وزارت خزانہ

2019 ء کے مالی برس کی دوسری سہ ماہی میں جولائی – ستمبر ، 2018 ء سے متعلق قرض انتظامات کی سہ ماہی رپورٹ کی اشاعت

Posted On: 08 MAR 2019 5:21PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،08 مارچ  / 2019 ء کے مالی سال کی دوسری سہ ماہی یعنی جولائی – ستمبر ، 2018 ء کے دوران قرض انتظام سے متعلق سہ ماہی رپورٹ شائع کر دی گئی ہے ۔ 

          اپریل – جون ( پہلی سہ ماہی ) 11-2010 ء سے عوامی قرض انتظام  سیل ( پی ڈی ایم سی ) ( جسے پہلے  ثانوی دفتر کہا جاتا تھا ) بجٹ ڈویژن  ، محکمۂ اقتصادی امور ، وزارت خزانہ لگاتار بنیادوں پر قرض انتظام کے سلسلے میں ایک سہ ماہی رپورٹ  شائع کرتی آئی ہے ۔  تازہ ترین رپورٹ کا تعلق جولائی – ستمبر ، 2018 ء ( 2019 ء کے مالی سال کی دوسری سہ ماہی ) سے ہے ۔

          2019 ء کے مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران  مرکزی حکومت نے 2018 ء کے مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے  164000 کروڑ روپئے کے مورخہ  تمسکات  کے برخلاف 127000 کروڑ روپئے کے بقدر کی مورخہ تمسکات جاری کیں ۔ نئے اجراء کی اوسط میچورٹی ( ڈبلیو اے ایم ) 14.70 سال ہے اور اس کا تعلق  2019 ء کے مالی سال کی تیسری سہ ماہی ( 14.09 برسوں اور 2018 ء کے مالی سال کی تیسری سہ ماہی ) دونوں سے ہے ۔ اسی سہ ماہی کے لئے  تخمینہ شدہ اوسط   نتیجہ ( ڈبلیو اے وائی ) 7.82 فی صد رہا تھا ، جب کہ 2018 ء کے مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں یہ 7.03 فی صد رہا تھا ۔ عارضی طور پر نقد آمدنی میں ، جو فرق رونما ہوا تھا ، اس کی بھرپائی  45000 کروڑ روپئے کی نقد انتظام واجبات کے اجراء کے ذریعے کی گئی  تھی اور یہ  اسی سہ ماہی کے دوران کی گئی تھی ۔  تحلیلی تطبیق سہولت  کے تحت  آر بی آئی کے ذریعے خالص اوسط تحلیلی چارہ جوئی ، جس میں  80077.24 کروڑ روپئے کی ایم ایس ایف بھی شامل تھی ،  اس کا تعلق بھی اسی سہ ماہی سے ہے ۔

          حکومت کے مجموعی واجبات  ( ‘ پبلک اکاؤنٹ ’ کے تحت لاحق ہونے والے واجبات سمیت )  عارضی اعداد و شمار کے مطابق بڑھ کر دسمبر ، 2018 ء تک  8340027 کروڑ روپئے تک پہنچ گئے ، جب کہ  ستمبر ، 2018 ء کے آخر تک یہ واجبات 8209197 کروڑ روپئے کے بقدر رہے تھے ۔  دسمبر ، 2018 ء کے آخر میں  مجموعی غیر معمولی  واجبات کے سلسلے میں عوامی قرض  89.5 فی صد کے بقدر تھا  ، جس میں داخلی قرض کا حصہ 83.3 فی صد رہا تھا ۔  غیر معمولی مورخہ  تمسکات  کا تقریباً 29.27 فی صد حصہ  ایسا ہے ، جس میں 5 برسوں سے  کم مدت کی میچورٹی  کی گنجائش باقی ہے ۔   ہولڈنگ پیٹرن سے ظاہر ہوتا ہے کہ  کاروباری بینکوں کا حصہ اس میں 40.5 فی صد اور دسمبر ، 2018 ء تک بیمہ کمپنیوں کا حصہ  24.6 فی صد کا ہے ۔

          2019 ء کے مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں  جی – سیک کے نتائج قدرِ نرم ہو گئے ہیں اور  بنیادی طور پر  7.82 فی صد کی اوسط  منافع صورت حال   تخفیف سے ہمکنار ہوئی ہے  ، جب کہ اس سے قبل یہ 8.01 فی صد تھی اور یہ کیفیت  پچھلی سہ ماہی سے جاری تھی ، جس سے  متعدد پیش رفتوں کے اثرات کا اظہار ہوتاہے ، جن میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں ہندوستانی روپئے کی قدر و قیمت میں ہونے والا اضافہ اور او ایم او کے توسط سے آر بی آئی کے ذریعے  پائیدار لکویڈیٹی کی فراہمی شامل ہیں ۔  جی – سیک کی 10 سال کی بینچ مارک سے متعلق حصولیابی ( 7.17 فی صد  جی ایس 2028 ) 31 دسمبر ، 2018 ء کو 7.37 فی صد پر بند ہوئی ۔ جی – سیک منافع کی صورت میں متوازی تخفیف  اور تبدیلی دیکھی گئی ، جس سے پورے دائرے کے تحت  نرمی کا رجحان سامنے آیا ہے ۔ مرکزی حکومت کی مورخہ تمسکات   ثانوی منڈی میں مجموعی تجارتی مقدار  میں ایک بڑا حصہ رکھتی ہے  اور مجموعی تجارتی حصے میں ان کا شیئر 84 فی صد کے بقدر ہے ، جس کا تعلق  2019 ء کے مالی سال کی تیسری سہ ماہی سے ہے ۔

          اکتوبر  -  دسمبر ، 2018 ء کی سہ ماہی کے لئے عوامی قرض انتظام سے متعلق سہ ماہی رپورٹ  

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U. No. 1512


(Release ID: 1568366) Visitor Counter : 90
Read this release in: English , Hindi