محنت اور روزگار کی وزارت

 وزیر اعظم نے احمد آباد  میں پردھان منتری  شرم یوگی مان دھن  اسکیم  کی شروعات کی  


پی ایم – ایس وائی ایم میں اب تک تقریباً 14.5  لاکھ استفادہ کنندگان درج رجسٹرڈ ہوئے ہیں 

محترمہ سشما سوراج ، جناب روی شنکر پرساد اور ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج دلّی میں ریاستی سطح پر منعقدہ ایک تقریب میں  پی ایم – ایس وائی ایم پنشن کارڈ تقسیم کئے



Posted On: 05 MAR 2019 4:43PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،05 مارچ  / وزیر اعظم جناب  نریندر مودی نے  آج احمد آباد میں  پردھان منتری شرم یوگی مان - دھن  ( پی ایم – ایس وائی ایم )  اسکیم کی رسمی طور پر شروعات کی ۔    اس موقع پر   مزدوری اور محنت   کے  مرکزی وزیر  مملکت  جناب سنتوش کمار گنگوار  اور گجرات کے وزیر اعلیٰ موجود تھے ۔  محنت اور روز گار کی وزارت نے    غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے کارکنان کے مابین  وسیع پیمانے پر تشہیر  اور بیداری پیدا کرنے کی غرض سے  4 سطحوں پر اسکیم  کی شروعات کی تقریب کا  اہتمام کیا تھا ۔   قومی سطح پر   وزیر اعظم کے ذریعے     ریاستِ گجرات کے احمد آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں  رسمی طور پر  اس اسکیم کی شروعات کی  گئی تھی ، جس میں پورے ملک سے آئے تقریباً  40000 کارکنوں نے  شرکت کی ۔    اس موقع پر  وزیر اعظم نے ملک  بھر سے آئے مختلف پیشوں تعلق رکھنے والے  پیشہ وروں   کے ساتھ  بات چیت کی ۔ یہ پیشہ ور پی ایم – ایس وائی ایم اسکیم کے 35  استفادہ کنند گان تھے ۔  اس موقع پر انہوں نے  اسکیم کے  35 استفادہ کنندگان کے مابین  پی ایم – ایس وائی ایم کارڈ بھی تقسیم کئے ۔

          تمام ریاستوں میں ریاستی سطح کی تقریبات منعقد کی گئیں ، جن میں  وزرائے اعلیٰ ، مرکزی وزراء  ، وزرائے مملکت  ،  ٹریڈ یونینوں کے لیڈر اور  مقامی نمائندوں نے ان میں  شرکت کی ۔  ضلعی سطح کی تقریبات  ضلعی کام ، مرکزی  اور ریاستی  دفترِ محنت کے زیرِ اہتمام  منعقد کی گئیں ۔ زمینی سطح پر تقریب کا اہتمام  پورے ملک سے تعلق رکھنے والے  تین لاکھ  کامن سروس سینٹر    ( سی ایس سی ) میں انعقاد کیا گیا ہے ۔

          امورِ خارجہ   کی مرکزی وزیر  محترمہ سشما سوراج  ، قانون و انصاف نیز  الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد  ، سائنس و ٹیکنا لوجی ، ارضیاتی سائنس  اور ماحولیات ، جنگل اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر   ڈاکٹر ہرش وردھن نے  آج نئی دلّی میں  دیئے گئے  پی ایم – ایس وائی ایم کارڈس  تقسیم کرکے پی ایم – ایس وائی ایم کے  استفادہ کنندگان کی  مشترکہ طور پر عزت افزائی کی ۔

          محترمہ سوراج نے کہا کہ   مرکزی حکومت نے  غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے کارکنان کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ ، ان کی عزت افزائی کی ہے ۔   وزیر اعظم نے گھریلو کارکنوں ، رکشا  پلروں ، زرعی مزدوروں  ، چھوٹے خوانچہ فروش وغیرہ کو  ‘‘ شرم یوگی ’’ کے تحت  منظم کرکے اُن کی عزت افزائی کی ہے اور وہ 60 سال کی عمر کے بعد  مان – دھن حاصل کریں گے ۔  اس اسکیم سے   ، ان شرم یوگیوں کو فائدہ ہو گا ،   جو معمر ہو جائیں گے  اور ان کے سامنے کوئی ذریعۂ معاش  نہیں ہو گا ۔ انہیں تا حیات  ‘‘ مان – دھن ’’ کے طور پر  ( پنشن ) ماہانہ 3000 روپئے ملیں گے ۔

          اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ  سی ایس سی پورے ملک میں پھیلا ہوا ہے اور یہ پی ایم – ایس وائی ایم   استفادہ کنندگان  کے نام درج کر رہا ہے ۔  ملک میں  فی الحال تین لاکھ سے زائد سی ایس سی ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ تقریباً 22 لاکھ نو جوان سی ایس سی میں کام کر رہے ہیں اور وہ نہ صرف  پی ایم – ایس وائی ایم  کے عمل در آمد  میں  سہولت فراہم کر رہے ہیں بلکہ   آیوشمان بھارت یوجنا جیسی فلاحی اسکیموں کے لئے بھی کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  وزیر اعظم کی قیادت میں مرکزی حکومت  سماج کے تمام طبقات خصوصاً غریبوں کے لئے کام کر رہی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ  پردھان منتری  کسان سمان ندھی یو جنا سے  تقریباً 12 کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا اور کروڑوں افراد  کا اٹل  پنشن اسکیم  ،  حادثاتی بیمہ اور دیگر اسکیموں کے ذریعے   تحفظاتی احاطہ حاصل ہو گا ۔

          اس موقع پر  سامعین سے خطاب کرتے ہوئے  ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  حکومت سماج کے غریب  ترین طبقات  کی فلاح و بہبود اور  انسدادِ غریبی کے لئے پوری سنجیدگی سے کام کر رہی ہے اور  مقررہ وقت پر  کام ختم کرنے  پر توجہ کے ساتھ وزیر اعظم کے ذریعے بذاتِ خود پابندی کے ساتھ مشن موڈ میں   زیرِ عمل درآمد سماجی تحفظ اسکیموں کی نگرانی کی جا رہی ہے ۔  پی ایم – ایس وائی ایم ایک تاریخی اسکیم ہے  ، جس میں غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو فائدہ ہو گا اور انہیں ماہانہ  15000 روپئے یا اس سے کم کی آمدنی ہو گی ۔

          سی پی ایف سی  ، ای پی ایف او کے جناب سنیل  برتھوال نے  تمام اہم شخصیات کو خوش آمدید کہا اور  بتایا کہ پی ایم – ایس وائی ایم  کے کامیاب عمل درآمد کے لئے  کام کر رہے سی ایس سی کے ساتھ ملک کے 270 ای پی  ایف او دفاتر   بھی اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں ۔

          پردھان منتری شرم یوگی مان – دھن ( پی ایم – ایس وائی ایم ) ، غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے لئے ایک پنشن اسکیم ہے  ، جس پر تخمیناً 45 کروڑ کارکنوں کے لئے عمل در آمد کیا جا رہا ہے ۔  غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے کارکنان میں  ملک کی کل لیبر فورس کا  85 فی صد آتی ہے ۔  پی ایم – ایس وائی ایم  15 فروری ، 2019 ء سے تمام ریاستوں میں نافذ العمل ہو گئی ہے ۔  یہ مرکزی شعبے کی ایک اسکیم ہے ، جو غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے لئے ہے  اور  یہ ان لوگوں کے لئے بھی ہے ، جن کی ماہانہ آمدنی  15000 یا اس سے کم ہے اور جن کے ساتھ آدھار  نمبر کے علاوہ ، بچت  بینک کھاتہ    بھی ہے ۔ اس اسکیم کو  اپنانے کے لئے کم از کم عمر 18 برس اور زیادہ سے زیادہ عمر 40 سال ہے ۔

          یہ ایک رضا کار اور تعاون پر مبنی  اسکیم ہے ، جس کے تحت سبسکرائبرس کو   60 سال  کی عمر کے بعد  ماہانہ کم از کم 3000 روپئے  کے وظیفے کی  یقین دہانی ملتی ہے ۔  سبسکرائبر کا اس اسکیم میں تعاون  55 روپئے سے 200 روپئے تک ہے ۔ اس کا انحصار ان کی اوائل عمری میں شمولت  پر ہے، جو 18 سے 40 سال تک ہے ۔  زیر تبصرہ اسکیم کے تحت مرکزی حکومت بھی  استفادہ کنندگان کے پنشن کھاتےمیں  برابر کا تعاون کرتی ہے  ۔ مزید براں ، اس کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ  اسکیم چھوڑنے کی صورت میں  سبسکرائبر کو اس کا پورا  تعاون واپس مل جائے گا ۔ غیرمنظم شعبے سے تعلق رکھنے والے  کار کنوں میں زیادہ تر  گھریلو کارکنان  ، سڑکوں پر گھومنے والے خوانچہ فروش  ، مڈ ڈے میل ورکر  ، ہیڈ لوڈر ( سروں پر بوجھ ڈھونے والے ) ، اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والے مزدور   ، موچی  ،   کوڑا  کچرا چننے والے  ، گھریلو ملازم ،  دھوبی  ، رکشا پلر ، دیہی بے زمین مزدور   ، اپنا کام کرنے والے  ، زرعی مزدور ، تعمیراتی مزدور ، بیڑی مزدور  ، ہینڈ لوم مزدور  ، چمڑہ مزدور ، آڈیو – ویژول مزدور اور اسی طرح دوسرے پیشوں سے  تعلق رکھنے والے مزدور شامل ہیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( م ن ۔   ش س ۔  ع ا  )      ( 05 – 03 – 2019 )

U. No. 1393

 



(Release ID: 1567556) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi