اقلیتی امور کی وزارتت
وقف املاک کی سو فیصد جی او ٹیکنگ اور ڈیجٹیلائزیشن کے لئے پروگرام کاآغاز
اقلیتوں کے لئے ترقیاتی پروگرام کو ملک کے 308 ضلعوں میں وسعت دی گئی ہے: مختار عباس نقوی
Posted On:
12 JUN 2019 4:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 12 جون / اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج نئی دہلی میں سینٹرل وقف کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی۔ جناب نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں وقف جائیدادوں کی سو فیصد جی او ٹیکنگ اور ڈیجٹیلائزیشن کے لئے جنگی پیمانے پر ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے۔تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے یہ جائیدادیں سماج کی بھلائی کے لئے استعمال کی جاسکتی ہیں۔
سینٹرل وقف کونسل کی 80ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ جی او ٹیکنگ اور ڈیجٹیلائزیشن وقف ریکارڈوں کی شفافیت اور سلامتی کو یقینی بنائے گا۔ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ حکومت نے پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم( بی ایم جے وی کے) کے تحت وقف کی زمین پر اسکول، کالجز، آئی آئی ٹیز، پالی ٹیکنکس، اسپتال، کثیر مقصدی کمیونٹی ہال، ‘‘سدبھاؤنا منڈپ’’ تیار کرنے کے لئے سو فیصد رقم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ مرکز نے جنگی پیمانے پر ایک پروگرام شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیاہے تاکہ تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لئے ملک بھر میں وقف جائیدادوں کا استعمال کیاجاسکےاور ملک کے ان علاقوں میں جہاں آزادی کے بعد سے ان سہولتوں کی کمی رہی ہے، معاشی اعتبار سے پسماندہ ضرورت مند لڑکیوں کی ہنر مندی کے فروغ سے جڑے روزگار کے لئے بھی ملک بھر کی وقف جائیدادوں کو استعمال کیاجاسکے۔
مرکز ملک بھر میں وقف جائیدادوں پر بڑے پیمانے پر اسکول، کالجز، آئی آئی ٹیز، ہنر مندی کے فروغ کے سینٹر، کثیر مقصدی کمیونٹی سینٹر، سدبھاؤ نا منڈپ، ہنر ہپ ، اسپتال، کاروباری مراکز، کامن سروسز سینٹر وغیر تیار کررہی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ سابقہ مرکزی حکومت کے دوران اقلیتی طبقوں کی ترقی کے لئے ملک بھر کے صرف 90 ضلعوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ لیکن اب موجودہ حکومت نے ملک کے 308ضلعوں میں اقلیتوں کے لئے ترقیاتی پروگراموں کو توسیع دی ہے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 5 لاکھ 77 ہزار اندراج شدہ وقف جائیدادیں ہیں اور جی او ٹیکنگ اور ڈیجٹیلائزیشن وقف ا ملاک کی شفافیت اور سلامتی کو یقینی بنائے گی۔
جناب نقوی نے کہا کہ ریٹائرڈ جسٹس ذکی اللہ خاں کی سربراہی میں وقف املاک کو پٹے پر دینے کے ضابطہ کاجائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی پانچ رکنی کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے اور کمیٹی کی سفارشات اس بات کو یقینی بنائے گی کہ وقف جائیدادوں کے بہتر استعمال اور ان جائیدادوں کو تنازعات سے آزاد کرانے کے لئے وقف کے ضابطے آسان اور موثر بنائے جائیں ۔ ان جائیدادوں کے تنازعات کئی دہائیوں سے چل رہے تھے ، مرکزی حکومت کمیٹی کی سفارشات پر ضروری کارروائی کررہی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ سینٹرل وقف کونسل وقف ریکارڈ کے ڈیجٹیلائزیشن کے لئے ریاستی وقف بورڈوں کو مالی امداد فراہم کررہی ہے۔ تاکہ ریاستی وقف بورڈ ایک مقررہ وقت کے اندر ڈیجٹیلائزیشن کے کام کو مکمل کرسکیں۔
آئی آئی ٹی رڑکی اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی مدد سے وقف جائیدادوں کے جی آئی ایس/ جی پی ایس میپنگ شروع کئے گئے ہیں۔ سینٹرل وقف کونسل نے 20 ریاستی وقف بوڈروں کو ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولتیں فراہم کی ہیں اور وہ اس سال کے آخر تک باقی ریاستی وقف بورڈوں میں بھی ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولتیں فراہم کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ح ا ۔ رض
U- 2406
(Release ID: 1574048)
Visitor Counter : 115