مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ایس ایس 2019 کے بارے میں سی ایس ای کے مضمون میں دی گئی باتوں کی تردید


شہری مقامی اداروں سے ستمبر سے دسمبر 2018 کے درمیان ہر مہینے اعداد و شمار اکٹھا کئے گئے
صرف زمینی سطح کے جائزے اور شہریوں کا رد عمل معلوم کرنے کا کام 28 دن میں کیا گیا
سروے کے کام میں 3000 سے زیادہ سروے کا رشامل رہے
جائزہ کاروں نے 4237 شہری مقامی اداروں میں سے ہر ایک کا ذاتی طور پر معائنہ کیا

Posted On: 22 MAR 2019 5:26PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،22  مارچ /       2019کےسووچھ سرویکشن  کے بارے میں سائنس اور ماحولیات سے متعلق مرکز (سی ایس ای)کی طرف سے شائع شدہ مضمون نےایک غلط تعصب پیدا کیا ہے ۔ کیونکہ یہ مضمون غلطیوں سے پُر ہے۔ حکومت شہروں کے حفظان صحت اور کچرے کے بندوبست سے متعلق مسئلے پر سووچھ بھارت مشن  (شہری) کے تحت ایک شفاف اور باضابطہ طریقے پر توجہ دےرہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ سی ایس ای کا یہ مضمون شہروں کی ایک غیر جانبدارانہ اور غیر متعصبانہ طریقے پر درجہ بندی کے سلسلے میں اختیار کئے گئے2019 کے سووچھ سرویکشن  کے سلسلے میں  زبردست طریقہ کار کو سمجھے بغیر سپرد قلم کر دیا گیا ہے۔ سی ایس ای  خود اُس مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کا ایک حصہ تھا جو مکانات اور شہری امور کی وزارت نے جولائی 2018 میں بلائی تھی اور جس میں تمام ساجھیدار اور شہری نمائندے موجود تھے ۔ اس میٹنگ کا مقصد سووچھ سرویکشن 2019 کے سلسلے میں اختیار کئے جانے والے سروے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

 سی ایس  ای کا یہ کہنا کہ سروے کا معیار کم تر درجے کا تھا کیونکہ یہ صرف 28 دن میں پورا کر لیا گیا صحیح نہیں ہے۔ شہری لوکل اداروں سے ستمبر سے دسمبر 2018 کے درمیان ہر مہینے معلومات اکٹھا کی گئیں۔ البتہ زمینی سطح کا جائزہ اور شہریوں کے رائے حاصل کرنے کا کام 28 دن میں کیا گیا۔ سروے کے کام میں 3000 سے زیادہ جائزہ کاروں کو شامل کیا گیا اور جائزہ کاروں نے 4237  شہری لوکل اداروں کا انفرادی طور پر معائنہ کیا اور اس کارروائی کو جیو ٹیگنگ اور جائزہ کاروں کے وقت پر پہنچنے کا ریکارڈ مرتب کرنے کے ذریعے عمل میں لایا گیا ۔ شہری مقامی اداروں کو اس بات کی اطلاع نہیں دی گئی تھی کہ جائزہ کار ان کے شہر کا سال کس دن دورہ کریں گے۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ اس معائنے میں اچانک معلومات حاصل کرنے کا عنصر برقرار رہے۔

 مضمون میں یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ جن شہروں نے زمینی کام اچھے طور پر کام کیا انہیں انعام نہیں دیاگیا ۔ پہلے حصے کے پورے اعداد و شمار (سروس کی سطح کی پیش رفت ) ان اطلاعات پر مبنی تھی جو شہروں نے خود آن لائن ایم آئی ایس پورٹی  کے ذریعے فراہم کیں ۔ اس کی مزید توثیق  براہ راست معائنے اور شہریوں کی طرف سے فراہم کردہ فیڈ بیک سے کی گئی ۔ مکانات اور شہری امور کی وزارت کو کسی ریاست یا شہر سے ان کی درجہ بندی ؍ ایس ایس 2019 میں ان کے ایوارڈز کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی اہم ہے کہ ایس ایس 2019 کے لئے نمبروں کو کمپیوٹر میں ڈالنے کا کام ان جائزوں کی بنیاد پر کیا گیا جو چار مختلف آزاد تیسری پارٹی ایجنسیوں  نے تیار کی تھیں ۔ اور یہ تیاری سروے کے مختلف پہلوؤں کو دیکھ کر کی گئی تھی ۔ اس طرح اس سروے کو غیر جانب دارانہ اور غیر متعصبانہ بنایا گیا اور اس سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔

آخری بات یہ  کہ مضمون میں یہ دعویٰ کیا گیا ، کے سروے میں کچرے کے دیر بابندوبست کے سلسلے میں صفائی ستھرائی کے معاملے میں جو ریوارڈ دیا گیا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔ اس بات کا عوامی طور پر اعلان کر دیا گیا تھا کہ ایس ایس 2019 میں توجہ ایس بی ایم  شہری کے تحت حاصل شدہ نتائج کو برقرار رکھے جانے پر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں جس بات کا خیال رکھا گیا وہ کھلے میں رفع حاجت  سے گریز کا دیر پا درجہ (بشمول اور ڈی ایف ، او ڈی ایف+،او ڈی ایف ++ سرٹیفکیشن  )، ٹھوس کچرے کا دیر پا بندوبست اور فضلاتی کیچڑ کے بندوبست کی کارروائیاں وغیرہ شامل ہیں ۔ یہ ساری معلومات ایس بی ایم  کے مندرجہ ذیل پورٹل پر دستیاب ہیں ۔

 

(http://164.100.228.143:8080/sbm/content/writereaddata/Survekshan%20Survey%202019%20Toolkit%2013.09.2018.pdf).

 

مکانات اور شہری امور کی وزارت اور تمام متعلقہ ساجھیداروں کے ساتھ اپنی شراکت داری کو بڑی اہمیت دیتی ہے ۔ ان ساجھیداروں میں سول سوسائٹی کی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ یہ وزارت شہری ہندوستان میں سووچھتا  کی اجتماعی کوششوں کو آگے لے جانے کے لئے ان کے ساتھ تال میل کر رہی ہے۔

 

 

 

**************

( م ن ۔ج ۔  م ف (

U-NO: 1648

 



(Release ID: 1569289) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi