امور داخلہ کی وزارت

قدرتی آفات کو جھیل سکنے والی صلاحیت کے حامل بنیادی ڈھا نچے کے موضوع پر بین الاقوامی ورکشاپ

Posted On: 18 MAR 2019 10:51AM by PIB Delhi

نئیدہلی18 مارچ ۔آفات ارض وسما کو جھیل سکنے والے بنیادی ڈھانچے (آئی ڈبلیو ڈی آر آئی ) کے موضوع پر ایک بین لاقوامی ورکشاپ کا افتتاح کل  یہاں عمل آئے گا۔مذکورہ دوروز ہ ورکشاپ کا اہتمام، قومی ڈزاسٹر انتظام اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) اقوام متحدہ کے ڈزاسٹر رسک تخفیف  کے دفتر (یو این آئی ایس ڈی آر )کے تعاون واشتراک سے کر  رہی  ہے ، جس میں  گلوبل کمیشن آن  اڈیپٹیشن ، اقوام متحد ہ ترقیاتی پروگرام  اور عالمی بینک کے تعاون واشتراک کی شراکتداری بھی شامل ہے ۔

 مذکورہ ورکشاپ کا مقصد بنیادی ڈھا نچہ شعبے میں ڈزاسٹر رسک انتظام کے اچھے طریقہائے کا ر کی شناخت ،  ڈی آر آئی (نقل وحمل ،توانائی ، ٹیلی مواصلات اور پانی ) کے موضوعات پر مشترکہ تحقیق  کے لئے راستوں کے تعین  کے لئے مخصوص شعبوںکی شناخت ، ڈزاسٹر یعنی آفات ارض وسما کو جھیل سکنے والے بنیادی ڈھا نچے کے لئے مشترکہ انتظام ( سی ڈی آر آئی ) کے پہلو پر وسیع انتظامات کے پس منظر میں تبادلہ خیالات اور آئندہ تین برسوں کے لئے قومی روراؤٹ پلان پر گفت وشنید کا اہتمام نیز مشترکہ مفادات  پر کا م کرنے کے لئے اراکین کے فورم کی تشکیل اور مخصوص  عہد بندگیوں  کے تعین کا راستہ ہموار کرنا ہے ۔

 یہ ورکشاپ دنیا کے مختلف حصوں کے ممالک ،  کثیر پہلوئے ترقیاتی بینکوں  ، اقو ام متحدہ کی ایجنسیوں  ، تعلیمی اداروں اور تحقیقی  اداروں   ، نجی شعبے ، تعلیمی شعبے  اور پالیسی سازی کرنے والے مفکرین کو بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے نظام (نقل وحمل ،ٹیلی مواصلات ، توانائی ،پانی)  کے سلسلے میں  قدرتی آفات جھیل سکنے کی صلاحیت کے حصول کے لئے پالیسیوں کے فروغ  کے پہلو پر یکجا  ہونے اور تبادلہ خیالات   کا موقع فراہم کرنے کے ساتھ اشتراک کرنے  کے امکانات بھی فراہم کرے گی۔

 محتلف النوع بین الاقوامی معاہدات میں  لچک دار بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے طویل المدت فوائد  کی اہمیت   کو بار بار دہرایا گیا ہے۔سینڈائی فریم ورک برائے ڈزاسٹر رسک تخفیف (ایس ایف ڈی آر آر ) ، 2015سے 2030  جو 2015  ترقیاتی ایجنڈے کے تعین کے  بعد  پہلا بڑا معاہدہ ہے ، اس معاہدے میں  لچک پیدا کرنے اور قدرتی آفات سے  متعلق خطرات کو کم سے کم کرنے کے سلسلے میں ترجیحات کی تشکیل نو کے سلسلے میں  قدرتی آفات سے متعلق خطرات کی تخفیف  (ڈی آر آر ) کے سلسلے میں سرمایہ کاری کے شعبوں کی تشخیص اور شناخت کی گئی ہے تاکہ  لائحہ عمل کے سلسلے میں  عملی قدم اٹھایا جاسکے ۔ اسی طریقے سے ہمہ گیر ترقیاتی نصب  العین   ( ایس ڈی جی ) کے سلسلے میں9 نصب العین  مقرر کئے گئے ہیں ، جن میں آفات ارض وسما کو جھیل سکنے والے بنیادی ڈھانچے کو اقتصادی نمو  اورترقی کا ایک اہم وسیلہ تسلیم کیا گیا ہے ۔

 بنیادی ڈھانچے سے متعلق خساروں کو کم سے کم کرنے کے سلسلے میں   آفات ارض وسما کو جھیل سکنے والا بنیادی ڈھانچہ شرح اموات میں تخفیف لانے  ،متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں کمی لانے  اورقدرتی آفات ارض وسما کے نتیجے میں  لاحق ہونے والے اقتصادی خساروں کو بھی کم سے کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

 اولین قدرتی آفات جھیل سکنے والے بنیادی ڈھانچے  کے موضوع پر بین الاقوامی ورکشاپ (آئی ڈبلیو ڈی آر آئی 2018)  کا اہتمام ماہ جنوری  2018  میں عمل میں آیا تھا۔ مذکورہ ورکشاپ  آئی ڈبلیو ڈی آر آئی 2018  کے اہتمام کے بعد سامنے آنے والے کچھ نظریات وخیالات کو استحکام بخشے گی ، جو  آفات ارض  وسما جھیل سکنے والے   لچک دار بنیادی  ڈھانچے کے لئے  درکار اشتراک (سی ڈی آر آئی )   کے قیا م کے سلسلے میں  اہم سنگ میل ثابت ہوسکتے ہیں ۔ سی ڈی آر آئی  علمی تبادلے پر مبنی  صلاحیتی ترقیات شراکتداری کی حیثیت رکھتی ہے ۔ بھارت نے قدرتی آفات  سے متعلق خطرات کی تخفیف سے متعلق ایشیائی وزارتی  کانفرنس کے اہتمام کے فوراََ  بعدایک سی ڈی آر آئی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا ،جس کا اہتما م  2016  میں نئی دلی میں  کیا گیا تھا۔

          ورکشاپ اور مذکورہ مجوزہ اشتراک سے متعلق تفصیلات کے لئے براہ کرم ورکشاپ سے متعلق درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ فرمائیں ۔

https://resilientinfra.org/iwdri/about.php.

 

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔س ش ۔رم

U-1604



(Release ID: 1568981) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Hindi , Bengali