صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اب تک کے پہلے خوراک تحفظ کے عالمی دن کا افتتاح کیا
‘‘کم کھائیں ، صحیح کھائیں’’ تحریک کو دیا فروغ، آئیے ہم اسے ایک جن آندولن کی شکل دیں
آیئے ہم اس بات کا عہد کریں کہ ہم خوراک کا ایک دانابھی ضائع نہیں ہونے دیں گے اور خوراک تحفظ کے لئے مدد کریں گے: ڈاکٹر ہرش وردھن
Posted On:
07 JUN 2019 5:06PM by PIB Delhi
نئی دہلی؍07جون2019؍آج یہاں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے زیر اہتمام منائے جانے والے اب تک کے پہلے خوراک تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر صحت و خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ میں ہندوستان کے تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ‘‘وہ کھائیں صحیح ’’تحریک کو ‘‘جن بھاگیداری کے ساتھ’’ ایک ‘‘جن آندولن’’ بنائیں۔ جیسا کہ ہم سب نے مل کر بھارت کو پولیو سے پاک ملک بنادیا ہے۔ خوراک کا تحفظ ہرایک شخص کی ذمہ داری ہے ،ا ٓیئے ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ خوراک کا ایک دانا بھی ضائع نہیں ہونے دیں گے اور اپنے اداروں میں اس کو یقینی بنائیں گے اور خوراک تحفظ کے کاموں میں مدد کریں گے۔اس سے غربت ، بھوک اور نقص تغذیہ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔آج کے دن کا موضوع ‘‘خوراک تحفظ ، ہر ایک کی ذمہ داری’’ تھا۔ اس موقع پر صحت و خاندانی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نیو انڈیا ویژن میں صحت ، سماجی تحفظ اور تغذیہ شامل ہیں۔انہوں نے اپنے من کی بات کے خطاب میں ایف ایس ایس اے آئی کی ‘‘کھائیں صحیح تحریک’’ کا اعتراف کیا ہے۔اس کی اہمیت کو دوبارہ بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ صحت نہ صرف یہ کہ بیماری کا نہ ہونا ہے، بلکہ جسمانی ،دماغی، جذباتی اور روحانی بہتری کی موجودگی بھی ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس موقع پر ایف ایس ایس اے آئی کمپلیکس میں نصب ‘‘گاندھی جی سائیکل پر’’ کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اب جبکہ ہم باپو کی 150ویں سالگرہ کو یاد کررہے ہیں، یہ مجسمہ اچھی صحت کی طرف ان کے سفر کی علامت ہے اور اس سے لوگوں کو مستقل طورپر ترغیب ملے گی کہ وہ باپو کے صحت سے متعلق اچھے طریقوں کو اختیار کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوراک اور صحت سے متعلق باپو کا فلسفہ آج بھی موزوں ہے۔انہوں نے صحت فوائد کے لئے سادہ، ہول –فوڈز، پلانٹ پر مبنی خوراک، مستقل برت رکھنے اور جسمانی مشق کی وکالت کی، جو کہ ایف ایس ایس اے آئی کی سووستھ بھارت یاترا کے پس پشت ترغیب تھی۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید کہا کہ لوگوں کو کم کھانے، محفوظ کھانے اور صحت مند خوراک سے متعلق گاندھی جی کے پیغامات کو اختیار کرنا چاہئے اور اسی کے ساتھ خوراک کے ضیاع کو کم کرنا چاہئے اور زائد خوراک کو شیئر کرنا چاہئے۔ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ یہ عہد لے کر اپنی مقامی کمیونٹیز میں جائیں گے اور اس پیغام کو آگے بڑھائیں گے۔مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ اس کو بہتر انداز میں استعمال کئے جانے کی ضرورت ہے اور اسے ایک جن آندولن کی شکل دینے کی ضرورت ہے۔
صحت و خاندانی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے اس موقع پر ایف ایس ایس اے آئی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ صاف ستھری خوراک کے نیتجےمیں صاف ستھرا جسم ہوگا، صاف ستھرے ذہن، خیالات اور اعمال ہوں گے۔اس کے لئے محفوظ اور صحت مند خوراک کے بارے میں لوگوں کی بیداری اور شراکت داری ناگزیر ہے، تاکہ سماج پر اس کا مثبت اثر ہو۔
تقریب میں صحت کے مرکزی وزیر نے سال 2019-2018ء کی درجہ بندی پر مبنی سات سرکردہ ریاستوں ، مرکز کے زیر انتظام خطوں کو ان کی متاثر کن کارکردگی کے لئےعزت افزائی کی ۔ یہ ریاستیں چنڈی گڑھ، گوا، گجرات، کیرالہ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر اور تمل ناڈو ہیں۔شہریوں کے لئے محفوظ خوراک کو یقینی بنانے کی سمت میں کام کرنے کے لئے ریاستوں کو راغب کرنے کی ایک کوشش کی تحت ایف ایس ایس اے آئی نے پہلا اسٹیٹ فوڈ سیفٹی انڈیکس(ایس ایف ایس آئی) تیار کیا ہے، تاکہ خوراک تحفظ کے 5معیارات پر ریاستوں کی کارکردگی کا اندازہ لگایا جاسکے۔زمروں میں انسانی وسائل اور ادارہ جاتی انتظامات ، تعمیل، خوراک کی جانچ-بنیادی ڈھانچہ اور نگرانی، تربیت اور صلاحیت سازی اور صارفین کی خودمختاری شامل ہے۔بہار، دہلی ، جمو ں و کشمیر اور اترپردیش جیسی ریاستیں بس اسی کے قریب ہیں۔
تیسرے فریق کے ذریعے آڈٹ اور اسٹریٹ فوڈ وینڈرز کی تربیت پر مبنی متعدد شہروں میں مختلف ‘‘کلین اسٹریٹ فوڈ ہب’’کی توثیق کے بعد اب گولڈن ٹیمپل اسٹریٹ ، امرتسر کو بھی ایک ‘‘کلین اسٹریٹ فوڈ ہب’’ کے طورپر تسلیم کرلیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے نئے دور کے ہینڈ ہیلڈ بیٹری سے چلنے والے ایک آلہ کا آغاز کیا۔ اس آلہ کو ‘رمن 1.0’ کہا جاتاہے۔ یہ آلہ خوردنی تیلوں ، چربی اور گھی میں ملاوٹ کو تیزی سے پتہ (ایک منٹ سے بھی کم وقت میں) لگا لیتا ہے۔یہ آلہ فی بیٹری چارج پر 250 سے زائد نمونوں کی جانچ کرتا ہے اور ایک چھوٹے آلے کا استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا کو جمع کرتا ہے۔اس طرح کے 19 آلات اور طریقوں میں سے یہ پہلا آلہ ہے، جسے ایف ایس ایس اے آئی نے ملک میں خوراک کی جانچ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لئے عبوری طورپر منظوری دی ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس موقع پر اسکولوں میں خوراک تحفظ کے لئے ایک اختراعی حل ، جس کا نام ہے فوڈ سفیٹی میجک باکس ہے کا بھی آغاز کیا۔خوراک کی جانچ کرنے والا یہ کِٹ ایک مینول اور آلہ پر مشتمل ہے، جو خوراک میں ملاوٹ کی جانچ کرتا ہے اور جس کا استعمال اسکولی بچے اپنے کلاس رومز ، لیباریٹریز میں کرسکتے ہیں۔یہ کِٹ زمینی سطح پر کام کرنے والے صحت کارکنان کے لئے بھی مفید ہے۔دہلی فوڈ سیفٹی ڈپارٹمنٹ کے تعاون سے 20 کِٹ دہلی کے پرائمری ہیلتھ سینٹر اور سرکاری اسکولوں میں تقسیم کئے گئے تھے۔
مرکزی وزیر نے آئی آئی ٹی گاندھی نگر ، آئی آئی ٹی رڑکی، ایل بی ایس این اے اے، مسوری، یونی لیور ،بنگلورو، وپرو، بنگلورو، ایچ سی ایل ، نوئیڈا اور گن پیٹ، گروگرام کے کیمپسوں کی بھی ان کے مثالی معیارات کے لئے عزت افزائی کی ۔یہ عزت افزائی خوراک تحفظ کو فروغ دینے کے لئے کمیونٹی سطح پر کی گئی کوششوں کے اعتراف کے لئے کی گئی۔
ایف ایس ایس اے آئی نے شہریوں کو بااختیار بنانے کے لئے خوراک کی کمپنیوں اور اس سے جڑے افراد کے تعاون کے اعتراف میں ‘ایٹ رائٹ ایوارڈز’ قائم کیا ہے، تاکہ شہری محفوظ اور صحت مند خوراک متبادل کا انتخاب کرسکین اور جس سے ان کی صحت بہتر ہونے میں مدد ملے۔ اس تحریک کو زبردست کامیابی دلانے میں تعاون کرنے والے تمام حصہ داروں کو خراج کے طورپر مرکزی وزیر صحت نے ایک یادگاری ویلیوم کا بھی اجراء کیا ۔
ایف ایس ایس اے آئی کی ایک ویب-ریسورس آن لائن لائبریری کی بھی شروعات کی گئی۔لائبریری میں خوراک میں ملاوٹ ، متوازن کھانا اور مضبوط خوراک وغیرہ جیسے موضوعات پر معلوماتی اور دلچسپ ویڈیوز ہیں۔اس تک رسائی www.fssai.gov.in/videolibrary پرہوسکتی ہے۔
پروگرام میں محترمہ پریتی سودن ، سیکریٹری (ایچ ایف ڈبلیو)، محترمہ ریتا تیوشیا، چیئرپرسن(ایف ایس ایس اے آئی)، جناب پون اگروال، سی ای او(ایف ایس ایس اے آئی)، ڈاکٹر وینکٹیش ، ڈی جی ایچ ایس خوراک تحفظ کے سرکاری افسران ،ڈیولپمنٹ پارٹنر اور فوڈ بزنس آپریٹرز کے ہمراہ موجود تھے۔
م ن۔ن ا۔ن ع
U: 2343
(Release ID: 1573697)
Visitor Counter : 197