ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

علاقائی ہوائی کنکٹی وٹی سے متعلق بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولتوں کا فروغ


کابینہ نے ریاستی حکومتوں، ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا، سول انکلیوز، سی پی ایس یو کی بغیر استعمال اور کم استعمال والی ہوائی پٹیوں، ہیلی پیڈ اور واٹر ایرو ڈرومس کی بازیابی اور فروغ کو منظوری دی
حکومت ان کے لئے 4500 کروڑ روپے دستیاب کرائے گی

Posted On: 07 MAR 2019 2:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  7 مارچ 2019،     وزیراعظم کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی اقتصادی امور سے متعلق کمیٹی (سی سی ای اے) نے ریاستی حکومتوں، ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا، سول انکلیوز اور سی پی ایس یو کی بغیر استعمال اور کم استعمال والی ہوائی پٹیوں ، ہیلی پیڈ اور واٹر ایرو ڈرومس کی بازیابی اور فروغ کے لئے مقررہ وقت اور دائرہ بڑھانے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ ان پر مجموعی طور پر 4500 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس کے لئے حکومت کی جانب سے بجٹی تعاون حاصل ہوگا۔

اثرات:

اس کے نتیجے میں بغیر استعمال اور کم استعمال والے ہوائی اڈوں کے لئے پروازوں کا آپریشن شرو ع ہونے پر چھوٹے شہروں/ قصبوں کی کنکٹی وٹی یقینی بنے گی اور اس سے روزگار کی تخلیق اور مطالعہ بنیادی ڈھانچہ جاتی فروغ  کے نقطہ نظر ان علاقوں کے ساتھ ساتھ قرب و جوار کے علاقوں میں بھی اقتصادی ترقی کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔

تفصیلات:

علاقائی کنکٹی وٹی اسکیم (آر سی ایس ) کے لئے بولیوں کے اب تک کے دو دور میں وزارت کو ایئر لائنوں کی جانب سے وسیع اور مثبت ردعمل ملا ہے۔ اڑان سے متعلق بولیوں کے پہلے دور میں 31 مارچ 2017 کو بغیر استعمال اور کم استعمال والے 43 ہوائی اڈوں/ ہوائی پٹیوں کے لئے  پانچ ایئر لائنس آپریٹروں کو مجموعی طور پر 128 روٹ سونپے گئے۔ آر سی ایس متعلق بولیوں کے دوسرے دور میں ایئر لائنس آپریٹروں کی جانب سے اور بھی زیادہ مثبت ردعمل ملے ہیں۔ اس کے تحت جنوری 2018 سے 15 منتخب ایئر لائنس آپریٹروں کو 325 روٹ سونپے گئے۔ یہ روٹ 86 تجاویز کے تحت آتے ہیں۔

 آر سی ایس ۔ اڑان ورژن 1.0 اور  2.0 کے دوران 66 ہوائی اڈوں اور 31 ہیلی پورٹوں (بغیر استعمال والے 28 ہیلی پورٹ اور  بغیر استعمال والے تین ایئر پورٹ) کی شناخت کی گئی ہے۔ اڑان ورژن 3.0 کے دوران  ساحلی علاقوں میں سیاحت کے امکانات میں اضافے کے مقصد سے سیاحت کی وزارت کے ساتھ تال میل قائم کرکے متعدد سیاحتی روٹوں اور مختلف واٹر ایرو ڈرومس کو جوڑنے  کےلئے  سمندری  طیاروں (سی پلین) کو اس میں شامل کیا گیا۔

پس منظر:

وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر 17۔2016 میں دیگر باتوں کے علاوہ بغیر استعمال اور کم استعمال والے ہوائی اڈوں کی بازیابی کے لئے خاطر خواہ التزام کرنے کا  اعلان کیا۔ مرکزی کابینہ نے ریاستی حکومت، ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا( اے اے آئی)، سول انکلیوز اور مرکزی زمرے کی سرکاری کمپنیوں (سی پی ایس یو) کے بغیر استعمال اور کم استعمال والے 50 ہوائی اڈوں/ ہوائی پٹیوں کی بازیابی سے متعلق تجاویز کو منظوری دی۔ ہوائی پٹیوں/ ہوائی اڈوں کی بازیابی ‘مطالبے پر مبنی’ ہوگی جو مختلف رعایتیں دینے کے لئے ایئر لائنس آپریٹروں کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں کی جانب سے ظاہر کئے جانے والی ٹھوس عہد بستگی پر مبنی  ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہوائی اڈوں کے مالی امکانات یا فائدے کی امید پر خصوصی زور دیئے بغیر ہی انہیں فروغ دیا جائے گا۔

 بھارت کی ساحلی لائن  بہت وسیع ہے جو تقریباً 7500 کلومیٹر طویل ہے۔ اس میں متعدد ایسے آبی ذخائر بھی ہیں جن کا استعمال  واٹر ایرو ڈرومس کے قیام کے لئے  کیا جاسکتا ہے۔ زمین پر واقع ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ مختلف واٹر ایرو ڈرومس کے نیٹ ورک سے ہوائی کنکٹی وٹی بہتر ہوگی اور یہ خاص طور پر مقامی سطح کے کم دوری والے اسفار کے لئے انتہائی مفید ثابت ہوں گے لہذا اے اے آئی کی شہری ہوابازی سے متعلق مہارت اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے ہندوستان میں متعدد ایرو ڈرومس کو فروغ دینے/ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔م م ۔ن ا۔

U- 1481



(Release ID: 1568049) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Bengali