وزارت دفاع

2019 اپریل13 تا 8آرمی کمانڈرس کانفرنس کاانعقاد:

Posted On: 12 APR 2019 2:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی،12/  اپریل۔ آرمی کمانڈرس کانفرنس ،ایک سال  میں دو مرتبہ منعقد ہونے والی ایک اعلی سطحی تقریب، جوکہ اہم پالیسی فیصلوں  کو وضع کرتی ہے، کاانعقاد نئی دہلی میں 8 تا 13اپریل 2019  کے دوران کیاجارہا ہے۔آرمی کمانڈرس کانفرنس ہندوستانی افواج کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل آوری کے لئے ایک نہایت اہم تقریب ہے۔ اس مقصد کے تحت مطلوبہ احتیاط کو یقینی بنانے کے لئے آرمی کمانڈروں اور سینئر افسروں پر مشتمل کالیجئٹ نظام کے ذریعہ فیصلے لئے جاتے ہیں۔

آرمی کمانڈرس کانفرنس کے دوران  سلامتی کی وسیع جہات، سیکوریٹی کے ابھرتے ہوئے منظر نامے،قریب مدتی اور طویل مدتی آپریشنل صلاحیت میں اضافہ کرنے اور ممکنہ چیلنجوں و  مشکلات سے نبردآزما ہونے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے سے متعلق تمام پہلوؤں پر جامع  اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

کانفرنس کے دوران اس بات پر خصوصی زور دیا گیا کہ ہندوستان کی  فوج ، سیکوریٹی کے پرامن ماحول کے تئیں پوری طرح  عہد بستہ ہے۔ علاوہ ازیں  فوج ،  ابھرتے ہوئے خطرات  اور چیلنجوں کا جامع حل تلاش کرے گی اور دہشت گردی کے لئے کوئی جگہ باقی نہیں رکھے گی۔آرمی کمانڈرس کانفرنس  کے دوران جن امور پر تبادلہ خیال کیاگیا،  ان میں فوج کی مکمل  تیاری،تینوں مسلح افواج کے درمیان  باہمی تال میل، عسکری سفارت کاری  اور مشترکہ مشق، جس کے سبب فوج کی صلاحیت اور قوت میں اضافہ ہوا  ہے، نیز  معاون  آپریشنل منصوبے سبھی شامل ہیں۔ باہمی دفاعی اشتراک وتعاون نے نئے افکار و خیالات میں آسانی فراہم کیا ہے۔یہ نئے  افکار  و تصورات  اسٹرٹیجک اشتراک وتعاون کو  مزید مستحکم کرنے کے لئے اہم مواقع فراہم کریں گے۔

کمانڈس کے  اجلاس  کے بعد پرنسپل اسٹاف آفیسروں کے  اجلاس  کا انعقاد کیاگیا۔اس اجلاس  کے دوران معاصر مسائل  سے متعلق تازہ ترین جانکاری فراہم کرائی گئی۔سائبر خطرات کو کم کرنے کے لئے مواصلات اور ڈاٹا  کے تحفظ  کے بندوبست نیز  اسے اصل دھارے میں شامل کرنے کے لئے زور دیا گیا۔علاوہ ازیں نظم ونسق اور انسانی وسائل کے فروغ سے متعلق موجودہ وسائل پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔

مستقبل میں تمام تنازعات  سے متعلق   منصوبہ بندی اور اس پر عمل آوری  مشترکہ طور پر تینوں مسلح افواج کے ذریعہ کی جائے گی۔  تینوں مسلح افواج  کی آپسی مفاہمت کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ کارروائی  میں اضافہ کرنے کے لئے ہندوستانی  فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل بی ایس دھانوا نے آرمی کمانڈرس اور اسٹاف سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے ہندوستانی فضائیہ( آئی اے ایف) کے وژن اور اس کی اعلی ترین صداقت اور بھروسہ مند ی کے علاوہ باہمی تال میل پر مبنی اپیلی کیشن کے لئے تصورات  کے بارے میں  بتایا۔ علاوہ ازیں ہندوستانی بحریہ کے سربراہ اور چیف آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین ایڈمرل سنیل لامبا نے بھی آرمی کمانڈروں سے خطاب کیا اور بحری معاملات میں مشترکہ کارروائی اور  مشترکہ چیلنجوں پر اپنی توجہ  مرکوز کی ۔

مزید برآں‘‘ میک ان انڈیا’’ کے ذریعہ اندرون ملک   دفاعی پیداوریت کو فروغ دینے کے لئے ابھرتے ہوئےنیز مستقبل کے دفاعی ٹیکنالوجیکل اختراعات سے متعلق ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔اس نمائش میں کل 53 گھریلو کمپنیوں نے شرکت کی۔دفاعی صنعت کے نمائندوں کی آرمی کی سینئر لیڈر شپ کے ساتھ تبادلہ خیالات نے دفاعی پیداوار سے متعلق براہ راست فیڈ بیک حاصل کرنے اور آرمی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس میں اضافہ کرنےمیں آسانی فراہم کی۔

 بہادر فوجیوں  جنہوں نے ملک  وقوم کی خدمت میں اپنی جان قربان کی ، ان کے اہل خانہ کی فلاح وبہبود پر توجہ مرکوز کرکے سال 2019 کوقریبی رشتہ دار کا سال قرار دیاگیا۔

آرمی کمانڈر س کانفرنس کے دوران جن دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں فوج کے ذریعہ مقرر کردہ کورس  کی توثیق اور سیکوریٹی کے ابھرتے ہوئے چیلنجز اور آپریشنل پروگراموں کی تصدیق شامل ہیں۔

آرمی کمانڈرس  کانفرنس  کی اہم جھلکیاں درج ذیل ہیں:

  • فوج کی زیادہ سے زیادہ تیاری  کو یقینی بنایا جائے ۔
  •  موجودہ  ضروریات  کی دوبارہ ترجیح کاری  تاکہ  اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ فوج کی جدید کاری کے لئے مختص وسائل اور صلاحیت سازی  کو  مختص بجٹ کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے  ذریعہ یقینی بنایاجاسکے۔
  • فوج کی جدید کاری کے دوران گھریلو پیداواریت میں اضافہ کیاجائے ۔
  •  ملک کی شمالی سرحدوں سے متصل موجودہ بنیادی ڈھانچے کی صورتحال پر غوروخوض کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا  کہ ان پروجیکٹوں کو اعلی سطح کی ترجیح کے ساتھ آگے بڑھایا جائے۔شمالی سرحدوں تک تمام موسمی کنکٹیویٹی اور تیزی کے ساتھ نقل وحمل کو یقینی بنانا ترجیحات میں شامل ہیں۔
  • ہندوستانی فوج چونکہ زیادہ بہتر نیٹ ورک کی حامل  اور ڈیجیٹائزڈ قوت بنتی جارہی ہے۔لہذا چیف آف آرمی اسٹاف( سی او اے ایس) نے تمام رینک کی ٹیکنالوجیکل شروعات کی ضرورت پر زور دیا،تاکہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا انتظام و انصرام  سنبھالا جاسکے  اوراس کا بہتر استعمال کیاجاسکے۔
  •  فوج میں خواتین آفیسروں کے مناسب رول کی ضرورت ،  فوج میں ان کی کل وقتی شمولیت اور  فوج  کی  ضرورتوں کے ساتھ ان کی ملازمت  کو با معنی طریقے سے جوڑنے سے متعلق سبھی لوگوں نے اتفاق کیا۔غیرملکی زبانوں، مصنوعی انٹلی جنس، ڈاٹا بندوبست، سائبر اور خلاء کے شعبوں میں خواتین افسران پر مشتمل ماہرین کی تقرری  کے لئے مواقع تلاش کئے جارہے ہیں۔

 

لیفٹیننٹ کرنل موہت ویشنو

 عوامی رابطہ افسر(آرمی) کے لئے

*********

م ن۔ م ع۔ ر ض۔

 

U – 1840



(Release ID: 1570504) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Bengali