آبی وسائل، دریائی ترقیات اور گنگا احیاء کی وزارت
ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر کی سطح آب میں تین فیصد کمی
Posted On:
02 NOV 2018 10:48AM by PIB Delhi
نئی دہلی 02 نومبر۔یکم نومبر 2018 کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار 109.247 بی سی ایم تھی، جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی گنجائش کے 67 فیصدکے بقدر ہے ۔ ان آبی ذخائر میں یہ مقدار 25 اکتوبر 2018 کو ختم ہونےو الے ہفتہ کے 70فیصد کے بقدر اور یکم نومبر 2018 کو ختم ہونےوالے ہفتہ میں 99 فیصد اور گزشتہ دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 97 فیصد کے بقدر ہے۔
سردست ان آبی ذخائر میں 161.993 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش 257.812 بی سی ایم کے 63فیصد کے بقدر ہے ۔ان 91 بڑے آبی ذخائر میں سے 37 آبی ذخائر میں 60 میگاواٹ سے زائد پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
آبی ذخائر میں جمع پانی کی خطہ وار صورتحال :
شمالی خطہ :
ملک کے شمالی خطے میں ہماچل پردیش ، پنجاب اور راجستھان کی ریاستیں ہیں ۔ ان ریاستوں میں 6 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔سینٹرل واٹر کمیشن 18.01 بی سی ایم پانی جمع کرنے کی کل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔سردست ان آبی ذخائر میں 15.67 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 87 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 74فیصد اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 76 فیصد کے بقدر تھی۔ اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی بہتر ہے ۔
مشرقی خطہ :
ملک کے مشرقی خطے میں جھارکھنڈ ،اوڈیشہ اورمغربی بنگال کی ریاستیں ہیں ۔ان ریاستوں میں 15 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں۔سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی 18.83 بی سی ایم کی کل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں 13.50 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 72 فیصد کے بقدر ہے ۔پچھلےسال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 79 فیصد کے بقدر تھی ،جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کےاوسط کے 75 فیصد کے بقدر تھی ۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دو ران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار کم اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی کم رہی ہے ۔
مغربی خطہ :
ملک کے مغربی خطے میں گجرات اور مہاراشٹر کی ریاستیں ہیں ۔ ان ریاستوں میں 27 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔سینٹرل واٹر کمیشن آبی ذخائر میں 31.26 بی سی ایم پانی جمع کرنے کی کل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں 16.65 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مجموعی گنجائش کے 53فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سا ل کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 71 فیصد کے بقدر تھی ، جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 66 فیصد کے بقدر تھی۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال میں ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار کم اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی کم ہے ۔
وسطی خطہ :
ملک کے وسطی خطے میں اترپردیش ،اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کی ریاستیں ہیں ۔ ان ریاستوں میں بارہ بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ان آبی ذخائرمیں 42.30 بی سی ایم پانی جمع کیا جاسکتا ہے ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں 30.92بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 73 فیصد کے بقد ر ہے ۔پچھلے سا ل کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 62 فیصد کے بقدر تھی جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 71 فیصد تھی ۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی بہتر ہے ۔
جنوبی خطہ :
ملک کے جنوبی خطے میں آندھرا پردیش ، تلنگانہ ، اے پی وٹی جی (دونوں ریاستوں کے دومشترکہ منصوبے ) کرناٹک ، کیرل اورتامل ناڈو کی ریاستیں ہیں ۔ان ریاستوں میں 31 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش 51.59 بی سی ایم ہے ۔سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔سردست ان آبی ذخائر میں 32.50 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 63 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 66فیصدکے بقدر تھی جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی 66 فیصد ہی تھی ۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار کم اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی کم ہے۔
جن ریاستوں کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر رہی ہے ، ان میں ہماچل پردیش ، پنجاب ،راجستھان ،اتر پردیش ، اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ ، کرناٹک ، کیرل اورتامل ناڈو شامل ہیں ۔جن ریاستو ں کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران کم رہی ہے ، ان میں جھارکھنڈ ،اوڈیشہ ، مغربی بنگال ، تریپورہ ، گجرات ، مہاراشٹر ، اے پی وٹی جی (دونوں ریاستوں کے دو مشترکہ منصوبے ) آندھر ا پردیش اور تلنگانہ شامل ہیں ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔س ش ۔رم
U-5617
(Release ID: 1551713)