ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

” تمام جانور اپنی پسند سے ہجرت نہیں کرتے“


جنگلی جانوروں کے غیر قانونی کاروبار کے بارے میں بیداری مہم

Posted On: 20 MAY 2019 6:07PM by PIB Delhi

نئی دلّی، 21 مئی / وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو آف انڈیا اور یو این انوائرنمنٹ یعنی اقوام متحدہ ماحولیات نے ملک بھر کے ہوا ئی اڈوں پر مہم کا آغاز کیا ہے۔

*             چیتا، پنگولن،اسٹار کچھوا اور ٹوکے گی کو پر اس مہم میں خاص زور دیا گیا ہے۔

*             حالیہ برسوں کے دوران بھارت میں جنگلی جانوروں کے نا جائز کاروبار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

                22 مئی کو بین الاقوامی یوم حیاتیاتی تنوع کی تقریبات سے آگے بڑھ کر یو این انوائرنمنٹ انڈیا اور وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو (ڈبلیو سی سی بی) انڈیا نے ایک بیداری مہم کا آغاز کیا ہے، جس کا عنوان ہے  ”تمام جانور اپنی پسند سے ہجرت نہیں کرتے“ ۔  ملک بھر کے تمام اہم ہوائی اڈوں پر اسے آویزاں کیا جائے گا ۔ ادا کارہ، پروڈیوسر، اقوام متحدہ کی ماحولیاتی خیر سگالی سفیر اور حال ہی میں مقرر  سیکریٹری جنرل کی ایس ڈی جی ایڈووکیٹ، دیا مرزا نے وزارت ماحولیات، جنگلات اور ماحولیات کی تبدیلی، وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بورڈ آف انڈیا، یو این انوائرنمنٹ، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور جی ایم آر گروپوں کے اہلکاروں کی مو جودگی میں اس مہم کا افتتاح کیا۔

                مہم کے پہلے مرحلے میں، چیتا، پنگولن، اسٹار کچھوا اور ٹو کے گی کو منتخب کئے گئے ہیں کیونکہ بین الاقوامی بازارمیں ان کی غیر قانونی تجارت کے باعث انہیں سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ چیتے کے کاروبار اپنی،کھال، ہڈیوں اور جسمانی اعضاء کے لئے کیا جاتا ہے،پنگولن کی سب سے زیادہ تجارت اس کے گوشت کے لئے اور ادویات سازی کے لئے کی جاتی ہے، اسٹار کچھوا گوشت اور پالتو جانور کے طور پر خریدا اور بیچا جاتا ہے، ٹو کے گی کو کا کارو بار روایتی ادویات کے لئے زیادہ تر جنوب مشرقی ایشیا اور خاص طور پر چینی بازاروں میں کیا جاتا ہے۔

                ۔ ادا کارہ، پروڈیوسر، اقوام متحدہ کی ماحولیاتی خیر سگالی سفیر اور حال ہی میں مقرر  سیکریٹری جنرل کی ایس ڈی جی ایڈووکیٹ، دیا مرزا نے کہا کہ  ” جنگلی جانوروں کی غیر قانونی تجارت لا پرواہی اور اسے کنٹرول کرنے والے قوانین میں تفاوت کے باعث پنپتی ہے۔ یہ  بیداری مہم اس کارو بار کے مطالم اور مصائب کی ایک جھلک پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عظیم تر بیداری اور تحفظ کے تئیں عہد بستگی وقت کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنا یا جائے کہ جنگلی جانوروں کا نہ صرف تحفظ کیا جائے بلکہ انہیں پھلنے پھولنے کا موقع بھی فراہم کرایا جائے۔

۔۔۔۔۔۔

U. 2159

 


(Release ID: 1572302) Visitor Counter : 210


Read this release in: English , Hindi , Bengali