وزارت دفاع
ہندوستانی بحریہ اور آسٹریلیا کی شاہی بحریہ کے درمیان دو طرفہ بحری مشق ہند-آسٹریلیا مشق( آؤس انڈیکس-19) کے تیسرے ایڈیشن کا آغاز
Posted On:
02 APR 2019 4:20PM by PIB Delhi
ہندوستانی بحریہ اور آسٹریلیا کی شاہی بحریہ کے درمیان دو طرفہ بحری مشق آؤس انڈیکس - 19 جو کہ آسٹریلیا اور ہندوستان کی بحریہ مشق کا مخفف ہے ، کا تیسرا ایڈیشن لینڈنگ ہیلی کاپٹر ڈوک ،ایچ ایم اے ایس کیمبرا (ایل02)، ایچ ایم اے ایس نیو کیسٹل (06) اور ایچ ایم اے ایس پارامٹا(154)، دو جنگی جہازوں ایچ ایم اے ایس کولنس، ایک روایتی آبدوز اور ایچ ایم اے ایس سیکسس (او آر304) کی آمد کے ساتھ ہی 2اپریل 2019 کو وشاکھاپٹنم میں شروع ہوگیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس بحری مشق کا مقصد ‘ہندوستانی بحریہ (آئی این) اور آسٹریلیا کی شاہی بحریہ کے درمیان آپسی اشتراک وتعاون کو وسعت دینا اور ایک ساتھ مل کر آپریشن کرنے کے عمل کو مستحکم کرنا ہے۔ اس مشق سے دونوں ملکوں کی بحریہ کے اہلکاروں کے درمیان خیالات کے باہمی تبادلے اور پیشہ وارانہ افکار کی لین دین کے لئے وسیع مواقع فراہم ہوں گے۔’
2014 میں سلامتی سے متعلق اشتراک وتعاون کے فریم ورک (ایف ایس سی)کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ اور دفاعی اشتراک وتعاون کو مزیدمستحکم کرنے کے لئے آسٹریلیا اور ہندوستان کے وزرائے اعظم کے ذریعہ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کا اعلان کیاگیا۔ ہند اور آسٹریلیا کی بحریہ کے درمیان مشق کے پہلے ایڈیشن کا انعقاد ستمبر 2015 میں وشاکھاپٹنم میں کیاگیا تھا، جبکہ اس مشق کے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی آسٹریلیا نے جون 2017 میں کی تھی۔ اس مشق کے دوران ہندوستانی بحریہ (آئی این) کے مشرقی بیڑے کے جنگی جہازوں نے آسٹریلیا کی شاہی بحریہ (آر اے این) کے جنگی جہازوں اور آبدوزوں کے ساتھ مل کر مشق کیا ۔
باہمی اشتراک وتعاون کی طویل تاریخ رقم کرتے ہوئے بشمول گلی پولی اور مغربی حصے سے متصل علاقوں میں پہلی عالمی جنگ کے مشترکہ تجربات کے، آسٹریلیا اور ہندوستان کے درمیان بے حد مثبت دفاعی تعلقات رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان اِس تعلقات میں سال 2006 میں دفاعی اشتراک وتعاون سے متعلق میمورنڈم کے ذریعہ اور 2009 کے سلامتی سے متعلق اشتراک وتعاون کے لئے مشترکہ اعلانیہ کے سبب مزید بہتری آئی ہے۔ تاہم 2014 کے دو طرفہ ایف ایس سی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان دفاع اور سلامتی کے معاملات سے متعلق باہمی اشتراک وتعاون میں واضح رفتار دیکھنے کو ملی ہیں۔
گزشتہ چار برسوں کے دوران دو سال میں ایک مرتبہ منعقد ہونے والے دونوں ملکوں کی بحریہ کے اس مشق میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ اس مشق کے تیسرے ایڈیشن میں کل تینوں جہتوں میں مشقوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس مشق کے دوران اے ایس ڈبلیو پر خصوصی توجہ مرکوز رہے گی۔ دونوں ملکوں کی بحریہ کے ذریعہ دوطرفہ بحری مشق کے لئے تعینات کی گئی یونٹوں کی تعداد اب سب سے زیادہ ہے۔ اس بحری مشق میں بڑے پیمانے پر یہ شرکت دونوں ملکوں کی بحریہ کے ذریعہ اس مشق کو دی جارہی اہمیت کو واضح کرتا ہے، جبکہ اعلیٰ سطح کی پیچیدگی دونوں ملکوں کی بحریہ کے مل کر کام کرنے کو عیاں کرتا ہے۔ مجموعی طور پر دونوں ملکوں کی بحریہ کے درمیان یہ مشق ہندوستان کے ساگر (خطے میں سبھی کے لئے سلامتی اور ترقی) کے وژن اور دوستانہ وہم آہنگی کے حامل ملکوں کے ساتھ بحری ڈومین میں بہترین تال میل کو یقینی بنانے کے تئیں دونوں ملکوں کے مشترکہ مقاصد کو اچھی طرح واضح کرتا ہے۔
**************
U- 1756
(Release ID: 1569983)
Visitor Counter : 275