وزارت خزانہ

بھارت نے اتراکھنڈ قدرتی آفات قدرتی ریکوری پروجیکٹ کے مقصد سے اضافی مالی مدد کے لئے 96ملین امریکی ڈالر کی غرض سے عالمی بینک کے ساتھ قرض معاہدے پردستخط کئے

Posted On: 05 MAR 2019 6:03PM by PIB Delhi

نئی دہلی6مارچ : عالمی بینک ، حکومت ہند اوراتراکھنڈ سرکارنے 96ملین قرض سے متعلق ایک معاہدے پردستخط کئے ہیں ، جس کا مقصد قدرتی آفات کے بعد کی صورتحال میں اس کے  نقصانات کی بھرپائی سے متعلق  منصوبوں کے لئے  اضافی رقوم فراہم کرناہے ،جو 2013کے سیلاب کے بعد سے جاری ہیں، نیز اس کا مقصد قدرتی آفات کے امکانی خطرے سے نمٹنے کے لئے اس کی صلاحیت کومستحکم کرنا ہے

          عالمی بینک اتراکھنڈ کے ، قدرتی آفت سے بازآبادی کے پروجیکٹ کے ذریعہ ریاستی سرکارکو 2014سے امداد دیتارہاہے تاکہ وہاں مکانات اور دیہی علاقوں کے رابطوں کو بحال کیاجاسکے اور یہاں رہنے والے لوگوں کی بازآبادکاری کی جاسکے ۔ اب تک اس پروجیکٹ کے تحت 2000سے زیادہ مستقل مکانات اور 23   سرکاری عمارتیں  تعمیر کی جاچکی ہیں ، نیز 13سوکلومیٹرسے زیادہ سڑکوں اور 16پلوں کی تعمیر نوکی جاچکی ہے ۔ 96ملین ڈالر کی اس  اضافی مالی مدد سے پلوں اور سڑکوں  کی تعمیر نو اوردریاکے کناروں کے تحفظ کاکام نیز قدرتی آفات سے نمٹنے والی ریاستی فورس ( ایس ڈی آرایف ) کے لئے ایک تربیتی مرکز کی تعمیر میں مددملے گی ۔ اس پروجیکٹ سے ریاستی کمپنیوں کی تکنیکی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگاکہ مستقبل میں اس طرح کے کسی بحران سے اورزیادہ تیزی اور موثر طورپر نمٹاجاسکے گا۔

          اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے حکومت ہند کے تحت وزارت خزانہ کے اقتصادی امورکے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کھرے نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت  قدرتی آفات اور انسان کی پیداکردہ آفات کے تئیں کئی طرح حساس ہے۔ حکومت ہند ایک محفوظ اورقدرتی آفات سے نمٹنے والے بھارت کی تعمیر کے لئے ٹکنالوجی کو موثر طورپر استعمال کرتے ہوئے ایک مجموعی ، احتیاطی ، کئی طرح کی قدرتی سے نمٹنے والی حکمت عملی تیارکرنے کا عہدبند ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ اتراکھنڈ کا قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کی بھرپائی کا پروجیکٹ ان مقاصد سے کام کررہاہے اور اضافی رقم سے اس کے اثرات کو توسیع دینے میں مدد ملے گی ۔

          قرض سے متعلق اس معاہدے پر حکومت ہند کی جانب سے وزارت خزانہ کے تحت اقتصادی امور کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمارکھرے ؛اتراکھنڈ کی سرکار کے تحت مالیہ اور قدرتی آفات سے نمٹنے سے متعلق سکریٹری جناب امت نیگی اور اتراکھنڈ میں قدرتی آفت سے ہونے والے نقصان کی بھرپائی سے متعلق پروجیکٹ کے پروگرام ڈائرکٹر اور عالمی بینک کی طرف سے بھارت میں عالمی بینک کے کارگذارکنٹری ڈائرکٹر ہشام عبدو نے دستخط کئے ۔

          جون 2013میں ہمالیائی ریاست اتراکھنڈ میں موسلادھاربارش کے سبب تباہ کن سیلاب آگیاتھا اورزمینی تودے کھسک گئے تھے ۔ یہ قدرتی آفت 2003کے سنامی سے اب تک کی بد ترین قدرتی آفت تھی ، جس میں 4200گاوں متاثرہوئے ۔ 2005مکانات کو نقصان پہنچا اور 4ہزارافراد مارے گئے تھے ۔

          دستخط کرنے کی تقریب کے بعد عالمی بینک کے کارگذارکنٹری ڈائرکٹرجناب ہشام عبدو نے کہاکہ قدرتی آفات کے سبب ملک کو اوسطاً9ارب 80کروڑڈالر کانقصان ہوتاہے ۔ حکومت ہند نے ہنگامی صورت حال میں کارروائی سے لے کر قدرتی آفات کی تیاریوں تک اور امکانی خطرے کو کم کرنے کے اقدامات تک کافی پیش رفت کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہم نقصانات کی بھرپائی اور بازآبادکاری کے تئیں اتراکھنڈ کی کوششوں میں مدد کے لئے عہد بند ہیں ۔ اس پروجیکٹ سے ریاست کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے بندوبست کی صلاحیت کومستحکم کرنے میں مدد ملی ہے ۔ جس کے نتیجے میں پالیسیوں اوراداروں کے ذریعہ طویل المدتی بازآبادکاری سرمایہ کاری میں اضافہ ہواہے ۔ ایس ڈی آرایف جس کا مطلب ریاست کی ہنگامی صورتحال کے دوران پیش پیش رہناہے اس کی صلاحیت کو بھی  خاطرخواہ مستحکم بنایاگیاہے ۔ اور اس نے اب تک 250سے زیادہ بچاو کارروائیاں کی ہیں ، جن کے تحت  یاتراکے انتہائی ہجوم والے دنوں میں 3500سے زیادہ لوگوں کو بچایاجاچکاہے ۔

          2013سے اب تک لوگوں کو خاطرخواہ تعداد میں بچایاجاچکاہے تاہم کنکٹی وٹی اب بھی ایک چیلنج بنی ہوئی ہے ۔ زمین تودے کھسکنے اور دریائی کناروں پرکٹاو کا عمل عام باتیں ہیں جن سے نقل وحمل میں لگاتار رکھنا آتاہے اور حادثات ہوتے رہتے ہیں ، جن سے مقامی لوگوں کی گذربسر متاثرہوتی ہے ۔ سیلاب کے بعد کی صورتحال میں ریاست میں آنے والے سیاحوں کی تعداد 2012میں 25ملین سے زیادہ میں کمی ہوکر 2014میں یہ 3لاکھ 50ہزار سے بھی کم ہوگئی ۔

          معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد اس پروجیکٹ کے ٹاسک ٹیم لیڈر جناب اگناسیواروٹیا نے کہاکہ مستقبل کی قدرتی آفات میں آب وہواکی تبدیلی کے اثرات غیریقینی ہیں ، لہذا اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کہ ریاست نے اضافی صلاحیتوں اور مزاحم بنیادی ڈھانچے کویقینی بنانے کی کوششیں کی ہیں تاکہ امکانی نقصانات کو کم کیاجاسکے اور قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کی بھرپائی ہوسکے ۔

          تعمیر نو اور ترقی سے متعلق بین الاقوامی بینک ( آئی بی آرڈی ) کے 96ملین قرض کو لوٹانے کے لئے 5سال کا اضافی عرصہ بھی رکھاگیاہے اور حتمی طورپر یہ فنڈ 15سال بعد چکایاجاناہے ۔

 

U-1402

 


(Release ID: 1567600)
Read this release in: English , Hindi