ (فی الحال  8 آئی آر این ایس ایس  سیٹلائٹ مدار میں موجود ہیں)  اور گراؤنڈ سیگمنٹ ( پورے بھارت پر محیط)  قائم کرنے سے متعلق  تمام ضروری تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ اس نظام کے 7 سٹیلائٹ پوزیشننگ ، نیوی گیشن اور  ٹائمننگ ( پی این ٹی)  خدمات  فراہم کررہی ہیں اور ایک سٹیلائٹ (آئی آر این ایس ایس -1 اے)  پیغامات کی ترسیل کی خدمات انجام دے رہا ہے۔

ملک میں تیار کردہ اس نظام  کی صلاحیت  کو  مختلف شعبوں میں استعمال کئے جانے کے ساتھ  بروئے  کار لایا جارہا ہے جس میں  گاڑیوں کی تلاش کا نظام ، موبائل ، ٹائمننگ اور بجلی کی ترسیل ، ماہی گیری  اور سروے وغیرہ  شامل ہیں۔ مثال کے طور پر  پہلی  اپریل 2019 کے بعد سےرجسٹرڈ شدہ   تمام کمرشیل  گاڑیوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ  وہیکل ٹریکر لگائیں ، جو  این اے وی -آئی سی  سے منسلک ہے۔ بھارت میں 30 سے زیادہ کمپنیاں  آٹو موٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن  آف انڈیا  (اے آر اے آئی)  یا  بین الاقوامی مرکز برائے  آٹو موٹیو  ٹیکنالوجی (آئی سی اے ٹی)  سے منظور شدہ  این اے وی – آئی سی  سے منسلک وہیکل ٹریکرس تیار کررہی ہیں۔ ان خد مات کی فراہمی کے نتیجے میں  امریکہ کی ملکیت والے جی پی ایس   نظام پر  انحصار کو ختم کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن-و ا- ق ر)

U-2615



(Release ID: 1575795) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Marathi , Bengali