وزارت خزانہ

ہندوستان نے ہماچل پردیش کے شملہ میں، پہلے پروگرامیٹک واٹر سپلائی اینڈ سیوریج سروس ڈلیوری ریفارم ڈیولپمنٹ پالیسی لون کے لئے عالمی بینک کے ساتھ آئینی معاہدہ کیا

Posted On: 15 FEB 2019 12:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  15 فروری 2019،  حکومت ہند  ، ہماچل پردیش کی ریاستی حکومت اور عالمی بینک نے ریاست ہماچل پردیش کے گریٹر شملہ علاقے کے شہریوں کو صاف اور پینے کے قابل پانی فراہم کرنے میں مدد کے لئے  آج یہاں 40 ملین امریکی ڈالر کے قرض سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ ریاست کے اس خطے کے شہریوں کو گزشتہ چند برسوں سے پانی کی شدید قلت اور پانی کی وجہ سے پیدا ہونے والے وبائی امراض کا سامنا ہے۔

شملہ واٹر سپلائی اینڈ سیوریج سروس ڈلیوری ریفارم پروگرامیٹک ڈیولپمنٹ پالیسی لون ۔1سے شملہ کے تاریخی پہاڑی شہر اور اس کے  گرد و نواح میں صاف پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کی خدمات میں بہتری آنے کی امید ہے۔

اس موقع پر وزارت خزانہ کے محکمہ اقتصادی امور کے ایڈیشنل سکریٹر جناب سمیر کمار کھرے نے کہا کہ  ‘‘تیزی سے بڑھتی شہر کاری اور موسم گرما میں  سیاحوں کی کثیر تعداد میں آمد کی وجہ سے شملہ شہر میں پانی کی فراہمی کی بنیادی ڈھانچے اور صفائی ستھرائی کی سہولیات پر کافی دباؤ پڑتا ہے۔ ہماچل پردیش کی ریاستی حکومت نے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج خدمات کو بہتر اور پائیدار طریقے سے بہتر بنانے کے لئےیہ جامع پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحاتی پروگرام  بنایا ہے’’۔

قرض معاہدے پر حکومت ہند کی جانب سے وزارت خزانہ کے محکمہ اقتصادی امور میں ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے اور عالمی بینک کی جانب سے ہندوستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائرکٹر جناب جنید کمال احمد نے دستخط کئے ہیں۔پروجیکٹ معاہدے پر ہماچل پردیش کی ریاستی حکومت کی جانب سے محکمہ شہری ترقی کے پرنسپل سکریٹری جناب پربودھ سکسینہ اور عالمی بینک کی جانب سے ہندوستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائرکٹر جناب جیند کمال احمد نے دستخط کئے۔

شملہ میں  پانی کی فراہمی  کے بنیادی ڈھانچے کی یومیہ صلاحیت 40 ملین لیٹر ہے جو کہ موجودہ یومیہ 56 ملین  لیٹر کی ڈیمانڈ پوری کرنے کے قابل نہیں ہے جبکہ شہری ہندوستان میں  کہیں کہیں دستیاب پانی کا تقریباً نصف حصہ لیکیج اور غیر قانونی نکاسی کی وجہ سے برباد ہوجاتا ہے۔اس کے نتیجے کے طور پر  شہریوں کو پانی کی فراہمی دو دنوں میں ایک بار اور محدود اوقات کے لئے ہوتی ہے۔شملہ میں عوامی صحت کے طور پر تقریباً دو کروڑ کی آبادی والے شہر کے کم از کم 30 سے 40 فیصد حصہ کا سیوریج اور صفائی ستھرائی کے نظام کے تحت احاطہ نہیں ہوتا ہے ،یہ بات ابھرکر سامنے آئی ہے۔عالمی بینک کے کنٹری ڈائرکٹر جناب جناب جنید کمال احمد نے کہا کہ ‘‘حکومت ہماچل پردیش نے  ایک خودمختار، پیشہ وارانہ کمپنی کو  شملہ  کے شہریوں کو براہ راست صاف پانی کی فراہمی اور  سیوریج سروسز کے لئے ذمہ دار بناکر ایک جرأت مندانہ قدم اٹھایا ہے۔ اس کمپنی کوشہری بلدیاتی ادارے  کے روبرو جوابدہ بھی بنایا ہے۔اس سے شہریوں کو قابل اعتماد صاف پانی اور بہتر صفائی ستھرائی کی خدمات مہیا کرانے کے لئے اس ڈی پی ایل سے از خود صارفین پر مبنی خدمات  وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ ان خدمات کے لئے تکنیکی صلاحیت اور حکمرانی کا فریم ورک اور انتظامی پالیسیوں پر مبنی کارکردگی کی ضرورت ہوگی’’۔

بینک سے امداد یافتہ یہ پروجیکٹ، تین ترقیاتی پالیسی لون (ڈی پی ایل) کے سلسلے کا پہلا پروجیکٹ ہے اس سے گریٹر شملہ علاقے کے تمام گھروں کے لئے پورے ہفتے 24 گھنٹے پریشر کےساتھ پانی کی فراہمی، کوڑے کچرے کو یکجا کرنے کے بہتر نظام اور ان کے ٹریٹمنٹ کے لئے پالیسی پروگرام اور ادارہ جاری اصلاحات کی ضرورت ہے۔

اس سلسلے میں پہلے قدم کے طور پر ریاستی حکومت نے شملہ میونسپل کارپوریشن کے ساتھ مل کر ایک مخصوص ادارہ قائم کیا ہےجو شہر کے لئے پانی کی فراہمی اور سیوریج سروسز کو دیکھے گا۔ اس کی ذمہ داریاں مختلف ایجنسیوں اور محکموں کے درمیان تقسیم کی جائیں گی جس کے نتیجے میں جوابدہی طے ہوگی۔ یہ ادارہ، شملہ جل پربندھن نگم لمیٹیڈ یا ایس جے پی این ایل شہرمیں  صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج سروسز نظام کو دیکھے گا۔ریاستی حکومت اور شہری  کی میونسپلٹی کے ذریعہ پانی کے محصول  اور  سبسڈیوں کے تعین جیسے پالیسی فیصلے لئے جائیں گے۔

عالمی بینک کا ڈی پی ایل، ریاست کی راجدھانی میں صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج سسٹم نظام کو بہتر بنانے کے لئے تین اہم کارروائیوں یعنی(i) ستلج ندی پر بنے باندھ سے شملہ تک کثیر مقدار میں پانی کے فراہمی (ii) شملہ شہر کے لئے پورے ہفتے 24 گھنٹے پانی کی فراہمی اور سیوریج  منیجمنٹ اور (iii) نیم شہری علاقوں میں  سیوج خدمات خدمات کے طور پر اس کی پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحاتی پروگراموں میں مدد کرے گا۔ اس سے شملہ میونسپل کارپوریشن کو اپنے نظر کئے گئے نئے کردار کے لئے صلاحیت سازی میں بھی مدد ملے گی۔

ریاست نے شملہ میں صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج سروسز کے مالی استحکام  کا بھی فیصلہ کیا ہے۔اسے صارفین سے ڈبلیو ایس ایس نظام کے حصول اور اسے بحال رکھنے کے لئے مطلوبہ لاگت اور سالانہ اوسطاً 12 ملین امریکی ڈالر کے بقدر سبسڈی مہیا کرانے کے لئے ریاستی حکومت کو فنڈ کی ضرورت  کے 12 فیصد کی ضرورت ہے۔

پانی سے متعلق ایک معروف ماہر  اور ڈی پی ایل کارروائی کے لئے عالمی بینک کی ٹاسک ٹیم کی رہنما محترمہ اسمتا  مسرا نے کہا کہ ‘‘مالی استحکام پر نئے طریقے سے توجہ کے ساتھ ہماچل پردیش کی ریاستی حکومت اب اپنی سبسڈی کو کرکردگی کے ساتھ منسلک کرے گی اور پہاڑی علاقوں میں پانی کو پہنچانے پر آنے والی لاگت کو کم کرنے کے لئے ایک سخت  توانائی کی کم کھپت والا پروگرام بنائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے تحت جو مالی مد قائم کیا جائے گا جس میں حکومت کو کثیر مقدار میں آنے والے محصولات کے تئیں  احتیاطی اقدامات کرنے کی اجازت ہوگی جسے غریب گھروں تک پانی کی فراہمی یقینی ہوگی اور اس کے انہیں زیادہ  رقم ادا نہیں کرنی پڑے گی’’۔

بین الاقوامی برائے تعمیر نو اور ترقی (آئی بی آئی ڈی) سے 40 ملین امریکی ڈالر کا قرض حاصل ہوا ہے جس کی مدت کار  4 سال اور جس کا مکمل ہونے کا سال 15.5 ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U- 1014



(Release ID: 1564749) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi , Marathi