امور داخلہ کی وزارت

کل ہند ہنگامی نمبر ’112‘ کا آغاز


مرکزی وزیر داخلہ نے خواتین کے تحفظ سے متعلق پروجیکٹوں کے موثر  نفاذ کی اپیل کی

جنسی جرائم سے متعلق انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم (آئی ٹی ایس ایس او ) اور سیف سٹی امپلی منٹیشن  مانیٹرنگ پورٹل کا بھی آغاز

وزارت داخلہ نے چار اسٹیٹ فارنسک سائنس  لیبوریٹریز  کی ڈی این اے  تجزیے کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے 78.86 کروڑ روپئے منظور کئے

Posted On: 19 FEB 2019 3:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19 فروری  /  مرکزی وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ اور خواتین و اطفال بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے آج یہاں مشترکہ طور پر 16 ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ممبئی شہر میں ویمن سیفٹی انیشی ایٹیوآف ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم (ای آر ایس ا یس) کا مشترکہ طور پر آغاز کیا۔ ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگ کسی ہنگامی صورتحال میں اب واحد کل ہند نمبر ’112‘ پر کال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انویسٹی گیشن  ٹریکنگ سسٹم فار سیکسوئل آفینسیز(آئی ٹی ایس ایس او) اور سیف سٹی امپلی منٹیشن مانیٹرنگ پورٹل کا بھی آغاز کیا گیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نےکہا کہ ای آر ایس ایس کا آغاز’ ملک میں خواتین تحفظ کی سمت میں ایک سنگ میل ‘ ہے۔

جن 16 ریاستوں او مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آج ای آر ایس ایس کا آغازہوا ان کے نام ہیں: آندھرا پردیش ، اتراکھنڈ، پنجاب، کیرل ، مدھیہ پردیش ، راجستھان ، اترپردیش، تلنگانہ ، تمل ناڈو ،گجرات ، پڈو چیری ، لکشدیپ، انڈمان ، دادر و نگر حویلی، دمن و دیو اور جموں و کشمیر ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001FCSY.jpg

خواتین کی حفاظت سے متعلق ان اقدامات کی تیاری اور ان کے آغاز کے سلسلے میں خواتین و اطفال بہبود کی وزارت اور وزارت داخلہ کی مشترکہ کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے  ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ  ان اقدامات کا موثر طریقے پر نفاذ کریں تاکہ انہیں  کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے۔

انہوں نے مختلف تنظیموں اور  پولیس ، عدلیہ ،شہری انتظامیہ اور رضاکاروں میں سے جو بھی ان پروجیکٹوں کے نفاذ سے وابستہ اہلکار ہیں ، ان کے درمیان مسلسل تال میل کی اپیل کی۔ انہوں نے وزارت خارجہ میں خواتین تحفظ ڈویژن کے قیام کے بعد خواتین کےتحفظ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے وزارت خارجہ کے ذریعے کئے گئے متعدد اقدامات کا ذکر کیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک میں خواتین کے تحفظ کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے ہمیں نہ صرف عدالتی نظام کو مضبوط کرنا ہوگا بلکہ خواتین کے تئیں سماج  کی ذہنیت کو بھی تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کا تحفظ ایک حساس معاملہ ہے اور سماج کے ہر شخص کو اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہئے تاکہ خواتین بھی مساوی طور پر  اور آزادانہ طریقے سے ملک کی معیشت ، سیاست اور سماج کو مضبوط بنانے میں اپنا تعاون دے سکیں گے۔

ای آر  ایس ایس  کی اہمیت کو اجاگر کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ جلد  ہی اس کا نفاذ پورے ملک میں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو متعدد  ہیلپ لائن نمبر یاد رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کوئی بھی شخص  اپنے فون سے 112 نمبر پر فون لگا سکتا ہے یا پھر اپنے فون یا انڈیا موبائل ایپ پرپینک بٹن(خطرے کا بٹن )سنگل ایمرجنسی خدمات نمبر 112 تک رسائی کے لئے دبا سکتا ہے۔یہ نمبر پولیس ، فائر بریگیڈ ، صحت اور دیگر ہیلپ لائن نمبروں کو ریاست میں ایک  ہنگامی  رسپانس سینٹر کے توسط سے باہم  جوڑنے کا کام کرے گا۔ انہوں نے  اسے ملک میں خواتین کے تحفظ کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے ایک کامیابی مہم میں تبدیل کرنے میں ان کے تعاون کے لئے ایجنسیوں اور رضا کاروں کو مبارکباد دی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے چار ریاستوں  یعنی تمل ناڈو ’(چنئی اور مدورئی ) ،اترپردیش(لکھنؤ اور آگرہ)، مغربی بنگال(کولکاتہ )اور مہاراشٹر(ممبئی ) میں واقع ریاستی فورنسک سائنس لیبوریٹریز  میں ڈی این اے تجزیے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لئے نربھیافنڈ کے تحت ایک خصوصی پروجیکٹ کے لئے 78.76 کروڑ روپئے کی منظوری کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کوشش سے عصمت دری کے واقعات کی تیزی کے ساتھ جانچ پڑتال میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے خواتین و اطفال بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے خواتین کے تحفظ سے متعلق ان پروجیکٹوں کی تیاری میں وزارت داخلہ کے تعاون کی  ستائش کی۔ انہوں نے عصمت دری کے واقعات کی تیزی کے ساتھ جناب پڑتال کے لئے 6 فورنسک سائنس لیبوریٹریز کو مضبوط کرنے کے لئے فنڈ منظور کرنے پر جناب راجناتھ سنگھ کا شکریہ ادا کیا اور  ملک کے ہر پولیس تھانے بالخصوص ون اسٹاپ سینٹر س پر انویسٹیگیشن کٹس دستیاب کرائےجانےکی درخواست کی۔

اپنی تقریر میں مرکزی داخلہ سکریٹری جناب راجیو گوبا نے کہا کہ اگر ریاستوں کے ذریعے موثر طریقے پر نفاذ کیا جائے تو یہ اقدامات ’’ گیم چینجر‘‘ یعنی صورتحال میں قابل ذکر تبدیلی لانے والے ثابت ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے  مزید کہا کہ ان پروجیکٹوں کے نفاذ میں  وقت کی پابندی کے ساتھ، خواتین کے خلاف   جرائم سے متعلق معاملات کا نپٹارا سب سے اہم جزو ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان اقدامات کا آغاز عصمت دری کے خلاف موثر انسداد ی اقدام کے طور پر کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے فوجداری قانون (ترمیمی ) ایکٹ 2018 بھی بنایا ہے اور اس ایکٹ کے موثر نفاذ کے لئے ،جانچ پڑتال اور استغاثہ کے انتظام کو مضبوط بنانے کے مقصد سے جو اقدامات کئے گئے ہیں، ان سے خواتین کے اندر تحفظ کا احساس جا گزیں ہوگا۔

ای آر ایس ایس کا ہماچل پردیش اور ناگا لینڈ ریاستوں میں نفاذ کامیاب رہا  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LITF.jpg

سیف سٹی  امپلی منٹیشن  مانیٹرنگ پورٹل

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004DL4L.jpg

انویسٹیگیشن  ٹریکنگ سسٹم فار سیکسوئل آفینسیز (آئی ٹی ایس ایس او)

 

 

**************

( م ن ۔م م ۔م ف (

19- 02 - 2019

 U. No. 1083

 

 

 



(Release ID: 1565267) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Marathi