عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
سی بی آئی کا دائرہ اختیار
Posted On:
07 FEB 2019 3:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 7 فروری 2019/دہلی اسپیشل پولیس اسٹبلشمنٹ (ڈی ایس پی ای) ایکٹ 1946 کی دفعہ 2 (1) کے تحت حاصل شدہ اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مرکزی حکومت کسی بھی ایسے مرکزی انتظام والے جہاں ڈی ایس پی ای ایکٹ 1946 کی دفعہ 3کے تحت جرائم کو مشتہر کیا گیا ہو ، تحقیقات کے لئے ایک خصوصی پولیس فورس تشکیل دیتی ہے۔ اس اسپیشل فورس کے اختیار اور دائرہ کار کو ڈی ایس پی ای ایکٹ1946 کی دفعہ 5 کے تحت کسی بھی دوسرے علاقے -ریاست تک جو مرکز کا زیر انتظام علاقہ نہ ہو، توسیع دی جاسکتی ہے۔ یہ توسیع ڈی ایس پی ای ایکٹ 1946 کی دفعہ 3کے تحت نوٹیفائیڈ جرائم میں سے کسی بھی جرم کے لئے اس ریاست کی حکومت کی رضا مندی سے دی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ آئینی عدالتیں متعلقہ ریاستی حکومت کی مرضی کے بغیر بھی تحقیقات کا کام خصوصی پولیس فورس کے سپرد کرسکتی ہیں۔
ایک مرتبہ کسی ریاستی حکومت کی طرف سے ، جہاں و ہ جرم رجسٹرڈ ہوا ہو ، ڈی ایس پی ای ایکٹ 1946 کی دفعہ 6 کے تحت عام یا خصوصی اجازت دے دی جائے تو ڈی ایس پی ای (سی بی آئی) کے اختیارات یا ان کے دائرہ کار میں ڈی ایس پی ای ایکٹ 1646 کی دفعہ پانچ کے تحت تحقیقات میں توسیع کی جاسکتی ہے۔
کسی ریاستی حکومت کے سب سے رضا مندی کی واپسی کا اطلاق اسی وقت سے ہوگا نہ کہ پچھلی تاریخوں سے ۔ اس کے علاوہ جو معاملات آئینی عدالتیں سی بی آئی کے عدالتیں ان کے سلسلہ میں سی بی آئی کو کوئی ریاست اپنے یہاں داخل ہونے سے نہیں روک سکتی کیونکہ اس کے لئے ریاست کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ اطلاع شما ل مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، عملے، عوامی شکایات اور پنشن نیز ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ج ۔ ج۔
U- 781
(Release ID: 1563344)